عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Monday, December 2,2024 | 1446, جُمادى الآخرة 0
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
weekly آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
شخصیات اور پارٹیوں کے ساتھ تھوک کا معاملہ نہ کرنا
:عنوان

سیگ منٹیشن کی بنیاد بھی طے ہونی چاہئے۔ اور وہ ہے ہر وہ پوائنٹ جہاں سے الحاد اور لبرلزم کو چوٹ لگے یا اس کی پشت پر بیٹھے آپ کے عالمی دشمن کو زک پہنچے۔ مقابلتاً، آپ کا اسلامی کاز ان پوائنٹس پر تقویت پائے۔

. اصولمنہج . تنقیحات :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

پراپیگنڈہ وار propaganda war میں سیگ منٹیشن segmentation (جزء کاری) ناگزیر ہوتی ہے۔ یعنی معاملے کو ایشو ٹو ایشو issue to issue  رکھنا۔ ’’پوری شخصیت‘‘ یا ’’پوری جماعت‘‘ کا پیکیج یہاں خال خال ہی کبھی بنایا جاتا ہے۔ خصوصاً ایسے وقت میں جب اپنے اسلامی کاز کی پوائنٹ سکورنگ point scoring for the Islamic cause  کےلیے آپ یہاں ماشے ماشے کے ضرورت مند ہوں اور واقعے کے کسی ایک بھی جزء کو پورا فائدہ لیے بغیر جانے دینے کے متحمل نہ ہوں۔ ہاں جس زمانے میں آپ اس عیاشی کے متحمل ہوں، اُس وقت بڑا بڑا استغناء کر لیا جاتا ہے اور کسی کی بڑی بڑی خدمتِ اسلام کو بھی وُقعت نہیں دی جاتی تا وقتیکہ وہ واقعتاً کوئی بہت اعلیٰ چیز ہو۔ مگر آپ جانتے ہیں ابھی آپ اُس مقام سے بہت دور ہیں۔

لہٰذا میرے وہ دوست جو اس سے بلند تر ہوں کہ ان کا ہدفِ مخالفت اس ملک میں کوئی ’عمران نیازی‘ یا اُس کی بیوی ہو، یا جن کا صبح شام برسنے کا محل کوئی ’پٹواریوں‘ کی جماعت یا اس کے مخصوص زید بکر ہوں... میرے وہ دوست جن کی کل پریشانی concern   یہاں اسلام و کفر کی جنگ ہے اور جن کا مد مقابل اس ملک میں اللہ کے حقیقی دشمن، اور جن کا اصل معرکہ یہاں الحاد اور لبرلزم کی پیش قدمی کے ساتھ ہے... ان دوستوں کو میرا مشورہ ہے کہ اپنی ہمہ وقت تنقید کےلیے کوئی درست ہدف چنیں۔ یعنی کچھ ایسے لوگ جو واقعتاً یہاں کفر کا سمبل symbol  ہوں۔ اور اگر ایسے ائمۂ کفر آپ کی نظر میں نہیں، یا نام لے کر ان کو نشانۂ تنقید بنانا فائدہ مند نہیں (مثلاً اس سے ان کے خوامخواہ مشہور ہونے کا اندیشہ ہے)، یا کسی وجہ سے خود آپ ان کی مخالفت کے متحمل نہیں، تو بہتر ہو گا کہ اس ’’ہمہ وقت تنقیدی ہدف‘‘ کا خانہ خالی رکھ لیں۔ البتہ اسے کسی ایسے شخص یا جماعت سے پُر نہ کریں جو اس کی ’اہل‘ نہیں۔ نیز اپنی ہمہ وقت تحسین کےلیے بھی (اگر ہو) کوئی ایسا فِگر رکھیں جس کی پروجیکشن کرنا الحاد اور لبرلزم کے ساتھ آپ کی اس جنگ میں واقعتاً لوگوں کو سمجھ آئے اور وہ کفر و اسلام کی اس جنگ میں واقعتاً کوئی ایکویشن equation   بھی بناتا ہو۔

معاملے کی سیگ منٹیشن (جزء کاری) کی بنیاد بھی طے ہونی چاہئے۔ اور وہ ہے ہر وہ پوائنٹ جہاں سے الحاد اور لبرلزم کو چوٹ لگے یا اس کی پشت پر بیٹھے آپ کے عالمی دشمن کو زک پہنچے۔ مقابلتاً، آپ کا اسلامی کاز ان پوائنٹس پر تقویت پائے۔

یوں ہر دو پہلو سے؛ اپنے قد کاٹھ کو ذرا اوپر لے جائیے۔ غیر ضروری اشیاء کو اپنی چڑھائی کےلیے ان فٹ unfit   مانیے۔ تنقید ہو تو وہ بھی ایشو بیسڈ issue-base اور تحسین ہو تو وہ بھی ایشو بیسڈ issue-based ۔ پوری پوری ’’جماعت‘‘ یا ’’شخصیت‘‘ کی نہ مخالفت اور نہ تحسین، تاوقتیکہ کوئی ’’جماعت‘‘ یا ’’شخصیت‘‘ واقعتاً کسی باطل یا حق کا سمبل symbol  ہو گئی ہو۔

*****

شیخ سفر الحوالی اپنی حالیہ کتاب ’’المسلمون والحضارة الغربية‘‘ (مسلمان اور مغربی تہذیب) کے مقدمہ میں لکھتے ہیں: عالمی ذرائع ابلاغ مجھ فقیر کی گیٹگرائزیشن ’’سعودی اپوزیشن شخصیات‘‘ میں کرتے ہیں۔ یہ میرے ساتھ بہت زیادتی ہے۔ بھائی میں ’’اپوزیشن‘‘ کیوں ہوں گا۔ میں ہوں ’’دین کا داعی‘‘ جس کی مطلق دشمنی باطل کے ساتھ ہے خواہ وہ جہاں پایا جائے۔ میں ہوں اپنی اِس حیثیت میں انبیاء کا وارث جو ’’اپوزیشن‘‘ سے بہت اونچی ایک چیز ہے۔ تم کیا جانو انبیاء کی وراثت۔

*****

ہاں میرے وہ اسلامی دوست اِس مقام پر میرے مخاطب نہیں جو اپنی اعلی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کےلیے بڑی ٹکر کی کسی پارٹی کا انتخاب کر چکے ہیں۔ (ایسی پارٹیوں کو میں اپنی تحریرات میں ’’مین سٹریم پارٹیاں‘‘ کہتا ہوں،  اور ان میں جانا سماجی صلاحیت کے کچھ اسلام پسندوں کے حق میں اندریں حالات نہایت ضروری)۔ ظاہر ہے، ان کو کسی قدر پارٹیوں کے ’آپسی حساب کتاب‘ کا حصہ بننا پڑتا ہے۔ جمہوری عمل میں اس سے مفر نہیں۔ ان کی پوزیشن کو میں پوری طرح سمجھتا ہوں۔ اس کی، ان کےلیے یقیناً گنجائش بھی ہے۔ گو ان (مین اسٹریم پارٹیوں میں موجود اسلام پسندوں) سے بھی توقع کرنی چاہیے کہ اپنی تنقید اور تحسین وغیرہ میں یہ کچھ اعلیٰ رویے اور بلند معیارات قائم کریں۔

یہاں میرے مخاطب وہ اصحابِ دین ہیں جو بڑی ٹکر کی کسی سیاسی پارٹی میں نہیں اور اس پہلو سے بالعموم آزاد independent   ہیں۔ یہ ہیں جن کو یہاں سب سے بڑا رخنہ پُر کرنا اور دین کے کچھ اعلیٰ سٹینڈرڈ دینا ہیں۔ اس ملک میں دین کی ایک کھلم کھلا نظریاتی جنگ دراصل انہوں نے ہی قوم کو لڑ کر دینی ہے۔ ان کےلیے بہت ضروری ہے کہ یہ اپنے اِس محبِ اسلام معاشرے کو الحاد کے ساتھ ایک جنگ لڑوائیں، پراپیگنڈہ کی ایک پوری سٹرٹیجی دیں اور اس میں دانائی، ہوشمندی اور زیرک پن کا اعلیٰ ثبوت دیں۔

’’سیگ منٹیشن‘‘ (جزء کاری) اس سٹرٹیجی کا ایک اہم حصہ ہو گا۔ اس کی رُو سے معاملے کو، جس قدر ممکن ہو، چھوٹے اجزاء میں تقسیم کیا جائے گا اور پھر ہر جزء کے ساتھ اس کے حسبِ حال تعامل کیا جائے گا۔ یوں آپ اپنی عقیدہ بیسڈ aqeedah-based جنگ کو بہت نیچے اور آگے کی سطح تک لے جاتے ہیں؛ اور اس کے نتیجہ میں آپ کا عقیدہ زیادہ سے زیادہ ایشوز میں بولنے لگتا ہے۔ سطح بین کچھ دیر اس پر تعجب کریں گے کہ ایک پل میں آپ نے کسی شخصیت یا پارٹی کی تحسین کی تھی اور اگلے ہی پل اُس پر تنقید کی بوچھاڑ کر دی ہے۔ لیکن تھوڑی دیر میں اسے سمجھ آ جائے گی کہ اس کے پیچھے آپ کا وہ میزان ہے جو تحسین اور تنقید کےلیے آپ مستقل consistent   طور پر اپنے پاس رکھتے ہیں؛ اور ہر دو صورت یہ ایک ہی عقیدہ بولتا ہے۔ یہ ہے اسلامیوں کی ضرورت۔ وہ نظرِ دقیق جو دو مصرعوں کے ایک شعر کو بھی ’’پورا‘‘ لینے کی بجائے اس کے حق اور باطل حصے کو الگ الگ کر لیتی اور اس میں قدر والی چیز کی قدر کیے بغیر نہیں رہتی اور رد ہونے والی چیز کو رد کیے بغیر نہیں چھوڑتی۔ صحابیِ رسول عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کی سوانح میں آتا ہے کہ مکہ میں قریش کی مجلسِ سخن برپا تھی اور لبید شاعر اپنا کلام سنا رہا تھا۔ شاعر نے ایک مصرع پڑھا: ألا كُلُّ شيءٍ ما خلا اللهَ باطلٗ۔ (’’خبردار۔ خدا کے ماسوا ہر شےء بےحقیقت ہے‘‘)۔ اس پر عثمانؓ نے بھی دوسروں کی طرح بڑھ کر داد دی: صدقت۔ (’’تم نے زبردست بات کہی‘‘)۔ لبید نے اگلا مصرع پڑھا: وكُلُّ نعيمٍ لا محالةَ زائلٗ۔ (’’اور ہر نعمت کو، لا محالہ، زوال ہے‘‘)۔ عثمانؓ بولے: کذبت۔ (’’تم نے غلط کہا‘‘)۔ اور پھر فرمایا: جنت کی نعمت کو ہرگز کوئی زوال نہیں۔ اس پر لبید بولا: قریش کے لوگو تمہارے یہاں شعراء کے ساتھ یہ سلوک کب سے ہونے لگا!؟

دقیق ہونا آج ہماری بہت بڑی ضرورت ہے۔ اشیاء کی جزئیات کو یوں الگ الگ کرنا کہ فائدے کے ساتھ نقصان نہ چلا آئے اور نقصان کو دفع کرتے وقت فائدہ بھی ساتھ ہی نہ چلا جائے۔ اس کےلیے صبر بھی درکار ہے اور ذکاوت و بیداری بھی۔ اور سب سے بڑھ کر خدا کی توفیق۔

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
فرد اور نظام کا ڈائلیکٹ، ایک اہم تنقیح
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل، ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز