عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Saturday, April 27,2024 | 1445, شَوّال 17
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2016-01 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
لبرلزم کا مقابلہ اسلامِ مجمل سے
:عنوان

یہ جنگ ہر ہر معنیٰ میں اسلام اور کفر کی جنگ ہے۔ بلکہ یہ چیز جو ہمیں لبرلسٹ یلغار کے مقابلے پر درپیش ہے، ایسی جنگ سوائے ابتدائے اسلام کے ہمیں آج تک لڑنا نہیں پڑی۔

. اداریہ :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

لبرلزم  کا مقابلہ اسلامِ مجمل سے

 

اِس سلسلۂ مقالات میں ہماری کوشش ہو گی، ’’لبرلزم‘‘ کو زیربحث لانے کے دوران ’’اسلام‘‘ کے حوالے سے وہ بیان ہو جو اہل سنت تو اہل سنت، بہت سے بدعتی طبقوں کے ہاں بھی متنازعہ نہیں۔ اس وجہ سے نہیں کہ بدعتی ٹولوں کا اسلام ہمارے ہاں کسی درجے میں قابلِ قبول یا لائقِ ترویج ہے۔ معاذاللہ۔ بلکہ یہ واضح کرنے کےلیے کہ اِس نئے اژدہا (لبرلزم) کے مقابلے پر ہمارے ان بدعتی ٹولوں تک کو اصولاً ہمارے ہی ساتھ کھڑا ہونا چاہئے، نہ کہ اُس کے ساتھ؛ بشرطیکہ یہ اپنے نظریات و عقائد ہی میں کچھ سچے ہوں۔ ہمیں یقین بھی ہے، اِس اژدہا کی حقیقت معلوم ہونے پر ایسے بہت سے ٹولے اس کا سر کچلنا چاہیں گے (اور ان شاءاللہ اس پر خدا سے اجر پائیں گے)۔ دین اور ملت کےلیے یہ سبھی طبقے ایک اخلاص رکھتے ہیں۔ اور یہ وہ وقت ہے، نیز یہ وہ دشمن ہے، کہ اس کو عالم اسلام سے باہر کر آنے کےلیے سب کو ہتھیار سونتنے ہیں۔ خود ہمیں چاہئے اِس موقع پر، اور اِس دشمن کے مقابلہ پر، ایسا ہی ایک وسیع تر محاذ تشکیل دیں۔ اصولِ سنت میں نہ صرف اس کی گنجائش ہے، بلکہ اس کی جانب نہایت واضح اور زوردار راہنمائی موجود ہے۔ 

 ہمارے اس بیان سے یہ بھی فائدہ ہوگا کہ کچھ نئی ’اسلامی‘ آوازوں کی حقیقت خود ان کے پیروکاروں پر واضح ہو گی جن کی قیادتوں نے اپنا پورا وزن اِس وقت لبرلزم کے پلڑے میں ڈال رکھا ہے اور اپنی تمام قوتِ بیان دانستہ یا نادانستہ اِس وقت لبرلزم کو مسلم معاشروں میں پیش قدمی کروانے اور اس کے راستے میں مزاحم اسلامی قوتوں کی بیخ کنی پر جھونک رکھی ہے۔ خود ان لوگوں کو معلوم ہونا چاہئے، یہ اژدہا یہاں کسی سُنی تو کیا کسی بدعتی ٹولے تک کو نہیں چھوڑنے کا۔ وہ ایک ایک کر کے اِن سب کو نگلے گا۔ بلکہ مسلمانوں کے بدعتی تورہے ایک طرف، وہ کسی روایت پسند عیسائی یا یہودی کو نہیں چھوڑنے کا۔ یہاں تو ہندو اور سکھ کھائے جانےوالے ہیں۔ اِس اَربنائزنگ ‘urbanizing’  کے کرشمے رفتہ رفتہ سبھی دیکھیں گے! بلکہ دیکھ سکتے ہیں!بلاشبہ یہ ایسا ہی ایک عفریت ہے۔ پس وہ حضرات جواُس کے نوالے آسان کرکرکے اُس کو پیش کرنے میں ہمہ تن مصروف اپنی قسمت پر نازاں ہیں، خاطر جمع رکھیں۔ اِن سب کی باری آنے والی ہے؛ اور وہ  بڑی ٹھنڈی کر کے کھانے کا قائل ہے! ہمارا کوئی جدت پسند سے جدت پسند ٹولہ بھی اس لبرلسٹ مائنڈ سیٹ liberalist mind-set  کو (اِن دا لانگ رن in the long run )  قبول نہیں، کاش یہ سب اس کا ادراک کر لیں اور اُس کی جانب سے ملنے والی ایک وقتی پزیرائی پر اس قدر فریفتہ نہ ہوں۔ 

حالیہ لبرلسٹ یلغار کے مقابلے پر اسلام کا وہ بیان جو بہت سے بدعتی طبقوں کے ہاں بھی متنازعہ نہیں؛ اس سے ہم اپنی مراد واضح کرتے چلیں... 

مثال کے طور پر یہ ضروری نہیں کہ اِس لبرل طوفان کی سنگینی بیان کرنے اور اس کی تباہ ناکیوں سے متعلق آپکی آنکھیں کھولنے کےلیے ہم آپکو یہ بتائیں کہ زناپراسلام میں بتائی گئی ’’رجم‘‘ کی سزا اس وقت خطرے میں ہے۔ ہمارے کچھ منحرف ٹولے ’’رجم‘‘ پر بےشک متفق نہیں رہے ہیں؛ اور اس پر ہم ان کو بہت کچھ کہہ چکے اور ان کے بطلان پر صدیوں سے بہت کچھ لکھ آئے ہیں۔ وہ سب بلاشبہ حق ہے۔ اب یہ ’’رجم‘‘ ہمارے یہاں کتنا ہی متواتر اور اجماعی کیوں نہ ہو، مسئلۂ درپیش پھر بھی اس سے بہت آگے ہے۔ وہ بحثیں تھیں جب کم از کم اسلامی سزاؤں کا کوئی تصور تھا۔ یہاں تو صاف زندقہ (heresy)  ہے۔ یہاں تو ایک منحرف سے منحرف مسلمان کا، سوائے اِس زندقہ کے مقابلے پر اٹھ کھڑا ہونے کے، کوئی موقف بنتا ہی نہیں۔ اور جو ظالم یہاں پر دشمن کی صف میں جا کھڑا ہوتا اور اُس کا دست و بازو ہو جاتا ہے، اُس کے ساتھ ’’رَجم‘‘ یا ’’جَلد‘‘ کی بحثیں چہ معنیٰ؟ اس کا تو اصل چہرہ یوں واضح ہونا چاہئے کہ یہ اپنے اُس اسلام کے دعویٰ میں بھی، جسے یہ خود اپنی زبان سے مانتا ہے، سچا نہیں۔ یہ تو ایک ایسے برہنہ کفر کا مددگار ہے جس کا کفر اور الحاد ہونا جملہ اہل اسلام کے قول کی رُو سے مسلّم ہے۔ 

لبرلزم وہ بلا تھوڑی ہے جو آپ کے ہاں محض کسی ’’رجم‘‘ کو ختم کروا جائے گی سو ’’رجم‘‘ کے مخالفین مسلمانوں کی فقہ میں ’اِتنی سی‘ ترمیم کروانے کےلیے اِس کو ایک نایاب موقع کے طور پر لیں! یہ تو وہ آفت ہے جو ’’زنا‘‘ نامی جرم پر اسلام میں بتائی گئی کسی بھی پاداش کو ختم کروانے آئی ہے۔ صرف ختم کروانے نہیں   __   کیونکہ یہ کام ’’سیکولرزم‘‘ کب کا کرچکا __   ’’لبرلزم‘‘ کا کام تواب یہ ہے کہ فحش و بےحیائی ایسا کوئی ’فطری شوق‘ پورا کر لینے پر حضرتِ انسان کی کوڑوں سے تواضع کر ڈالنے کے تصور کو ہی، بلکہ کوڑے ہی کیا، اس حرکت پر کسی بھی قسم کی سزا دینے کے تصور کو، بلکہ سرے سے ایسی کوئی قدغن روا رکھنے کو ہی  ایک قطعی لغو اور بیہودہ بات قرار دلوائے؛ اور انسان جو چاہے سو کرنے میں آزاد ہوایسے ’عقیدۂ حق‘ کے منافی ٹھہرائے۔ مزید براں؛ یہ فحش و بےحیائی پر سزاؤں اور قدغنوں کو صرف ایوانوں سے بےدخل نہ کرے __  کیونکہ یہ کام ’’سیکولرزم‘‘ کا ہے __  بلکہ ذہنوں اور رویّوں کے اندر ہی ان اشیاء کے لغو اور بیہودہ ہونے کا تصور جاگزیں کرائے۔ 

بلکہ سزائیں اور قدغنیں تو دور کی بات... انسان کے ایسے کسی ’شوق‘ کے آڑے آنا ہی ایک فرسودہ اور غیرمہذب رویہ قرار دلوائے۔ ’’لبرلزم‘‘ اس بلا کا نام ہے۔ 

مزید مثالیں: 

اس معاصر زندقہ کے مقابلے پر اسلام کے بیان میں ہم  ’جہادِ طلب‘ یا ’مرتد کی سزا‘کا بیان نہ بھی کریں تو ہمارا کام چل جاتا ہے۔ اس وجہ سے نہیں کہ ہجومی جہاد یا مرتد کی سزا کو ہم ناحق جانتے ہیں۔ معاذاللہ۔ بلکہ اس وجہ سے کہ کافر حملہ آور افواج کی دھماچوکڑی کے نیچے کراہتے حاضر عالم اسلام میں نہ دُوردُور تک اس بات کا امکان ہے اور نہ کوئی امیرالمومنین یہاں مستعد بیٹھا ہے کہ بس آپ کے فتویٰ دینے کی دیر ہے وہ اسلام سے تصادم رکھنے والے کسی ملک کے خلاف اعلانِ جہاد کر ڈالے گا! یہاں تو کوئی اسلامی ملک ان کافر ممالک کو اسلام کی خالی دعوت دینے پر آمادہ نہیں۔ بلکہ ’’اسلام کی دعوت‘‘ دینے کےتصور کا روادار نہیں ہے۔ ہم تو خوشی سے باغ باغ ہو جائیں اگر یہاں کا کوئی مسلم ملک دنیا کے کسی غیرمسلم ملک کو ’’اسلام کی دعوت‘‘ دینے اٹھ کھڑا ہو! جی ہاں خالی ’دعوت‘  جوکہ ’’جہاد‘‘ وغیرہ ایسے کسی بھی مبحث کے کھلنے سے بہت پہلے ہواکرتی ہے! یہ تو سارا فنامنا phenomenon   ہی اور ہے حضرات! یہاں اِن بحثوں کو لے بیٹھنے کا فائدہ؟ اسے تو  اسلام کے ڈھب پر لانے پر ہی ابھی بہت کام باقی ہے؛ لہٰذا ’’جہادِ طلب‘‘ کے تقاضے ابھی ہم نہ بھی لے کر بیٹھیں تو ہمارا گزارہ ہوتا ہے۔ یہاں تو ہم اپنے ان منکرینِ جہاد طبقوں کو جو ’دعوت دعوت‘ الاپتے ہیں، (اور تاثر دیتے ہیں گویا یہ تو دعوت کے محاذ پر سرگرم ہیں!)... ہماِن ’دعوت‘ کے قائل طبقوں کو دعوت دیں گے کہ آئیے مل کر تحریک اٹھاتے ہیں کہ ہمارے یہ ملک داخلی سطح پر جہادِ دفاع پر ہی کچھ مؤثر قدم اٹھائیں اور خارجی سطح پر غیرمسلم ملکوں کو اسلام کی دعوت دیں؛ اگر یہ طبقے خود اپنے قول میں سچے ہیں)! 

نیز  مرتد کو سزا دینے کو فی الحال یہاں کوئی جلاد تیار کھڑا ہوا نہیں ہے! بلکہ شریعت کے نفاذ کو ہی سرے سے یہاں کوئی توجہ دینے پر آمادہ نہیں ہے۔ یہاں ایسی بحثیں اٹھنے دینا کہ ملک میں شریعت آجانے کا مطلب ہی گویا یہ ہے کہ ملک میں ہر طرف مرتدین کےلیے ٹکٹکیاں اور پھانسی گھاٹ کھل جانے والے ہیں، ہمارے اس پورے کیس کی غلط تصویر بنانے میں مددگار ہو سکتا ہے۔  لبرلزم کا کام آسان کرنے والے ’مذہبی‘ طبقے اِس وقت ’مرتد کی سزا‘ وغیرہ کا مسئلہ اٹھا کر دراصل شریعت کے اُس بہت بڑے حصے کو ہی کھوہ کھاتے ڈالنا چاہتے ہیں جس پر خود ان کو بھی اصولاً کوئی اعتراض نہیں ہے۔  ہم کہتے ہیں فی الوقت اُس شریعت کےلیے ہی آواز اٹھا لیتے ہیں جس پر امت کے کسی منحرف سے منحرف ٹولے کو بھی اعتراض نہیں؛ اور چلیے لبرلزم کو وہیں پر شکست دے لیتے ہیں۔ یہ سب بحثیں ہم بعد میں کسی وقت کر لیں گے جب یہ زندیق ہماری جان چھوڑ جائے۔  اُس دن تم جیتو یاہم، کم از کم اِس زندیق کی ہم سب پر جیت پا لینے کے مقابلے پر یہ کوئی بڑی بات نہیں۔ دیکھو یہ کس قدر مناسب بات ہے۔ لیکن شریعت کے اُن جوانب  کےلیے تو فی الوقت ہرگز کوئی آواز نہ اٹھانا جن میں ہمارا تمہارا کوئی اختلاف نہیں بلکہ کسی بھی مسلمان کا کوئی اختلاف نہیں؛ البتہ عین اس موقع پر یہ بحثیں لے کر بیٹھ جانا کہ مرتد کی سزا کیا ہونی چاہئے اور ہجومی جہاد کا کیا حکم ہے، اور ان باتوں کا فیصلہ آج ابھی چاہنا جب کوئی مرتد کی سزا دینے یا اعلانِ جہاد کرنے کو یہاں بیٹھا ہوا ہی نہیں ہے اور جبکہ لبرلزم کا کفر جس کی زد پر پورا اسلام ہے یہاں اودھم مچا رہا اور ’جو نقشِ کہن نظر آئے مٹا‘ رہا ہے... یہ دراصل یہاں لبرلزم کی پیش قدمی کو آسان کرنا ہے۔ [1]   ان چند ’متنازعہ‘ بحثوں کا ’خوبصورت نتیجہ‘ یہ ہو گا کہ شریعت کے وہ جوانب بھی پس پشت ڈالے جائیں جو سرے سے متنازعہ نہیں؛ جبکہ لبرلزم کا نشانہ سب سے بڑھ کر اسلام کے وہی پہلو ہیں جن پر آج تک مسلمانوں کا کوئی اختلاف نہیں ہوا۔ 

ہم علیٰ وجہ البصیرت کہتے ہیں، لبرل ارتداد کے خلاف ہمارے جو طبقے یہاں محاذ اٹھائیں گے انہیں یہ سٹرٹیجی اختیار کیے بغیر چارہ نہ ہوگا۔ 

اِس لبرلزم کے محاذ پر ضرورت بھی ہے اور امکان بھی کہ جدت پسندوں کے تعمیری ذہنوں سے لے کر روایت پسندوں کے سمجھدار طبقوں تک سبھی مل کر، اور اپنا تمام تر اختلاف یا تنوع برقرار رکھتے ہوئے، قوم کو اٹھائیں اور کم از کم اس درندے کو عالم اسلام سے باہر کر آنے پر یک آواز ہوں۔ پوری قوم کو اٹھائے بغیر... درندے کے مقابلے پر پوری قوم کو سراپا مزاحمت بنائے بغیر ...  تاریخِ انسانی کی اِس بدترین آفت سے جان چھڑانا ممکن نہیں۔ 

اسی بات کو ہم یوں بھی بیان کرتے ہیں کہ علمی حلقوں میں خواہ آپ جو بھی موضوعات اٹھائیں اور کیسے بھی علمی یا فقہی مواقف اختیار کریں، عوامی سطح پر، اور دعوت کے میدان میں، [2]   اس وقت لوگوں کو ’’مجمل اسلام‘‘ [3]  پر یک آواز کرا دینا اور ’’کفر سے مجمل براءت‘‘ کے لہجے اختیار کروا دینا ہی ضروری ہے۔ یہ کام کیے بغیر اس عفریت سے نبردآزما ہونا جو ہمارے دماغوں کو تیزی کے ساتھ نگل رہا ہے، ناممکن ہے۔  یہاں قوم کو یک آواز کرنے والوں کو پہاڑ ایسا حوصلہ درکار ہو گا۔ 

ہاں اگر ’’اسلام سے مجمل وابستگی‘‘  اور ’’کفر سے مجمل براءت‘‘ کے لہجے عام کردینے پر آپ کا اتفاق ہو جاتا ہے، اور عملاً بھی ایسے لہجے نشر کر لینے میں آپ کے یہاں کچھ پیش رفت کر لی جاتی ہے... تو پھر وہ تمام لوگ جنہیں امت لبرل کیمپ میں کھڑا دیکھتی ہے، امت کے علماء اور صلحاء کو انہیں امت کے ہاں اچھوت بنا دینے تک چلا جانا چاہئے۔ یہ جنگ ہر ہر معنیٰ میں اسلام اور کفر کی جنگ ہے۔ بلکہ یہ چیز جو ہمیں لبرلسٹ یلغار کے مقابلے پر درپیش ہے، ایسی جنگ سوائے ابتدائے اسلام کے ہمیں آج تک لڑنا نہیں پڑی۔ 

***** 

 مضمون کا گزشتہ حصہ مضمون کا اگلاحصہ



[1]    خود ہمارے داعیانِ شریعت کو چاہئے کہ وہ اس بات کا ادراک کریں ۔ یہاں کوئی شریعت نافذ کرنے کےلیے نہیں بیٹھا ہوا۔  ہاں شریعت کے بعض مسائل پر ہماری اور جدت پسندوں کی چونچیں لڑانا یہاں کے خرانٹ طبقوں کا ایک واضح مقصد ضرور ہوتا ہے۔ اِس پورے عمل کے پیچھے ظاہر ہے شریعت لانا نہیں بلکہ شریعت سے جان چھڑوانا ہوتا ہے۔

[2]    ایقاظ چونکہ کوئی عوامی مجلہ نہیں، اس لیے یہاں پر کچھ علمی موضوعات ہمارے زیربحث آجاتے ہیں۔ البتہ عوام میں اترتے وقت ہم بالکل ایک اور منہج سامنے لانا چاہیں گے؛ یہاں اس کا بیان ہے۔

[3]    اسلام سے ’’مجمل وابستگی‘‘ اور کفر سے ’’مجمل براءت‘‘۔ امت کی زندگی میں بڑے بڑے بحرانوں کے وقت اختیار کروایا جانے والا منہج۔ شیخ صلاح الصاوی﷿ نے اس کی نہایت خوب تاصیل کی ہے۔ اس کی کچھ وضاحت ایک الگ مضمون میں  دی جا رہی ہے (ایقاظ کا آئندہ شمارہ، ان شاءاللہ

 

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
شرکِ ’’ہیومن ازم‘‘ کی یلغار.. اور امت کا طائفہ منصورہ
اصول- عقيدہ
اداریہ-
حامد كمال الدين
شرکِ ’’ہیومن ازم‘‘ کی یلغار..  اور امت کا طائفہ منصورہ حالات کو سرسری انداز میں پڑھنا... واقعات م۔۔۔
تصورِ دین کی سلامتی آج کا سب سے بڑا چیلنج
اداریہ-
اصول- منہج
تنقیحات-
حامد كمال الدين
                   بسم اللہ الرحمن الرحیم الحمد للہ، والصل۔۔۔
تحریکی عمل کو جو پختگی درکار ہے
اداریہ-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
ہمارے مضمون ’’درمیانی مرحلے کے بعض احکام‘‘ اور اس سے چل نکلنے والے سلسلۂ کلام پر تنقید، احتجاج اور تبصروں ک۔۔۔
جب برصغیر کے احناف اور اہلحدیث ایک جماعت تھے
اداریہ-
حامد كمال الدين
                   بسم اللہ الرحمن الرحیم الحمد للہ، وا۔۔۔
ایقاظ اِس آگ کو بجھانے کیلئے آواز اٹھاتا چلا آ رہا ہے
اداریہ-
حامد كمال الدين
یہ جنگ جہاد کی ہمدرد قوتوں کو نشانہ بنانے اور اسلامی بیداری کا پھل کچا تڑوا دینےکیلئے ہمارے ۔۔۔
لبرلزم : آزادی مگر کس سے؟
اداریہ-
حامد كمال الدين
حریتِ فکر یا حریتِ کفر؟ 5 پیچھے بیان ہو چکا، لبرلزم کی تعریفات میں جانا ایک نصابی عمل academic work&nb۔۔۔
لبرلزم... ایک عالمی اژدہا
اداریہ-
حامد كمال الدين
حریتِ فکر یا حریتِ کفر؟ 3 اس پر ہم اگلی کسی نشست میں بات کریں گے کہ علمی طور پر ’’لبرلزم‘‘ ایک بےحد م۔۔۔
لبرلزم سارا برا نہیں!
اداریہ-
حامد كمال الدين
حریتِ فکر یا حریتِ کفر؟ 2 کسی عقیدے یا نظریے کو ہمیشہ اس کی کلیت totality  کے ساتھ لیا جاتا ہے۔ ی۔۔۔
حریتِ فکر.. یا حریتِ کفر؟
اداریہ-
حامد كمال الدين
بسم اللہ الرحمن الرحیم. الحمد للہ، والصلوٰۃ والسلام علیٰ رسول اللہ أمَّا بَعْدُ سال 2016ء کے دوران ہمارا۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز