عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Wednesday, April 24,2024 | 1445, شَوّال 14
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2013-01 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
سنگم
:عنوان

امّتِ مسلمہ کی فکر، اس کے سینے پر چڑھے مغربی اور اشتراکی استعمار کے دیوکو اتارنے اور اس کی صفوں میں وحدت لانے کا قاضی صاحب جیسا جذبہ کم ہی لوگوں میں دیکھا ہے۔

. بازيافتسلف و مشاہير :کیٹیگری
عبد اللہ منصور :مصنف

سنگم

 

عبداللہ منصور

کوٹ مٹھن سے ذرا پرے پانچ دریاؤں کا سنگم ،پنج ند واقع ہے۔ وادیوں، گلزاروں، میدانوں اور کھلیانوں سے گزرتے ہوئے یہ دریا یہاں آملتے ہیں۔ ہر ایک کا رنگ جدا اور ہر ایک کا ذائقہ مختلف ہے۔ یہاں پہنچ کر سب یکجا ہوجاتے ہیں۔اس دیس میں دینی، تحریکی اور جہادی دریاؤں کا پنج نداگر کوئی کہلانے کے لائق رہا ہے تو وہ بلا شبہ قاضی حسین احمد تھے۔ محض سماجی طور پرہی قاضی صاحب کو یہ حیثیت حاصل نہ تھی بلکہ خود ان کی اپنی ذات اہلِ سنت کے دو بڑے دھاروں کا سنگم تھی۔ اس مجمع البحرین میں ایک جانب مولانا حسین احمد مدنی کی جانشینی تھی تو دوسری جانب سید ابوالاعلیٰ مودودی کی وراثت۔ ایک طرف شرعی علوم کی وراثت سے لے کر استعمار کے سامنے ڈٹ جانے کی تاریخ تھی تو دوسری جانب مغرب کے علمِ کلام پر ضربتِ کاری اور مسئلۂ حاکمیت کا عوامی زبان میں بیان۔امّت کے ان دو میٹھے چشموں کا ملاپ ان کی ذات تھی۔یہ شرف انہیں محض اپنی ذات کےحوالےسے ہی حاصل نہ تھا بلکہ قاضی صاحب وہ واحد آدمی تھے جنہوں نے حقیقت کی دنیا میں ان دونوں کو لا ملایا تھا۔ سچ تو یہ ہے کہ اس دوری کو دور کرنے میں ان کی خدمات کا صلہ اللہ کے علاوہ کوئی نہیں دے سکتا۔اللہ انہیں اس کی بہترین جزا دے۔

امّتِ مسلمہ کی فکر، اس کے سینے پر چڑھے مغربی اور اشتراکی استعمار کے دیوکو اتارنے اور اس کی صفوں میں وحدت لانے کا قاضی صاحب جیسا جذبہ کم ہی لوگوں میں دیکھا ہے۔ان کے وحدت لانے کے طریقے سے اختلاف توممکن ہے لیکن اتحاد کایہ مجنونانہ انداز ایک طرح کی ادائے محبوبیت بھی لیے ہوئے ہے۔ہم تو ان کے متعلق یہی گمان کرتے ہیں۔مجھے نہیں یاد کہ کوئی ایک بھی جمعہ اور کوئی ایک بھی فرض نماز ایسی ہو جس کی امامت قاضی صاحب نے کی ہو اور اس میں 'أَللّٰہُمَّ النْصُرِ الْمُجاہِدِیْنَ فِیْ کُلِّ مَکَان أَللّٰہُمَّ انْصُرْھُمْ نَصْراً عَزِیْزاً' کی دعا نہ مانگی ہو۔ مخصوص لب و لہجے میں ادا کیے گئے ان الفاظ کا یادداشت سے محو ہوجانا شائد ممکن نہیں۔

میرے والد صاحب دیوبندی مکتبِ فکر سے تعلق رکھتے ہیں اور حضرت غلام حبیب صاحب نقشبندی سے بیعت رہے ہیں۔ ان کی وفات کے بعد ان کے خلیفہ حضرت شیخ وجیہ الدین سے سلسلۂ نقشبندیہ مجدّدیہ میں مجاز بھی ہیں۔دوسری جانب میرے نانا مولانا محمد ایّوب جماعتِ اسلامی کے اولین ارکان میں سے تھے۔منصورہ میں ہماری رہائش کے دوران میں اپنے مخصوص عمامے اور کرتے کی وجہ سے والد صاحب وہاں دور ہی سے پہچان لیے جاتے تھے۔اس گیارہ بارہ سالہ دور میں والد صاحب کو متعدد مرتبہ قاضی صاحب سے ملاقات کا موقع ملا۔ایک موقع پر قاضی صاحب نے تبلیغی اجتماع کے موقع پر حاجی عبدالوہاب صاحب سے ملاقات کا حال سنایا۔حاجی عبدالوہاب صاحب نے قاضی صاحب کو کہا کہ جماعتِ اسلامی اور تبلیغی جماعت اللہ کے دین کی دو تلواریں ہیں۔ایک اور موقع پر مجھ سےازراہِ مزاح پوچھنے لگے کہ باپ کے دین پر چلو گے یا نانا کے دین پر۔جہادِ کشمیر کے اوائل کے دِنوں میں فیصل آباد میں جماعتِ اسلامی کے اجتماع میں جب قاضی صاحب نے انفاق فی سبیل اللہ کی اپیل کی تو لوگوں نے دل کھول کر انفاق کیا۔ خواتین نے اپنی چوڑیاں اور مردوں نے اپنی قیمتی گھڑیاں اتار کر دے دیں۔لوگوں نے جیبیں خالی کردیں۔ ایسے لوگ بھی موجود تھے جنہوں نے یہ اعلان کیا کہ میرے اتنے بیٹے ہیں میں ان میں سے ایک کو جہادِ کشمیر کے لیے وقف کرتا ہوں۔کسی نے کہا کہ اس کے دو پلاٹ ہیں ان میں سے ایک جہادِ کشمیر کے لیے حاضر ہے تو کسی نے اپنے دو مکانوں میں سے ایک کو اس جہاد کے لیے پیش کردیا۔ اس جلسے کی ایمان افروز روداد جماعت کے ہفت روزہ ایشیامیں شائع ہوئی۔ والد صاحب یہ روداد لے کر اپنے شیخ، حضرت شیخ وجیہ الدین صاحب کے پاس گئے اور انہیں جا کر کہا کہ حضرت یہ ملاحظہ فرمائیں۔اسے دیکھ کر حضرت فرمانے لگے کہ اسے پڑھ کر تو حضراتِ صحابہ کرامؓ کے دور کی یاد تازہ ہوگئ۔حق تو یہ ہے کہ صلحِ کل کے داعی،اس مردِ حق نے اہلِ سنت کے ان دو صالح طبقوں کے مابین بہت سی دیواریں ڈھائی ہیں اور بلاشبہ یہ کام لائقِ صد تحسین ہے۔

قاضی صاحب کی طبیعت میں حلم بہت تھا۔ہماری صحافتی "اخلاقیات" اس کی گواہ ہیں۔صحافت کے نام پر اس دیس میں جو اُدھم مچایا گیا ہےاس نےاپنی لپیٹ میں ہرقدآورکو لیا ہے۔قاضی صاحب بھی مستثنیٰ نہیں رہے۔ سیاسی مخالفین کے بارے میں اسلامی اخلاق تو دور، بنیادی انسانی اخلاقیات تک کا خیال نہیں رکھا جاتا۔ کارٹون سازی کے نام پر 'قاضی آرہا ہے'؛'قاضی جارہاہے'؛'قاضی نہارہا ہے' جیسی یاوہ گوئی کی جاتی رہی ہے۔ نیچ پن کے ا س حمام میں سیکولر تو سیکولر، نظریۂ پاکستان کے دفاع میں،بزعمِ خود ،گھلنے والےبھی ننگےہیں۔ان قومی سطح کے اخبارات کے صحافتی عملے میں اسپِ اخلاق کے ایسے ایسے شہسوار موجود ہیں جن کی طبع آزمائی سازشی نظریوں، تہمتوں، جھوٹ اور بہتانوں کے میدانوں میں ہوتی ہے۔ کھل کر سوال کرنے کا مطلب جہاں زبان درازی لیا جاتا ہو وہاں قاضی صاحب کا حلم قابلِ داد ہی نہیں بلکہ خاصی حد تک قابلِ تقلید بھی ہے۔

قاضی صاحب کی ان یادوں میں کہیں بھی مبالغہ نہیں ہے۔ جو دیکھا ،جیسا دیکھا بلا کم و کاست بیان کردیا۔ہاں یہ ضرور ہے کہ لکھنے میں ابھی بہت سے پہلو تشنہ رہ گئے ہیں۔قاضی صاحب کی طبیعت میں ساتھ ملا کر چلنے اور اعتماد کرلینےکی جو حیرت انگیز صفت تھی اس نے جہاں انہیں یہ اعزازات بخشے ہیں وہیں پر انہیں اتحادی سیاست میں اسکے ہاتھوں بہت نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔یہ انکی سادگی کی نہیں بلکہ شائد دِل کے صاف ہونے کی علامت تھی۔کسی نے کہا ہےکہ میرے دوست مجھ پر اور میں اپنے دشمنوں پر غالب رہتا ہوں۔قاضی صاحب کا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی دکھائی دیتا ہے۔

قاضی صاحب اب ہمارے درمیان نہیں رہے لیکن ان کے روس کے خلاف جہاد اور باطل کے خلاف سرگرمِ عمل اہلِ سنت کے ان دومخلص اور نیک گروہوں کے درمیان حائل خلیج کو پاٹنے کے یہ دو کارنامے ،دراصل ،امّت کی فتح کے راستےکے دو بڑے سنگِ میل ہیں۔ امّت کو یہاں سے گزارنے میں ان کی ان کوششوں کا ثمر تو اللہ ہی کی ذات انہیں دے سکتی ہے تاہم اس کا اندازہ منزل پر ہی پہنچ کر ہوسکتا ہے کہ یہ دو کیسے کوہِ گراں تھے جنہیں امّت کو اس مردِ مجاہد نے سر کروایا تھا۔

جامع مسجد منصورہ کے منبر پر ،دین اور سیاست کے فرق کو ردّ کرتے ہوئے ،محترم قاضی صاحب کے خاص فارسی لب و لہجے میں پڑھے جانے والےاشعار کی بازگشت اب بھی کانوں میں گونجتی ہے۔ان اشعار کو پڑھتے ہوئے ان کا آہنگ بلند ہوجاتا تھا اور جذبے کی ایک کیفیت کے ساتھ انہیں پڑھا کرتے تھے۔ ان کا یہ جذبہ سننے والوں کے دلوں میں ایک سماں سا باندھ دیا کرتا تھا۔ یہ باتیں یادکرکے دل کی کیفیت پھر سے اسی طرف لوٹ رہی ہے۔

 

در دلِ مسلم مقامِ مصطفیٰ است

آبروئے ما زنامِ مصطفیٰ است

درشبستانِ حرا خلوت گزید

قوم و آئین و حکومت آفرید

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
"حُسینٌ منی & الحسن والحسین سیدا شباب أھل الجنة" صحیح احادیث ہیں؛ ان پر ہمارا ایمان ہے
بازيافت- سلف و مشاہير
Featured-
حامد كمال الدين
"حُسینٌ منی & الحسن والحسین سیدا شباب أھل الجنة" صحیح احادیث ہیں؛ ان پر ہمارا ایمان ہے حامد۔۔۔
ہجری، مصطفوی… گرچہ بت "ہوں" جماعت کی آستینوں میں
بازيافت- تاريخ
بازيافت- سيرت
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
ہجری، مصطفوی… گرچہ بت "ہوں" جماعت کی آستینوں میں! حامد کمال الدین ہجرتِ مصطفیﷺ کا 1443و۔۔۔
روک رکھنا زبان کو صحابہؓ کے آپس کے نزاعات سے
بازيافت- سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
روک رکھنا زبان کو صحابہؓ کے آپس کے نزاعات سے حامد کمال الدین کیا جب بھی مشاجرات صحابہؓ ایسے ایک نازک۔۔۔
خلافتِ راشدہ کے بعد کے اسلامی ادوار، متوازن سوچ کی ضرورت
تنقیحات-
بازيافت- تاريخ
حامد كمال الدين
خلافتِ راشدہ کے بعد کے اسلامی ادوار، متوازن سوچ کی ضرورت حامد کمال الدین مثالی صرف خلافت۔۔۔
امارتِ حضرت معاویہؓ، مابین خلافت و ملوکیت
بازيافت- سلف و مشاہير
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
امارتِ حضرت معاویہؓ، مابین خلافت و ملوکیت نوٹ: تحریر کا عنوان ہمارا دیا ہوا ہے۔ از کلام ابن ت۔۔۔
تاریخِ خلفاء سے متعلق نزاعات.. اور مدرسہ اہل الأثر
بازيافت-
حامد كمال الدين
تاریخِ خلفاء سے متعلق نزاعات.. اور مدرسہ اہل الأثر حامد کمال الدین "تاریخِ خلفاء" کے تعلق س۔۔۔
سن ہجری کے آغاز پر لکھی گئی ایک خوبصورت تحریر
بازيافت-
ادارہ
ہجرت کے پندرہ سو سال بعد! حافظ یوسف سراج کون مانے؟ کسے یقیں آئے؟ وہ چار قدم تاریخِ ا۔۔۔
علاء الدین خلجی اور رانی پدماوتی
بازيافت- تاريخ
ادارہ
علاء الدین خلجی اور رانی پدماوتی تحریر: محمد فہد  حارث دوست نے بتایا کہ بھارت نے ہندو۔۔۔
وہ کتنا سایہ دار شجر تھا
بازيافت- سلف و مشاہير
مہتاب عزيز
وہ کتنا سایہ دار شجر تھا   مہتاب عزیز   کیا ہی زندہ انسان تھا جو آج ہم میں نہ رہا۔ اس سفید ریش بوڑھ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز