عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Saturday, April 20,2024 | 1445, شَوّال 10
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
weekly آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
پاک افغان معاملہ.. تماش بینی نہیں سنجیدگی
:عنوان

اس میں سب کا حصہ اور سب کا خون پڑے گا یہ ایک پاک صاف، نبیؐ کی محبت کا دم بھرتا، اِس خطےکی سواہزارسالہ اسلامی تاریخ سےپھوٹتا ہوا، صالح خون ہے؛ خدارا اس میں اپنےاس ناپاک "پوسٹ کولونائزیشن" کا وقتی زہر مت گھولیے

. احوال :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

پاک افغان معاملہ.. تماش بینی نہیں سنجیدگی

حامد کمال الدین

وہ طعنے جو میرے کچھ مخلص بھائی اور بہنیں پچھلی ستر ایک سالہ تاریخ پر مبنی ’افغانوں‘ کی ’پاکستانیوں‘ اور ’پاکستانیوں‘ کی ’افغانوں‘ کے خلاف ’سازشوں‘ اور ’زیادتیوں‘ سے متعلق دے دے ہلکان ہو رہے ہیں... ان میں سے جو جو بات سچ ہے وہ ’حکومتوں‘ کی سطح کی ہو گی۔ ہر دو طرف کی ’’قوم‘‘ کو اس میں ملوث مت کیجیے۔ ’’پوسٹ کولونائزیشن ایرا‘‘ کی یہاں کچھ تلخ حقیقتیں ہیں؛ خدا را انہیں قوموں کے ’’رگ و پے‘‘ میں تلاش کرنے کی کوشش مت کیجیے۔

اس پوسٹ کولونائزیشن دنیا کا یہ ایک اندوہناک واقعہ ہے کہ حکومتوں کی سطح پر یہاں آپ کا ایک ملک ’’رشین‘‘ بلاک میں تھا اور دوسرا ’’امریکن‘‘ بلاک میں۔ وہ بہت سے ’’حسابات‘‘ جو نبیؐ پر ایمان رکھنے والی اِن دو قوموں کے مابین برابر کروائے جا رہے تھے، ان کا کچھ تعلق ان دو مسلم ’’قوموں‘‘ اور ان کی ’’آبائی خصلتوں‘‘ کے ساتھ نہ تھا۔ (ایک نہایت افسوسناک معاملہ جو مجھے کل سے اپنے کچھ بھائیوں کی سوشل میڈیا مہم سے نظر آیا)۔ آپ محسوس نہ کریں تو، ہر دو یا کسی ایک طرف کی اِن حرکتوں کا تعلق جن ’’آباء‘‘ سے تھا ان کا نام تھا ’’رشیا‘‘ اور ’’امریکہ‘‘ جن کی یہاں کی حکومتوں نے پچھلے چند عشروں سے انگلی پکڑ رکھی ہوئی تھی اور ایک ایک قدم وہ ان کے کہنے سے اٹھا رہی تھیں، جس کےلیے کبھی ان حکومتوں نے اپنی ’’قوم‘‘ سے رائے نہیں لی؛ تاآنکہ آپ اِن ’’قوموں‘‘ کو اُن باہر سے نصب کیے گئے ڈکٹیٹرز کے گناہوں کا بوجھ اٹھوائیں۔ ان قوموں کے آباء، جو وسط تا جنوب ایشیا اسلام کے حق میں بہترین کارنامے انجام دے گئے تھے، قبروں میں پڑے، آپ کے اس ’’پوسٹ کولونائزیشن ایرا‘‘ اور اس میں مسلمانوں کو دیے گئے ’’تیسری دنیا‘‘ کے اِس رول سے قطعی لاتعلق تھے؛ خدا کے واسطے ان ’’قومی خصلتوں‘‘ کو زیر بحث لا کر ان آباء کی روحوں کو تکلیف اور آنے والی نسلوں کو ایک بدصورت مستقبل مت دیجیے۔ میں اس خطہ کےلیے ان شاء اللہ جو مستقبل دیکھتا ہوں وہ وسط  تا جنوب ایشیا ایک مستحکم مسلم قوم ہے (خواہ ان کے انتظامی یونٹ کس بھی شکل کے ہوں)، جو بالآخر ’’مسلم ہند‘‘ کا اعادہ کرنے والی ہے؛ اور شاید اس بار ’’مسلم ہند‘‘ میں کچھ بہت خوب اضافے کرنے والی بھی، میرے رب کے حکم سے۔ اس میں سب کا حصہ اور سب کا خون پڑے گا۔ یہ ایک پاک صاف، نبیؐ کی محبت کا دم بھرتا، اِس خطے کی سوا ہزار سالہ اسلامی تاریخ سے پھوٹتا ہوا، صالح خون ہے؛ خدا را اس میں اپنے اس ناپاک ’’پوسٹ کولونائزیشن‘‘ کا وقتی زہر مت گھولیے۔

حق یہ ہے، پچھلے چند عشروں کی تاریخ اُس معنیٰ میں ہماری تاریخ ہی نہیں ہے جو گزشتہ (اسلامی) ادوار میں موجود رہا۔ مت بھولیے اِن عشروں میں یہاں دو بلاک لڑ رہے تھے۔ پھر ایسے ’حسین مواقع‘ اور ’بہتی گنگا‘ میں آپ کا ازلی دشمن ’’بھارت‘‘ کیسے مل مل ہاتھ نہ دھوتا! یہاں سے یہ معاملہ دو چند ہو جاتا ہے۔ سو وہ روح فرسا صورتحال جو ان دو بلاکوں کی ہمارے سینے پر چلنے والی اس دھینگامشتی سے سامنے آئی، ’’بھارت‘‘ نامی اس اضافی فیکٹر سے وہ کہیں زیادہ اندوہناک ہو جاتی رہی۔ اس میں بہت بہت شرمناک باتیں آئیں گی جنہیں لپیٹنے کی ضرورت ہے نہ کہ بکھیرنے کی۔ تُطوىٰ ولا تُروىٰ۔ (ہاں کسی بدکار حکمران اور اس کے کارندوں کے حوالے سے ان شرمناک باتوں کا ذکر بےشک کیجیے، کیونکہ وہ فی الواقع ان کرتوتوں میں اپنے لوگوں کے ذہن کا آئینہ دار نہ تھا)۔ کم از کم بھی یہ کہ ’’قوموں‘‘ کو ان میں ملوث نہ کیا جائے۔ کسی ایک قوم کی دوسری قوم کے ساتھ زیادتی یہاں ’’قوموں‘‘ کی خواہش اور چاہت کی آئینہ دار ہرگز نہ تھی: یہ نری ’’بلاکوں‘‘ سے وابستہ حکومتوں کی کارگزاری تھی (خصوصاً افغانستان میں تو جہاں حکومت ہی عملاً کے جی بی کی رہی۔ پاکستان کی طرف معاملہ اس برے درجے کا بہرحال نہیں رہا؛ لہٰذا مشرف دور کے ایک خاص عرصے کے سوا ہمارے اِس طرف سے ویسی زیادتیوں کی کوئی تاریخ قابل ذکر موجود نہیں، میری اطلاع کی حد تک)۔ ہاں کسی وقت کوئی احسان ہوا، یا کوئی قابل ستائش تعاون ہوا، بطور مثال سوویت یونین کی اِس خطہ کے مسلمانوں پر چڑھائی کے وقت یہاں کی دو قوموں کے مابین بہترین تعاون اور شراکتِ کار، تو تعاون اور مددِ باہمی کے اس عمل میں بہت بڑی حد تک وہ اسلامی روح ہی بولتی تھی۔ یہاں تک کہ یہ اسلامی روح خاصی حد تک ’’بلاکوں کی جنگ‘‘ پر حاوی ہو جاتی رہی تھی باوجود اس کے کہ وہ ایک سکۂ رائج الوقت مانی جاتی تھی۔ اس اسلامی روح کے زندہ کرنے میں ہر دو طرف کے صالحین کی بہت محنت پڑی تھی، جس سے عالم اسلام کے احیائی عمل میں ایک نیا رنگ آ گیا تھا اور جس کی صدائے بازگشت بہت جلد کشمیر تا فلسطین ایک ’’انتفاضہ‘‘ کی صورت سنی جانے لگی تھی، یعنی مسلمانوں کے ’’عالمی جہاد‘‘ کی تحریک، جس سے ہر دو بلاک کے اوسان خطا ہو گئے؛ اور جو ایک کانٹے کی طرح آج بھی غاصب بھارت کے حلق میں اٹکا ہوا ہے۔ (خود ہمارا دشمن مانتا ہے، اس نئی انتفاضہ کی جڑ ’’جہادِ افغانستان‘‘ سے پھوٹی ہے)۔ حق یہ ہے، دو قوموں کے مابین اخوت، محبت اور تعاون کا یہ صالح رنگ اس خطہ میں امریکہ کے آ جانے کے بعد بھی کچھ ایسا مدھم نہیں پڑا، بشرطیکہ آپ اس خطہ کی تاریخ نرے ’مشرف و  کرزائی‘ کے اندر محصور کر دینے پر بضد نہ ہوں اور اسے کچھ وسیع تر زاویوں سے دیکھ لینے پر آمادہ ہوں۔ ہاں اس مسئلے کی نزاکتیں بےتحاشا ہیں جنہیں ایک جوشیلا سطحی ذہن کبھی نہیں سمجھ سکتا۔ اس جوشیلے سطحی ذہن کو ’’کیٹر‘‘ cater  کرنا سمجھداروں کےلیے اس وقت ضروری بھی نہیں ہے، خواہ یہ بھڑکیلا ذہن ہمارے ’’اسلامیوں‘‘ کی طرف سے ہماری ہر ہر پوسٹ پر ’’وضاحتیں‘‘ مانگنے آئے یا ’’لبرلوں‘‘ کی طرف سے۔ ان سب حضرات کو ’’دو دو جملوں‘‘ میں اس پورے معاملے کو ’’نمٹانے‘‘ دیجیے خواہ یہ جس بھی رخ پر نمٹانا چاہیں! اصل امتحان ہے یہاں ان مخلص سمجھداروں کا، جو ’’پوسٹ کولونائزیشن‘‘ کے ان تمام تر جھکڑوں کے باوجود اس پورے خطے کی وہی اسلامی تصویر دیکھنے اور دکھانے پر یکسو ہیں جو ہمارے حسین ماضی کو ہمارے امید افزا مستقبل کے ساتھ جوڑتی ہے؛ اور جس کے، ’’ذرا نم ہو تو‘‘، بےپناہ امکانات اللہ کے فضل سے عملاً یہاں موجود ہیں؛ اور جن کو بروئے کار لانا بہرحال ایک جان جوکھوں کا کام۔ یہ سمجھدار، عالی نظر اور وقتی رجحانات کو خاطر میں نہ لانے والے باہمت نفوس ہیں ان شاء اللہ یہاں کا طائفہ منصورہ۔ آج ’میڈیا‘ سے لے کر اس کے ’تماشائیوں‘ تک جو اِس خطہ میں ’’مسلمان‘‘ کو غیر موجود سمجھ بیٹھے اور یہاں پائی جانے والی مخلوق کو پہنائی گئی رنگ برنگی ’’ٹوپیوں‘‘  ہی میں اس مسلمان کی کل شناخت دیکھتے اور اسی کو اس کی دائمی تصویر مانتے ہیں... ان کے طعنوں، پھبتیوں اور چٹکلوں کو ہرگز خاطر میں نہ لائیے۔ وہ بہت کچھ جو یہ پچھلی ستر سالہ تاریخ کے حوالہ سے بیان کر کر کے مسلمانوں کے مابین استعماری زہر کو گہرا کریں گے، اپنی جگہ ’’حقیقت‘‘ ہونے کے باوجود جس ’’سیاق‘‘ میں فٹ ہونا چاہتا ہے وہ ذرا ایک گہری نظر اور ایک حوصلہ چاہتا ہے اور اس سے پہلے شاید عقیدہ اور تاریخ کے کچھ بنیادی اسباق جو ہمارے ان ’قومی نصابوں‘ کے اندر خاصی حد تک نظرانداز کروائے جاتے ہیں۔ پس کیا تعجب، ان جوشیلے ذہنوں نے جو پڑھا اسی کو اپنے ’’تبصروں‘‘ اور ’’تجزیوں‘‘ کے اندر سامنے رکھا اور اسی کو بنیاد بنا کر ہم ’’قدامت پسندوں‘‘ کا محاکمہ شروع کر دیا۔ ان کو عذر دیجیے اور ان قوموں کے اندر ’’مسلمان‘‘ کو بیدار کرنے کے اپنے اس کٹھن دشوار مشن کو جاری رکھیے، وقتی نتائج سے قطعی بےپروا ہو کر، خالص اللہ پر توکل کرتے ہوئے۔

رنگ برنگی ٹوپیوں کے اِس مجمع کو نظرانداز کر کے یہاں ایک ’’امت‘‘ کو دیکھنا اور اسی کے اعادہ پر یکسو ہو جانا ایک ہمت اور نظر چاہتا ہے؛ جو نیشنلزم کے اِس میلے میں نہایت کمیاب ہے۔ ایک نعمت سے محروم لوگ اس کا مذاق اڑائیں تو اس پر افسوس ہو سکتا ہے تعجب نہیں! اور دل چھوڑنا تو ہرگز مسلمان کے لائق نہیں۔

Print Article
  پاک افغان
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن
احوال- تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے وا۔۔۔
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ
احوال-
جہاد- مزاحمت
حامد كمال الدين
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ تحریر: حامد کمال الدین یاسین ملک تم نے کسر نہیں چھوڑی؛&nb۔۔۔
ایک کافر ماحول میں "رائےعامہ" کی راہداری ادا کرنے والے مسلمان
راہنمائى-
احوال-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک کافر ماحول میں "رائےعامہ" کی راہداری ادا کرنے والے مسلمان تحریر: حامد کمال الدین چند ہفتے پیشتر۔۔۔
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا
احوال- تبصرہ و تجزیہ
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا تحریر: حامد کمال الدین کوئی ۔۔۔
کل جس طرح آپ نے فیصل آباد کے ایک مرحوم کا یوم وفات منایا
تنقیحات-
احوال-
حامد كمال الدين
کل جس طرح آپ نے فیصل آباد کے ایک مرحوم کا یوم وفات "منایا"! حامد کمال الدین قارئین کو شاید ا۔۔۔
‘بندے’ کو غیر متعلقہ رکھنا آپکے "شاٹ" کو زوردار بناتا
احوال-
حامد كمال الدين
’بندے‘ کو غیر متعلقہ رکھنا آپ کے "شاٹ" کو زوردار بناتا! حامد کمال الدین لبرلز کے ساتھ اپنے ا۔۔۔
مزاحمتوں کی تاریخ میں کونسی بات نئی ہے؟
احوال-
حامد كمال الدين
مضمون کا پہلا حصہ پڑھنے کےلیے یہاں کلک کیجیےمزاحمتوں کی تاریخ میں کونسی بات نئی ہے؟ صلیبی قبضہ کار کے خلاف۔۔۔
یہ "سیزفائر" یا "جان بخشی" کی خوشی نہیں، دانش گرو!
جہاد- مزاحمت
احوال-
حامد كمال الدين
یہ "سیزفائر" یا "جان بخشی" کی خوشی نہیں، دانش گرو! حامد کمال الدین فلسطینی قوم کی خوشیوں پر ۔۔۔
سعودی سکولوں میں "مہابهارت پڑهانے" کی ہوائی!
احوال-
حامد كمال الدين
سعودی سکولوں میں "مہابهارت پڑهانے" کی ہوائی! حامد کمال الدین ایک طرف حالیہ سعودی رہنماؤں کا بوجوہ بن ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز