عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, April 18,2024 | 1445, شَوّال 8
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2014-04 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
داخلی زیادتیوں کے ساتھ معاملہ کیسے؟
:عنوان

جماعت" سےخروج کا مطلب صاف جاہلی زندگی ہے؛ اور ایسی حالت پر مرنا "ميتة جاهلية". ظاہر ہے، ظلم اور ناانصافی جتنی بھی بری ہو "جاہلیت" کی زندگی اس سےکہیں بری ہے اور جوکہ آج بڑی محنت سےہمیں "محبوب" کرائی جارہی ہے

. اصولمنہج :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

Text Box: 96(خلافت و ملوکیت) تعلیق 17[1]

داخلی زیادتیوں کے ساتھ معاملہ کیسے؟

احادیث میں مستعمل لفظ ’’اَثَرَۃ‘‘ جس کا مطلب ہے ترجیحی یا امتیازی سلوک۔ خواہ اسکی صورت یہ ہو کہ امراء اپنے لیے ایسی چیزوں کو مخصوص کرلیں جو باقیوں کو نہ ملیں۔ یا یہ صورت کہ حقوق یا عہدوں وغیرہ کے معاملہ میں آپ پر دوسروں کو ناحق ترجیح دی جائے، یعنی میرٹ کا قتل۔ جوکہ مسلم معاشروں کے حق میں ناسور ہے اور عدل کے سراسر منافی۔

 یہ ظلم یا امتیازی سلوک مسلم وحدت میں کسی وقت تو ایک حقیقت ہوسکتی ہے،تاہم کسی وقت ایک فرد، یا ایک قبیلے یا ایک قوم کا اپنا خیال ہوسکتا ہے کہ اس کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے؛ کیونکہ انصاف بعض لوگوں کو غیرمطمئن اور پریشان بھی کرتا ہے، نیز شیطان نفوس کو بہکاتا ہے، یہاں تک کہ آبپاشی کے ایک تنازعہ میں نبیﷺ کےفیصلے پر ایک منافق نے آپؐ پر (معاذ اللہ) اپنے رشتہ دار کی طرفدار ی کا الزام لگا یا۔ اس پر شرعی دلائل موجود ہیں کہ شیاطینِ جن و انس مسلمانوں کی جماعت اور وحدت سے سب سے بڑھ کر خار کھاتے ہیں۔ چنانچہ کسی وقت واقعتاً زیادتی ہوتی ہے اور شیطان اس پر مسلمانوں کے مابین فتنہ اٹھاتا ہے۔ اور کسی وقت زیادتی نہیں بھی ہوتی یا اتنی نہیں ہوتی جتنی شیطان آدمی کو بڑھا چڑھا کر دکھاتا ہےاور اس سے آگ بھڑکا کر مسلم وحدت کو پارہ پارہ کردینے کی سعی کرتا ہے۔

جہاں تک زیادتی، ناانصافی ، طرفداری اور ترجیحی سلوک کا تعلق ہےتو یہ معاملہ قریبی رشتہ داروں تک کے مابین ہوجاتا ہے۔ ایک باپ کسی وقت اپنے دو سگے بیٹوں کے مابین ناانصافی کر بیٹھتا ہے۔ دفتر، ادارے، انجمنیں، قبیلے، برادریاں... زیادتی کہاں نہیں ہوتی۔  جس کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے اُس کو مسند پر بٹھا دیں وہ شاید دوسروں سے بڑھ کر زیادتی کرلے! انصاف اور حقوق کی ادائیگی دنیا کا مشکل ترین کام ہے۔ اس کےلیے علم، خداخوفی، صلاحیت، تربیت اور صالحین کی مصاحبت و مشاورت ہردم درکار رہتی ہے۔  پھر بھی غلطی اور لغزش کا امکان ہمیشہ رہتا ہے۔  دنیا کوئی مثالی جگہ ویسے ہی نہیں ہے۔ گھر سے لے کر قبیلے، قوم اور امت تک صبر، حوصلہ، برداشت، اصلاح اور معافی تلافی کے سوا یہاں کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ اس معاملے کے ساتھ پیش آنے کےلیے اسلام میں یہ انتظامات کیے جاتے ہیں:

1.        ایمانی بنیادوں پر معاشرے کی تعلیم اور تربیت کی جاتی ہے۔ بقول محمد قطب: اس وقت دنیا کا ہر نصاب ایک ’اچھا شہری‘ پیدا کرنے کے لیے ڈیزائن ہوا ہے؛ کوئی ایک نصاب کرۂ ارض پر ایسا نہیں جو یہاں ایک ’’صالح انسان‘‘ پیدا کرنے کےلیے ترتیب دیا گیا ہو۔

2.        ’’آخرت‘‘ پر ایمان کو صبح شام کا موضوع بنا دیا جاتا ہے۔ اخروی جوابدہی، خدا کے حضور پیشی، حساب کتاب اور نجات ایسے موضوعات یہاں گونج کی طرح سنائی دیتے ہیں۔

3.        علماء اور صلحاء کو معاشرے میں سلاطین سے بڑھ کر توقیر دی جاتی ہے۔ ان کا سلاطین کو فہمائش کرنا حتیٰ کہ بوقت ضرورت سرزنش کرنا نہایت مؤثر نتائج کا حامل رہتا ہے۔

4.        راعی کو اُس کے فرائض پر نہایت اہم تنبیہات کی گئی ہیں۔ حتیٰ کہ بعض تاکیدات اور وعیدیں ایسی ہیں کہ سن کر رونگٹے کھڑے ہوجائیں۔

5.        اہلِ خیر کو سلطان کے روبرو کلمۂ حق کہنے کی شدید تاکید ہوئی ہے۔

6.        حاکم کا کھلا احتساب کرنے کی ریت ڈالی گئی ہے۔ اس کی لمبی چوڑی تفصیل ہے۔

7.        دوسری جانب رعایا کو راعی کے ساتھ متعاون رہنے اور  صبر کا دامن تھام رکھنے کی تلقین ہوئی ہے۔ان میں سے کچھ احادیث کا ذکر ابن تیمیہ کے متن میں ہوا۔ بعض دیگر احادیث میں یہ تک کہا گیا کہ جماعۃ المسلمین کا دامن کسی صورت نہ چھوڑو، خواہ امام المسلمین تمہارا مال کیوں نہ قبض کرلے (معاشی ظلم) یا تمہاری پیٹھ پر کوڑے کیوں نہ مارے (جسمانی ظلم)، پھر بھی تم اس کی اطاعت میں رہو۔ کیونکہ ’’جماعت‘‘ سے خروج کا مطلب صاف جاہلی زندگی ہے؛ اور ایسی حالت پر مرنا ’’مِیتۃٌ جاھلیۃٌ‘ کہا گیا ہے۔ ظاہر ہے، ظلم اور ناانصافی جتنی بھی بری ہو، ’’جاہلیت‘‘ کی زندگی اس سے کہیں بری ہے اور جوکہ آج بڑی محنت سے ہمیں ’’محبوب‘‘ کرائی جارہی ہے۔ مسلم وحدت اور جماعت کا خاتمہ آدمی کے حق میں موت ہے اور دنیا و آخرت کی ذلت کا موجب۔

’’عقیدہ‘‘ کی مستند ترین کتب دیکھیں تو  مسلمانوں کی ’’جماعت‘‘ (وحدت اور  شیرازہ بندی) کی تاکیدات سے بھری ہوئی ہیں۔ حتیٰ کہ مسلمان امیر کی سمع و طاعت اختیار کرنا اور اس کے خلاف خروج نہ کرنا اہل سنت کے امتیازی ترین مسائل میں درج ہوتا ہے۔ بلکہ عقیدہ کا کوئی بیان اس کے بغیر مکمل نہیں۔

غرض ایک ظلم، زیادتی یا ناانصافی کا ازالہ کرنے کی ہزاروں صورتیں اختیار کی جائیں گی، لیکن اگر اس کا ازالہ نہیں ہوتا تو صبر و برداشت کی ہر سبیل اختیار کی جائے گی (اور اصلاح کی کوشش بھی بدستور جاری رہے گی) مگر ’’جماعت‘‘ کی قربانی کرنے کو کفر کا مترادف جانا جائے گا؛ کیونکہ یہ فی الواقع موت سے بدتر ہے۔ یہ وجہ ہے کہ رسول اللہﷺ اپنے اصحاب کو تلقین کرتے ہیں کہ میرے بعد تمہارے ساتھ بڑا بڑا ترجیحی سلوک ہوگا بس تم ’’جماعت‘‘ کے اندر صبر و حوصلہ کے ساتھ جیسے کیسے وقت گزار لینا، ’’جماعت‘‘ کے معاملہ میں اپنا ’’فرض‘‘ پورا کرتے رہنا اور اپنا ’’حق‘‘ خدا سے مانگنا ؛ جو کمیاں اور محرومیاں تمہیں یہاں ’’جماعت‘‘ کے اندر رہ جائیں گی وہ حوضِ کوثر پر جا کر پوری کردی جائیں گی۔ کیونکہ حوضِ کوثر وہ مقام ہے جہاں امت کے سرخرو لوگ اپنے نبیؐ سے ملاقات کریں گے اور ’’جماعت‘‘ کا یہ اکٹھ پھر ابدی و دائمی ہوگا۔ اس کے مقابلے پر دنیا کی تلخیاں اور محرومیاں بھلا کیا شےء ہیں!

یہ ہے جہان کی قیمتی ترین چیز ’’جماعۃ المسلمین‘‘ جس سے ہماری دنیا اور آخرت دونوں وابستہ ہیں اور جس کا ہاتھ سے جانا، دنیا و آخرت دونوں کی بربادی ہے۔

ماضی قریب میں... عثمانی خلافت کے ہاتھوں یقیناً عربوں کے ساتھ زیادتیاں ہوتی رہی ہوں گی۔ آخر اس صورتحال کا فائدہ اٹھانے کےلیے ملتِ صلیب نے لارنس آف عریبیا کو پراجیکٹ دیا کہ وہ عربوں میں خلافت سے آزادی پانے کی تحریک اٹھائے۔ یہ تحریک کامیاب رہی۔ لارنس کے تیار کیے ہوئے عرب راہنماؤں کی ’’استدعاء‘‘ پر انگریزی افواج نے بروقت کارروائی کرکے عربوں کو ’’خلافت‘‘ سے ’’آزادی‘‘ لےدی۔  یہاں تک کہ انگریز ان میں سے ایک کو دوسرے سے اور دوسرے کو تیسرے سے ’’آزادی‘‘ دلواتا چلا گیا ... اور چند عشروں کے اندراندر عربوں کو درجنوں ’’آزاد‘‘ ملک مل گئے جو ڈھیروں وسائل کے باوجود اپنی ذلت کی داستان کہنے کو آج ہمارے سامنے موجود ہیں۔ اپنے ترک بھائیوں کی زیادتی برداشت نہ ہوئی حالانکہ تب یہودی کو عرب سرزمین کی طرف آنکھ اٹھانے کی ہمت نہ تھی، اور آج دیکھ لو  صلیب کی شریعت، اسکے فوجی اڈے اور اسکے لےپالک اسرائیل کے جوتے کیسے راس آ رہے ہیں!

دوسری جانب ماضی کا ایک واقعہ ہمارے سامنے ہے جو امام ذہبی﷫ نے اپنی تاریخ الاسلام میں سن 478 ہجری کے واقعات میں درج کیا ہے۔ کہ جب مسلم اندلس میں طوائف الملوکی پھیلی اور یہ موقع دیکھ کر صلیبی بادشاہ الفانسو پوری تیاری کے ساتھ مسلم خطوں پر چڑھائی کےلیے عازمِ جنگ ہوا... تو ملوک الطوائف میں سب سے نمایاں بادشاہ معتمد بن عباد نے امیر المرابطین یوسف بن تاشفین کا دروازہ جا کھٹکھٹایا۔ اس پر اعیانِ سلطنت سٹپٹا گئے کہ مراکش کا وہ بدو سلطان اندلس آیا تو الفانسو کو شکست دے کر وہ اندلس تمہیں واپس تھوڑی دے گا۔ یہاں معتمد نے اپنا وہ تاریخی جملہ کہا: دیکھو، (یوسف بن تاشفین کے) اونٹ چرانا (الفانسو کے) خنزیر چرانے سے کہیں باعزت ہے! بعض مورخین نے معتمد کا یہ قول بھی نقل کیا ہے: میں تو کھایا ہی جانے والا ہوں، مگر اندلس پر آج اگر اسلام کا سورج غروب ہوتا ہے تو منبروں اور محرابوں سے صدیاں جو مجھے لعنت ہوتی رہے گی میں وہ کیوں لوں؟ واقعتاَ اعیانِ سلطنت کے خدشات سچ ثابت ہوئے۔ معتمد کو اپنے تخت سے ہاتھ دھونا پڑے۔ ساری زندگی قید میں گزری۔ برس ہا برس بعد ایک بار عید کے موقع پر بیٹیوں سے ملاقات کی اجازت ملی تو شہزادیوں کے سوت کات کات کر گزر اوقات کرنے والے ہاتھ معتمد سے دیکھے نہ گئے۔اس پر اُس نے جو شعر کہے وہ آج بھی آپ کے بی اے عربی کے نصاب میں شامل ہیں۔ ہاں مگر زلاقہ کے مشہور معرکے میں مرابطین کے اڑتالیس ہزار مجاہدین نے الفانسو کے ایک لاکھ کی تکہ بوٹی کرڈالی، مورخ کہتا ہےبہت کم صلیبی تھے جو زلاقہ سے زندہ  بچ کر گئے؛ اور اس کے بعد مزید ساڑھے تین سو سال اندلس میں اذان گونجتی رہی۔

بارہا ایسا ہوا ہے کہ کسی ایک ’’فرد‘‘ کے صبر وحوصلہ نے ’’جماعت‘‘ کو صدیوں کی زندگی دے دی۔ اور صبر و برداشت چھوڑنے کے نتیجے میں ’’جماعت‘‘ کے کروڑوں نفوس نسلوں خوار ہوتے رہے۔  آج جن خطوں میں آپ کو مسلمانوں کی ذلت اور بےبسی پر رونا آئے اور جہاں کہیں مسلم بیٹیوں کی چیخیں سنیں، لازماً وہاں کچھ مسلمانوں سے ’’جماعت‘‘ کے حق میں کوئی جرم ہوا ہوگا جس کے نتیجے میں مسلمان وہاں اس حالت کو پہنچے۔



[1]   ابن تیمیہ کے متن میں دیکھئے فصل اول، حاشیہ 17 (گزشتہ شمارہ ص 48)

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
عہد کا پیغمبر
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
بربہاریؒ ولالکائیؒ نہیں؛ مسئلہ ایک مدرسہ کے تسلسل کا ہے
Featured-
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
بربہاریؒ ولالکائیؒ نہیں؛ مسئلہ ایک مدرسہ کے تسلسل کا ہے تحریر: حامد کمال الدین خدا لگتی بات کہنا عل۔۔۔
ایک بڑے شر کے مقابلے پر
Featured-
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
ایک بڑے شر کے مقابلے پر تحریر: حامد کمال الدین اپنے اس معزز قاری کو بےشک میں جانتا نہیں۔ لیکن سوال۔۔۔
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا
احوال- تبصرہ و تجزیہ
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا تحریر: حامد کمال الدین کوئی ۔۔۔
فقہ الموازنات پر ابن تیمیہ کی ایک عبارت
اصول- منہج
حامد كمال الدين
فقہ الموازنات پر ابن تیمیہ کی ایک عبارت وَقَدْ يَتَعَذَّرُ أَوْ يَتَعَسَّرُ عَلَى السَّالِكِ سُلُوكُ الط۔۔۔
فقہ الموازنات، ایک تصویر کو پورا دیکھ سکنا
اصول- منہج
حامد كمال الدين
فقہ الموازنات، ایک تصویر کو پورا دیکھ سکنا حامد کمال الدین برصغیر کا ایک المیہ، یہاں کے کچھ۔۔۔
نواقضِ اسلام کو پڑھنے پڑھانے کی تین سطحیں
اصول- عقيدہ
حامد كمال الدين
نواقضِ اسلام کو پڑھنے پڑھانے کی تین سطحیں حامد کمال الدین انٹرنیٹ پر موصول ہونے والا ایک س۔۔۔
(فقه) عشرۃ ذوالحج اور ایامِ تشریق میں کہی جانے والی تکبیرات
راہنمائى-
اصول- عبادت
حامد كمال الدين
(فقه) عشرۃ ذوالحج اور ایامِ تشریق میں کہی جانے والی تکبیرات ابن قدامہ مقدسی رحمہ اللہ کے متن سے۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز