عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Tuesday, April 16,2024 | 1445, شَوّال 6
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2015-02 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
خلافت بہ علم
:عنوان

. رقائق :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

 

   خلافت  بہ علم




وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً قَالُوا أَتَجْعَلُ فِيهَا مَنْ يُفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاءَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُونَ (30) وَعَلَّمَ آدَمَ الْأَسْمَاءَ كُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلَائِكَةِ فَقَالَ أَنْبِئُونِي بِأَسْمَاءِ هَؤُلَاءِ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ (31) قَالُوا سُبْحَانَكَ لَا عِلْمَ لَنَا إِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنْتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ (32) قَالَ يَا آدَمُ أَنْبِئْهُمْ بِأَسْمَائِهِمْ فَلَمَّا أَنْبَأَهُمْ بِأَسْمَائِهِمْ قَالَ أَلَمْ أَقُلْ لَكُمْ إِنِّي أَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَأَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا كُنْتُمْ تَكْتُمُونَ (33) وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ (34)                                                                        البقرۃ

یاد کرو جب تمہارے رب نے فرشتوں سے فرمایا: میں زمین میں ایک جانشین پیدا کرنے والا ہوں۔ وہ بولے: کیا تو ایسے کو یہاں جانشین بنائے  گا جو اس میں فساد اور خون ریزیاں کرے گا؟ جبکہ ہم تسبیح کرتے ہیں تیری حمد کے ساتھ، اور خاص تیری پاکی کرتے ہیں۔ فرمایا: میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔

اور سکھلا دیے آدم کو اُس نے سب نام۔ پھر وہ پیش کر  دیے ملائکہ کے آگے، اور فرمایا: بتلاؤ مجھے ان کے نام، اگر تمہاری بات سچ تھی۔ فرشتے بولے: پاکی تیری۔  ہمیں کچھ علم نہیں، مگر جتنا تو نے ہمیں سکھایا۔ بس تو ہی ہے علم والا، حکمت والا۔ فرمایا: اے آدم! اب تُو بتلا ان کو ان (اشیاء) کے نام۔ پھر جب آدم نے بتلا دیے انہیں وہ (سب اشیاء) کے نام، تو فرمایا: کیا میں نے تم کونہ کہا تھا: میں ہی ہوں جاننے والا بھید آسمانوں کے اور زمین کے، اور مجھے ہے معلوم جو تم افشاء کرتے ہو اور جو تم دل میں رکھتے رہے۔ پھر وہ وقت، جب ہم نے فرمایا فرشتوں سے، کہ جھک جاؤ آدم کے آگے، تو سب جھک گئے، سوائے ابلیس کے، جو انکاری ہوا، تکبر کیا، اور کافروں میں ٹھہرا۔

قصہ آدم کی فضلیت اور جانشینی کا۔

زمین کی اِس رونق و آرائش کا، جس میں آدم کی اولاد کھو کر رہ گئی!

ملائکہ کو  کائنات میں جو کچھ  کارہائے منصبی سونپ رکھے گئے تھے، اور آج تک ہیں، وہ بےشک اپنی جگہ غیر معمولی ہیں۔ پھر بھی؛ ایک ’’نئی مخلوق‘‘ ملائکہ کے تجسس کو مہمیز دیتی ہے! تو کیا خود یہ مخلوق اس پر ڈھیروں غوروفکر کی ضرورتمند نہیں؟!

اس کی پیدائش سے پہلے فرشتوں کو خبر ملتی ہے کہ زمین کی جانشینی کےلیے ایک مخلوق لائی جاتی ہے۔ فرشتوں کو جو علم تھا وہ عرض کردیا: خدایا یہ مخلوق جو زمین میں فساد اور خونریزی کرتی پھرے گی؟!

خود اِس مخلوق کو متنبہ کردینے والی پہلی بات!

پیچھے بیان ہو چکا، قرآنی اصطلاح میں فساد کا مطلب: زمین کو خدا کی معصیت سے بھرنا۔ شیخ سعدی فرماتے ہیں: فرشتوں کے کلام میں پہلے ’’فساد‘‘ کا ذکر ہوا، اور اس پر ’’خونریزی‘‘ معطوف آئی: یہ دراصل خاص کا عام پر عطف ہے۔ یعنی خونریزی اس فساد کی ایک خصوصی صورت ہوئی۔ ’’فساد‘‘ فی ذاتہٖ یہ ہے کہ زمین میں خدا کی معصیت کا چلن ہو؛ اور جس کی آخری صورت یہ ہے کہ خدا اور اُس کے احکام کو زمینی عمل سے باہر کر دیا جائے۔

فساد جوکہ زمین کی جانشینی کے منافی ہے۔

اس کے مقابلے پر فرشتوں کی عبادت۔ صبح شام تسبیح اور حمد۔ ہردم خدا کی پاکی۔ شیخ سعدی فرماتے ہیں: نُقَدّسُكَ کا لفظ نہیں آیا بلکہ نُقَدّسُ لَكَ آیا ہے۔ لام کے آنے سے یا تو معنیٰ یہ بنا کہ وہ اپنی حمد و تسبیح میں خدا کےلیے خاص چاہت اور اخلاص رکھتے ہیں، جس کا وہ اِس مقام پر ذکر کر دینے تک چلے گئے۔ یا یہ معنیٰ بنا کہ وہ خود اپنے آپ کو خدا کی عبادت کےلیے پاک رکھتے ہیں ہر قسم کے رذائل اور گھٹیاپن سے سے۔ اور مزین رہتے ہیں ہر قسم کی خوبی سے: مانند خدا کی چاہت، خشیت، تعظیم اور اخلاقِ حسنہ۔ ہے یہ بھی لائقِ ذکر!

غرض ایسی اطاعت جس میں خرابی اور مفسدت نام کو نہیں!

فرمایا: میں وہ جانتا ہوں جو تم سے اوجھل ہے۔ تم ظاہر کو دیکھ سکتے ہو؛ باطن کو جان رکھنا البتہ میری صفت ہے۔

یعنی فساد تو یہ مخلوق بےشک کرے گی۔ لیکن جو خیر اِس جانشین کے ذریعے آئے گی وہ لاجواب ہے۔ اس مخلوق میں، اس کے سوا اگر کوئی بھی خیر نہ ہو کہ ان میں انبیاء اور صدیقین اور شہداء اور صالحین برپا ہوں گے... اس مخلوق کی وساطت، نیز اس کی خاطر، کائنات کے اِس گوشے میں خدا کی آیات اور نشانیاں جلوہ گر ہوں گی...  خواہشات کے پتلوں سے ایسی ایسی عبدیت ظہور کرے گی جو ملائکہ کو دنگ کردے... اخلاص اور وفا کے ایسے ایسے پیکر جو زمین آسمان کو حیران کردیں... ذرا تصور تو کرو کوئی مخلوق خدا کےلیے مرنے مرانے تک چلی جائے یعنی جہاد؛ خدا کی عظمت پر مر مٹنے کےلیے اپنا خون پیش کرے، اپنا وجود ختم کر لے، اپنا گھربار لٹا دے، اپنا درودیوار اور اپنا وطن قربان کرلے! اپنے رشتوں پر چھری چلا دے۔ خدا کی یہ محبت اس سے پہلے بھلا کہاں دیکھی گئی تھی؟! اِس کے ہاں سے وہ خیر نکل نکل آئے جو نفس میں بیٹھے ہوئے شر کو قدم قدم پر مات دے تو ہی ظہور کرسکتی ہے۔ یہاں خدا کے دشمنوں سے اُس کے دوست چھٹ کر سامنے آجائیں، کوئی خدا سے جنگ کرے تو کوئی خوش نصیب خدا کی طرف سے جنگ کرنے کو میدان میں اترے... نیز اِس مخلوق کے ذریعے ابلیس کا شر بےنقاب ہو جائے جس پر آج تک نجانے اُس نے پارسائی کے کیسےکیسے پردے ڈال رکھے تھے... تو اِس مخلوق میں پائی جانے والی خیر کی اِن باتوں میں سے چند بھی بہت ہیں۔

’’میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے‘‘!

فرشتوں نے جو عرض کی اُس میں اپنی خصوصیت کی جانب ایک اشارہ بھی تھا: اُن کا خدا کی وہ تسبیح اور حمد کرنا جو انسان کے بس میں نہیں۔ تو پھر وہ کونسی چیز ہے جو اِس گناہوں کے پتلے کو پھر بھی زمین کی جانشینی دلوانے جا رہی ہے؟

وَعَلَّمَ آدَمَ الْأَسْمَاءَ كُلَّهَا..!!!

سعدیؒ فرماتے ہیں: نام کسی شےء کو دیا جانے والا لفظ ہوتا ہے۔ نام سکھا دینے میں خود اُس شےء کا علم بھی آ جائے گا۔ پس یہ اشیاء اور ان کو پہنائے جانے والے الفاظ کا علم ہوا۔ حقائق کا ادراک اور ان کو تعبیر دینے پر قدرت۔

پھر وہ اشیاء فرشتوں کے سامنے رکھ دیں: بتاؤ ان کے نام اگر تمہاری بات میں سچ تھا! زمین کی جانشینی کا فیصلہ ہوتا ہے!

’’خدایا! تو پاک ہے‘‘! ہماری کیا مجال جو تیرے فیصلوں میں کچھ رائے دیں۔ علم وہی جو تو نے ہم کو سکھایا؛ ورنہ ہمیں علم کہاں۔ اور علم والی ذات اصل میں تو ہے۔ پھر علم کے ساتھ، حکمت تیری ہی شان!

فرشتے یہاں خدا کو اُس کی دو خصوصی صفات سے پہچانتے ہیں: ایک خدا کا علم جس کی کوئی حد نہیں۔ دوسرا، خدا کی حکمت جس کا کوئی اندازہ نہیں۔ علم جو ہر ہر شےء کو محیط ہے، جس سے زمین آسمان کی کوئی ایک چیز روپوش نہیں۔ کوئی ذرہ اوجھل نہیں۔ سب کچھ اُس کےلیے کھلی کتاب؛ کسی کو اُس تک رسائی نہیں۔ اور حکمت کا مطلب: ہر شےء کو اُس کی جگہ پر رکھنا۔ اُس کے فیصلوں میں کسی چیز کا بےمحل نہ ہونا۔

عُلوی صفات مانند ’’علم‘‘ اور ’’حکمت‘‘ کو خدا کی شان ماننا؛ اور اپنے آپ کو اس سے کورا جاننا۔ اگر کوئی علم ملا تو اُس کو محض خدا کی دین اور اُس کی مہربانی جاننا اور اس کو اپنی چیز نہ سمجھ بیٹھنا... فرشتے جو خدا کی تسبیح کرنا جانتے ہیں، ان کی زبان پر اپنی بےوقعتی اور خدا کی خوبیوں کا بیان یوں آتا ہے! خدا کو اُس کی صفات سے جاننا اور اپنی سب خوبی کو اُس کا کمال جاننا ’’تسبیح‘‘ کا ایک نہایت خوبصورت مضمون ہے!

’’اے آدم! اب تو بتا انہیں ان اشیاء کے نام‘‘۔

یہاں زمین کی جانشینی کا فیصلہ ہو جاتا ہے! اور سب مخلوقات کو آدم کے آگے آداب بجا لانے کا حکم ہوتا ہے۔ سب حکم پر عمل کرتے ہیں اور ابلیس تکبر سے انکار کر جاتا ہے!!!

خصوصی اسباق:

¯      خدا کےلیے کلام کی صفت۔ یعنی اس کائنات کا مالک اپنی مخلوقات سے کلام فرماتا ہے۔ اپنی شان یا اُن کی بھلائی کی جو بات چاہے جس انداز میں چاہے ان کو بتلاتا ہے۔ یاد رکھو ایک بےکلام خدا کو ماننا ملاحدہ کی صفت ہے۔ خدا کے بندے ہر دم متوجہ رہتے ہیں کہ ان کا مالک ان سے کیا فرماتا ہے۔ ان کےلیے اس سے بڑھ کر خوشی کی کوئی بات نہیں کہ ان کا مالک ان سے بات کرتا اور ان سے اپنی منشا کا اظہار فرماتا ہے۔ زہے نصیب کہ کسی مخلوق کو خدا کا یہ التفات ملے کہ وہ کائنات کا مالک اس سے ہم کلام ہو!!! یہ اُس کے کلام کو سر آنکھوں پر رکھتے اور اس کے ایک ایک لفظ کو دنیا و ما فیہا سے بڑھ کر نعمت جانتے ہیں۔ خالق کے کلام پر غوروفکر سے بڑھ کر ’’علم‘‘ اور ’’آگہی‘‘ کا کوئی ذریعہ نہیں۔

¯      خدا کےلیے ’’علیم‘‘ اور ’’حکیم‘‘ کی صفت۔ جس کا کچھ بیان اوپر ہو چکا۔

¯      اسی واقعہ سے یہ بات نکلی کہ: آدمی پر اگر کسی معاملہ میں خدا کی حکمت اوجھل ہو، خواہ ’’مخلوقات‘‘ کے معاملہ میں ہو یا ’’مامورات‘‘ (احکام) کے معاملہ میں، وہاں وہ خدا کی حکمت اور دانائی کو تسلیم ہی کرے۔ ’نہ سمجھ آنے‘ کو اپنا ہی نقص مانے۔ خدا کو ایک بےمحل بات سے منزہ اور مبرا ہی جانے۔

¯      اس بات کا بیان کہ خدا نے ملائکہ کو بھی بہت کچھ سکھا رکھا ہے؛ جوکہ ملائکہ کے ساتھ خدا کا احسان ہے۔ اِسی ’’علم‘‘ میں یہ بات بھی شامل ہے کہ بندہ خوب جانتا ہو کہ وہ کیا کچھ نہیں جانتا! خود یہی، ’’علم‘‘ کا ایک اتھاہ سمندر ہے اور ’’خدا کو جاننے‘‘ کی ایک نہایت حقیقی جہت۔ خدا کی معرفت کا یہ ایک بہت بڑا زینہ ہے؛ قسمت والے اس کے ذریعے آسمانِ معرفت پر جا پہنچتے ہیں۔

¯      نیز یہ کہ خدا نے ملائکہ کو اپنا جو تعارف کرا رکھا ہے اُس میں خدا کا ’’علیم‘‘ اور’’حکیم‘‘ ہونا خصوصی شان رکھتا ہے۔ پس خدا کو جاننے کا یہ ایک نہایت اہم میدان ہوا۔ حق یہ ہے کہ جتنا جتنا کسی نے خدا کو اِن دو صفات سے پہچانا، جتنا جتنا کسی نے خدا کو اِن دو پہلوؤں سے سراہنے کی قابلیت پائی، اتنے اتنے اُس پر ’’علم‘‘ اور ’’حکمت‘‘ کے در وا ہوتے چلے گئے... اور ویسی ویسی تسبیح خدا کےلیے اس کے وجود سے نشر ہونے لگی۔

¯      پھر یہ کہ آدم کو فضیلت دلوانے والی چیز بھی ’’علم‘‘ ہی ٹھہری۔ پس عبد میں سب سے برگزیدہ صفت یہ ’’علم‘‘ ہی ہے۔ انسانوں میں فضیلت کی درجہ بندی ’’علم‘‘ سے ہوگی۔ انبیاء کا سب سے اونچا مقام ’’علم‘‘ کے دم سے ہے۔ خدا کی سب سے بڑی عبادت ’’علم‘‘ ہے۔ اِس ’’خلافتِ ارضی‘‘ کی سب کہانی ’’علم‘‘ کے گرد گھومتی ہے۔ ’’جہالت‘‘ کے سر پر یہ دستار کبھی نہیں آتی! سلف کہا کرتے تھے: علم خدا کا نور ہے جو خدا کے نافرمان دل میں القاء نہیں ہوتا۔ مسائلِ جہان کو خدا کی بخشی ہوئی اس روشنی سے دیکھ پانا اصل علم ہے... اور خلافتِ ارضی کی بنیادی ترین شرط۔

سوشل سائنسز کے طلبہ کےلیے خصوصی توجہ طلب..! دو عالَم کے قضایا کو شمعِ وحی کی روشنی میں دیکھ پانے کی صلاحیت: زمین کی جانشینی کا اصل استحقاق۔ طفیلیوں parasites   کو زمین کی جانشینی سے کیا علاقہ! ’’نظر‘‘ اپنی نہیں تو ’’جہان‘‘ اپنا نہیں! یہ طوطوں کا جہان نہیں؛ اُس مخلوق کا جہان ہے جس نے نورِخداوندی سے اشیاء کی حقیقتیں اور قدریں متعین کیں، اور اس پر فرشتوں سے داد پائی! یہ مخلوق اشیاء کی قدروں کےلیے جس دن کافروں کا منہ دیکھنے لگے.. اُس دن ’’زمین‘‘ کے حقوق اِس کے پاس سے چلے جاتے ہیں!

 

 

(نوٹ: ہمارے ان قرآنی اسباق میں تفسیر سعدی کو بنیاد بنا یا گیا۔ دیگر مراجع اضافی طور پر شامل ہوتے ہیں)

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
قنوتِ وتر۔ مسنون دعاؤں کے متن
رقائق- اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
قنوتِ وتر مسنون دعاؤں کے متن ترتیب: حامد کمال الدین نوٹ: دعاء یا اس کے ترجمہ میں جس جملے کی شرح ۔۔۔
قنوت میں دشمنان دین پر تبرا، اہل دین کےلیے دعائےخیر اور نبیﷺ پر درود
رقائق- اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
شرح دعائے قنوت تحریر: حامد کمال الدین 23 رمضانی قنوتِ وتر میں دشمنانِ دین پر تبرا، اہل دین کےلیے د۔۔۔
لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ، أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ (شرح قنوت 22
رقائق- اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
شرح دعائے قنوت تحریر: حامد کمال الدین 22 لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ، أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَل۔۔۔
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ (شرح قنوت 21
رقائق- اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
شرح دعائے قنوت تحریر: حامد کمال الدین 21 وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ "میں تیری پناہ میں آتا ہوں تجھ ۔۔۔
وَبِمُعَافَاتِكَ مِنۡ عُقُوبَتِك (شرح قنوت 20
رقائق- اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
شرح دعائے قنوت تحریر: حامد کمال الدین 20 وَبِمُعَافَاتِكَ مِنۡ عُقُوبَتِك "تیرے درگزر کی پناہ ۔۔۔
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ (شرح قنوت 19
رقائق- اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
شرح دعائے قنوت تحریر: حامد کمال الدین 19 اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ "ال۔۔۔
وَنَرْجُو رَحْمَتَكَ، وَنَخْشَى عَذَابَكَ (شرح قنوت 18
رقائق- اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
شرح دعائے قنوت تحریر: حامد کمال الدین 18 وَنَرْجُو رَحْمَتَكَ، وَنَخْشَى عَذَابَكَ "امیدوار&nb۔۔۔
وَإِلَيْكَ نَسْعَى وَنَحْفِدُ (شرح قنوت 17
رقائق- اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
شرح دعائے قنوت تحریر: حامد کمال الدین 17 وَإِلَيْكَ نَسْعَى وَنَحْفِدُ "ہماری سب سعی تیری طرف ۔۔۔
اللَّهُمَّ إِيَّاكَ نَعْبُدُ، وَلَكَ نُصَلِّي، وَنَسْجُدُ (شرح قنوت 16
رقائق- اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
شرح دعائے قنوت تحریر: حامد کمال الدین 16 اللَّهُمَّ إِيَّاكَ نَعْبُدُ، وَلَكَ نُصَلِّي، وَنَسْجُدُ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز