شیخ ابن بازؒ کی گواہی بابت سید قطبؒ
ایقاظ ڈیسک
یہ صاحب[1] خود اپنا واقعہ سنا رہے ہیں کہ یہ طلبِ علم کےلیے شیخ ابن باز کے پاس گئے تو ان سے سید قطب کی بابت بھی پوچھا تھا، جس پر شیخ ابن بازؒ کا جواب تھا:
’’سید قطب راہِ خدا کے داعیان میں سے ہیں۔ ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے دین خداوندی کی خاطر آزمائشیں اٹھائیں۔ ابتدائی زندگی میں وہ کسی درست راستے پر نہ تھے۔ پھر جب اللہ نے ان کو صحیح راستہ دکھایا تو انہوں نے کتاب اللہ سے خوب لو لگائی۔ اور اس پر خوب توجہ دی۔ اس سلسلہ میں انہوں نے کچھ کتابیں لکھیں ان میں سے ایک مشہور کتاب ’’فی ظلال القرآن‘‘ ہے۔ اس کتاب میں بڑی خیر ہے۔ کتاب فائدہ مند ہے۔ مگر غلطیوں سے خالی نہیں، جن سے متنبہ رہنا ضروری ہے۔ تفسیر کی کتابوں میں سے کوئی بھی کتاب غلطیوں سے خالی نہیں ہے مثلاً زمخشری کی کشاف اور تفسیر بیضاوی۔ تاہم ہر وہ کتاب جس کا لکھنے والا کسی غلطی میں جاپڑا ہے اگر ہم اس کو جلا ڈالنے کی بات کرنے لگیں تو کوئی کتاب ہی نہیں بچے گی۔
سید قطب کی کتاب میں خیر ہے۔ اس میں خیر ہے۔ اس کا اسلوب ادبی ہے۔ بھلا اسلوب ہے۔ اس سے استفادہ ہونا چاہئے۔ تاہم مناسب یہ ہے کہ آدمی نے کتب سلف کا مطالعہ کر رکھا ہو مانند تفسیر ابن کثیر و تفسیر ابن جریر طبری۔ نیز عقیدہ کی کتب کا مطالعہ کر رکھا ہو۔ اس کے بعد اگر وہ سیدقطب کی تفسیر کا مطالعہ کرنا چاہے تو کوئی حرج نہیں۔ میں بھی ان لوگوں میں شامل تھا جنہوں نے جمال عبد الناصر کی جانب سے پھانسی کے حکم نامے پر سید قطب کےلیے سفارش کی تھی، لیکن ہماری وہ سفارشیں قبول نہیں ہوئیں۔ اللہ ان پر رحمت فرمائے۔ ہماری اور ان کی مغفرت فرمائے۔ اور ان کو شہدا ءکے زمرے میں قبول فرمائے‘‘۔
شیخ ابن بازؒ کا کلام ختم ہوا
یہ تھا ان داعیانِ پاک طینت کا باہمی پیار محبت! اللہ ان سب پر رحمت فرمائے۔
اس مضمون كي اور بہت سی شہادتیں بھی ہمارے علم میں ہیں۔
توحید اور سنت پر قائم طبقوں کی وحدت اور شیرازہ بندی کا دفاع کیجئے۔
ان کے مابین نفرتوں کو ہوا دینے والوں سے ہوشیار رہئے۔
یاد رکھئے: آج ہم پہلے کسی بھی زمانے سے بڑھ کر وحدت اور یگانگت کے ضرورتمند ہیں۔
[1] جناب خباب بن مروان محمد کی فیس بک پوسٹ۔ اصل عربی تحریر کا لنک دیکھنے کےلیے:
(شیخ خباب بن مروان محمد فلسطین کے ایک معروف حنبلی عالم ہیں)۔
مدیر ایقاظ کی ٹائم لائین سے شیخ خباب کی پوسٹ کا ترجمہ دیکھنے کےلیے :