عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, April 26,2024 | 1445, شَوّال 16
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
ویران ہوتا اسرائیل
:عنوان

. باطلكشمكش :کیٹیگری
محمد زکریا خان :مصنف
ویران ہوتا اسرائیل
 
محمد زکریا
 

اسرائیل سے دیگر ممالک میں جانے والے یہودیوں کی تعداد سات لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ ان میں سے بیشتر وہ خاندان ہیں جو اسرائیل میں ثواب کی نیت سے نقل مکانی کرکے آئے تھے۔

بین الاقوامی مؤقر جرائد یہودیوں کی اس معکوس نقل مکانی پر مضامین لکھتے رہتے ہیں۔ حکومت اسرائیل اور اس کے سیاستدان اس نقل مکانی سے سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ اس سے پہلے وہ دُنیا بھر سے یہودیوں کو فلسطین کی طرف ہجرت کی ترغیب دیا کرتے تھے۔ اور ان کے پرزور اصرار اور پراپیگنڈے سے متاثر ہو کر یہ خاندان فلسطین میں آباد ہوئے تھے۔

گزشتہ یہودیوں کے بین الاقوامی اجتماع کا اہم موضوع یہ رہا کہ کس طرح اسرائیل سے نقل مکانی کے رحجان کو روکا جائے۔ اس اجتماع میں چار ہزار یہودی شریک ہوئے، جن میں امریکہ اور کینیڈا کے یہودیوں کی تعداد بھی کم نہیں تھی۔

اخبارات کے مطابق وہ خاندان جن کی ایک نسل اسرائیل میں جوان ہوئی ہے، انتہائی مایوسی کا شکار ہیں۔ کیونکہ یہ نوجوان یورپ میں آسودہ زندگی کو رشک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اور وہاں سکونت پذیر ہونے کے جتن کرتے ہیں۔ انہیں ایک طرف امریکہ، کینیڈا اور یورپ کی پُرآسائش زندگی میں کشش نظر آتی ہے تو دوسری طرف اسرائیل میں اقتصادی تنگی کے علاوہ بڑھتے ہوئے استشہادی حملوں سے خوف لاحق ہے۔

سن ٢٠٠٠ عیسوی میں جہاں امریکہ میں نئی ہزاری کی خوشی میں خوب دھوم مچی ہوئی تھی، اسرائیل سے اسی سال پانچ لاکھ سے زائد یہودی نقل مکانی کر گئے، جس کا بڑا سبب تحریک انتفاضہ کی جہادی کارروائیاں تھیں۔ سن ٣٠٠٢ میں یہ تعداد ساڑھے سات لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی۔

اسرائیل میں یہودی آبادی کی کمی کو دور کرنے کے لیے حکومت اسرائیل نے فلسطین میں ہجرت کرنے والے یہودیوں کے لیے شہری سہولتوں میںاضافہ اور دیگر مراعات کا اعلان کیا ہے۔ لیکن اسرائیل سے نقل مکانی کرنے کے رحجان میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔

اسرائیل کے سنجیدہ طبقوں میں ایک اصطلاح فلسطینی آبادی کا بم رائج پا گئی ہے۔ اس اصطلاح کے رائج ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیلی شماریاتی اداروں کی تحقیق کے مطابق ٠٢٠٢ءتک اسرائیلی نو آبادیاتی علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں کی تعداد یہودیوں سے بڑھ جائے گی۔ یعنی صرف سترہ برس بعد۔ اسرائیل کے انتہا پسند ابھی سے چیخ رہے ہیں کہ سترہ برس بعد ہم کس علاقے کو اسرائیل کہیں گے۔ اگر اسرائیل میں رہنے والے ہر شہری کو ووٹ کا حق دیا جاتا ہے تو سن ٠٢٠٢ءمیں یہ سارے ووٹ فلسطینی لے جائیں گے اور یہودی محض ایک چھوٹی سی اقلیت رہ جائیں گے۔

مقبوضہ فلسطین سے نقل مکانی کرنے والے یہودیوں سے ایک سروے کیا گیا ہے جس میں ان سے اسرائیل چھوڑنے کی وجہ پوچھی گئی تھی۔ بیشتر لوگوں نے تحریک انتفاضہ کے بڑھتے ہوئے حملوں کو اپنی نقل مکانی کا سبب قرار دیا۔ ایک یہودی عورت کے الفاظ یہ ہیں: ”میں نے اسرائیل میں صہیونیت میں پختہ ہونے کی وجہ سے نقل مکانی کی تھی مگر یہاں کی ثقافت میرے لیے بے حد اجنبی ثابت ہوئی اور میں یہاں اپنے آپ کو غیر قوم کا سمجھتی ہوں۔ میری اولاد جوان ہو کر یورپ جا چکی ہے۔ میرا بڑا بیٹا کبھی کبھار یہ کہتا ہے کہ اگر اسرائیل میں حملے رک جائیں اور اقتصادی ترقی ہو جائے تو پھر وہ شاید اسرائیل لوٹنے کے بارے میں سوچ سکے“۔

آسٹریلیا جانے والی ایک دوسری عورت نے کہا کہ میں اپنے جواں سال بیٹوں کو خودکش حملوں کی بھینٹ نہیں چڑھنے دوں گی۔

برطانیہ کا اخبار ”گارڈین“ لکھتا ہے اسرائیل میں رہنے والے بیشتر یہودیوں کے پاس دوہری شہریت ہے۔ جس کی وجہ سے وہ جب چاہیں اسرائیل چھوڑ کر دوسرے ملک میں سکونت پذیر ہو سکتے ہیں۔ اخبار کے مطابق مشرقی یورپ کے سفارت خانوں میں ویزا حاصل کرنے والے اسرائیلی یہودیوں کی لمبی قطار دیکھنے کو ملتی ہے۔ ان میں اکثریت ان نوجوانوں کی ہے جو اپنے والدین کے آبائی ملکوں کی شہریت چاہتے ہیں۔ نوے کی دہائی میں روس سے لاکھوں کی تعداد میں یہودی مقبوضہ فلسطین میں آکر آباد ہو گئے تھے، جس سے فلسطینی آبادی کا توازن بری طرح متاثر ہوا تھا۔ لیکن آج کل روس میں رہنے والے یہودی اپنا رخ جرمنی کی طرف کرتے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ تعلیم یافتہ یہودی اپنے معیار کے مطابق اسرائیل میں ملازمت نہیں پا سکتے۔ اگرچہ انتہا پسند یہودی پورے فلسطین کو اسرائیل میں ضم کرنے کا عہد کر چکے ہیں مگر فلسطینی مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور خوفزدہ یہودیوں کی اسرائیل سے نقل مکانی ایک اور سچائی کو آشکار کرنے والی ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 
Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
رواداری کی رَو… اہلسنت میں "علی مولا علی مولا" کروانے کے رجحانات
تنقیحات-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رواداری کی رَو… اہلسنت میں "علی مولا علی مولا" کروانے کے رجحانات حامد کمال الدین رواداری کی ایک م۔۔۔
ہجری، مصطفوی… گرچہ بت "ہوں" جماعت کی آستینوں میں
بازيافت- تاريخ
بازيافت- سيرت
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
ہجری، مصطفوی… گرچہ بت "ہوں" جماعت کی آستینوں میں! حامد کمال الدین ہجرتِ مصطفیﷺ کا 1443و۔۔۔
لبرل معاشروں میں "ریپ" ایک شور مچانے کی چیز نہ کہ ختم کرنے کی
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
لبرل معاشروں میں "ریپ" ایک شور مچانے کی چیز نہ کہ ختم کرنے کی حامد کمال الدین بنتِ حوّا کی ع۔۔۔
شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے مدفن کی بےحرمتی کا افسوسناک واقعہ اغلباً صحیح ہے
احوال- وقائع
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے مدفن کی بےحرمتی کا افسوسناک واقعہ اغلباً صحیح ہے حامد کمال الد۔۔۔
"المورد".. ایک متوازی دین
باطل- فرقے
ديگر
حامد كمال الدين
"المورد".. ایک متوازی دین حامد کمال الدین اصحاب المورد کے ہاں "کتاب" سے اگر عین وہ مراد نہیں۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز