عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Saturday, April 20,2024 | 1445, شَوّال 10
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
weekly آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
’نظام‘ کی بحث.. متنبہ رہنے کی بات بس ایک ہے
:عنوان

جماعۃالدعوۃ کے نوجوان اُس دن تک ان شاءاللہ مغرب کی اس کھوسٹ بڑھیا کی عشوہ طرازیوں سے محفوظ رہیں گے جب تک یہ جمہوریت کو ’’اسلامی‘‘ کا ٹانکہ نہیں لگاتے۔ ’جمہوریت‘ کو نری استعمال کی چیز سمجھیں نہ کہ تقدیس کی۔

. راہنمائى . تنقیحات :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

’نظام‘ کی بحث.. متنبہ رہنے کی بات بس ایک ہے

وقت کے ایک رائج سیاسی نظام میں حصہ لینے کے حوالہ سے جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے ایک حالیہ فیصلہ کے پس منظر میں۔

جماعۃالدعوۃ کے نوجوان اُس دن تک ان شاءاللہ مغرب کی اس کھوسٹ بڑھیا کی عشوہ طرازیوں سے محفوظ رہیں گے جب تک یہ جمہوریت کو ’’اسلامی‘‘ کا ٹانکہ نہیں لگاتے۔ ’جمہوریت‘ کو نری استعمال کی چیز سمجھیں نہ کہ تقدیس کی۔ ہاں جس دن یہ خدا نخواستہ اُس کی تقدیس جپنے لگے اُس دن وہ بڑھیا اِنہیں نگلنے میں دیر نہ لگائے گی جو اس سے پہلے ہمارے بڑے بڑے گبھرو اٹھا چکی۔ اللہ انہیں محفوظ رکھے اور ہماری سب تحریکوں کو خالص اسلامی پیراڈائم پر اکٹھا کرے۔

یہاں ہم اپنے ایک پرانے مضمون (شمارہ جولائی 2013) سے تھوڑے تصرف کے ساتھ چند اقتباس دیں گے :

******

اقتباس 1

سیاست وغیرہ میں ’’دستیاب مواقع‘‘ سے اِن دینی جماعتوں کا فائدہ اٹھانا ہماری نظر میں اصولاً غلط نہیں ہے بشرطیکہ ایک ٹھیٹ پیراڈائم خود اِن جماعتوں کے اپنے کارکنان کے ہاں باقی رہے اور ان کے وجود سے پھوٹ پھوٹ کر نشر ہو، نیز مصالح و مفاسد کا ایک شرعی موازنہ اور اسلامی ضوابط کی پابندی برقرار رہے۔ بلکہ ایک ٹھیٹ عقیدہ کے ہوتے ہوئے ان کا سیاست میں پیش قدمی کرنا، ہماری نظر میں، اُس ہدف کے حصول میں ممد ہوگا جسے ہم نے ان دو نقاط میں ملخص کیا ہے، اور جوکہ ہمارے (عالم اسلام کے) اِس بحران کے اصل پائیدار حل کی جانب ایک درست ترین پیش قدمی ہے:

1.  مغرب کی فکری مصنوعات (خصوصاً مغربی مصنوعات کی ’اسلامیائی‘ گئی صورتوں) کا قلع قمع اور اس کے مقابلے پر خالص اسلامی پیراڈائم کا احیاء۔ اِسی کو ہم ’’استشراق کے ساتھ جنگ‘‘ کا نام دیتے ہیں اور جوکہ ایک وسیع البنیاد معرکہ ہے اور جس کے لیے ایک شدید درجے کا نظریاتی رسوخ اور ایک فکری استقامت درکار ہے۔ اِسی سے متصل، استعمار کے ساتھ ہماری وہ جنگ ہے جس کا کلائمکس اِس وقت ہمیں افغانستان اور فلسطین کے اندر درپیش ہے اور جس کے جیتنے یا ہارنے کی صورت میں شاید پورے عالم اسلام کی صورت اور ہیئت تبدیل ہوکر رہ جانے والی ہے اور یہاں پر ہمارا یا پھر عالمی استعمار کا بہت کچھ تہ و بالا ہوجانے والا ہے۔

2.  معاشرے کی سرزمین پر (نہ کہ محض اقتدار پر) اسلامی قوتوں کا ایک معتدبہٖ حد تک قبضہ، جس پر ہم متعدد بار گفتگو کرچکے ہیں۔

*****

اقتباس 2

بعض مسلم ملکوں میں، جہاں اس کی گنجائش ہو، مغرب اور اُس کے کاسہ لیس لبرلز کو لگام دینے (یا ’ٹف ٹائم‘ دینے) کےلیے ’جمہوریت‘ کا استعمال کچھ ایسا تشویش ناک نہیں۔ سیاست کے اِس عمل میں حصہ لینا ہے تو لفظِ جمہوریت کا ایسا (الزامی) استعمال بھی باعثِ قدح نہیں (الزامی سے یہاں ہماری مراد کہ: ہم تو اس جمہوری شریعت کے پابند نہیں؛ اور ہماری شریعت تو آسمان سے ہی اترتی ہے، ہاں اُنہیں اُن کے اصولوں سے باندھا یا پسپا کیا جائے، جہاں اور جتنا ممکن ہو ۔ ممکن نہ ہو تو ٹینشن لینے کی ضرورت نہیں؛ اللہ پر بھروسہ اہل ایمان کا پہلا اور آخری ہتھیار ہے۔ البتہ جہاں کچھ ممکن العمل ہو وہاں تدبیر اور اقدام کا سہارا لینا بھی اہل ایمان کا شیوہ ہے)۔ جمہوری عمل کا ایسا استعمال ہماری نظر میں مضرت رساں نہیں، کم از کم بھی یہ کہ علمائے توحید کے ہاں یہ ایک مختلف فیہ مسئلہ ہے، یعنی اِس معاملہ میں تعددِ آراء کی گنجائش ہے، لہٰذا کوئی اگر یہ رائے اختیار کرتا ہے تو آپ زیادہ سے زیادہ اُس کے ساتھ ایک فقہی قسم کا اختلاف رکھ سکتے ہیں جوکہ کوئی ایسی پریشان کن بات نہیں۔ اصل باعثِ تشویش مسئلہ ’’ڈیموکریسی‘‘ اور اس کے مشتقات کو خود اپنے فکری پیراڈائم کے اندر جگہ دینا اور اپنے نظریات کی دنیا میں اس کو قبول کرنا ہے، جس پر پیچھے ہم گفتگو کر آئے ہیں۔

********

اقتباس 3

جیسا کہ ہم اپنے مضمون ’’درمیانی مرحلہ کے بعض احکام‘‘ میں عرض کرچکے، مغربی اشیاء کے ساتھ (مصالح اور مفاسد کے موازنہ کی بنیاد پر) معاملہ deal کرنا تو مسئلہ نہیں (تاآنکہ خدا عالم اسلام میں ہمیں ایک پائیدار صورتحال نصیب فرمائے اور ہم اِن جاہلی اشیاء کے ساتھ معاملہ deal کرنے تک سے مستغنی ہو جائیں)، البتہ اِن اشیاء کو ’اسلامی‘ جوڑ لگانے بیٹھ جانا، ان اشیاء کو خود اپنے نظریات کے احاطے ہی میں جگہ دے ڈالنا اور ان کو اسلام سے ’ہم آہنگ‘ کرنا درحقیقت ایک بڑی آفت ہے اور جوکہ یہاں ایک ٹھیٹ اسلامی تبدیلی کے ریشنال ہی کو فوت کردیتی اور خود اپنا ہی راستہ اپنے اوپر بند کرلیتی ہے، علاوہ اس اہم تر بات کے کہ یہ چیز خدا کو ہی ناراض کردینے کا موجب ہے۔

پس ان جاہلی اشیاء کے ساتھ معاملہ کرنا تو قابلِ فہم ہے مگر ان جاہلی اشیاء کو اسلام کے ٹانکے لگانا خود اپنے ہی کیس کو ختم کرلینے کے مترادف ہے۔ اِس حقیقت کو تسلیم کرلینے میں اب مزید عشرے نہیں لگانے چاہئیں۔ جاہلی اشیاء (مانند ڈیموکریسی، کونسٹی ٹیوشن، پارلیمنٹ، لیجس لیشن، نیشن سٹیٹ، بیسک رائٹس... روٹی، ترقی اور آسائشاتِ دنیا کے نعرے، جوکہ یہاں فی نفسہٖ مطلوب بلکہ معبود ہوتے ہیں، وغیرہ) کو اسلام کے ٹانکے لگا کر ہمارا اسلامی کیس فوت ہوسکتا ہے

*******

اقتباس 4

آدمی خود ایک محکم و راسخ عقائدی بنیاد پر کھڑا ہو، تو ملکی سیاست یا انتظامی مشینری میں ’’دستیاب گنجائش‘‘ کے مطابق ہی اپنے آپ کو فی الحال نمایاں کرنا اور اپنا پورا ایجنڈا سامنے لانے سے ایک عرصہ تک گریز کرنا اور پھر جیسے جیسے گنجائش ملتی چلی جائے ویسے ویسے کھلتے چلے جانا، البتہ جتنی گنجائش ملے اُس کو بھرپور طور پر (اور آخری حد تک بےلحاظ ہو کر، بلکہ بوقتِ ضرورت اپنی زندگی اور سلامتی کی قیمت پر) اسلامی ایجنڈا کے حق میں استعمال کر جانا اور باقی کےلیے مسلسل کوشاں اور مواقع کا متلاشی رہنا... غرض عمل اور نفاذ میں ’’تدریج‘‘ کا راستہ اختیار کرنا اور سارا کچھ ایک ہی دن میں کر گزرنے کے اسلوب سے کنارہ کش رہنا ایک صائب طریقِ کار ہے۔ اس کو اختیار کرنے میں ہرگز کوئی مضائقہ نہیں۔ جہاں مضائقہ ہے اُس کی ہم نے نشاندہی کردی اور وہ آدمی کا اپنا ’’تصورِ دین‘‘ اور ’’حقیقتوں کے تعین کے معاملہ میں اُس کی اختیار کردہ اپروچ‘‘ ہے جس میں جاہلیت سے یکسر مختلف طریق اختیار کرنا، مشرک اور دوزخی ملتوں سے الگ تھلگ ایک طریق اختیار کرنا، اور راستوں کے اِس فرق کے مسئلے میں کوئی جھول نہ آنے دینا ’’مسلم‘‘ ہونے کا بنیادی ترین تقاضا ہے۔ اِسی کو ہم عقیدہ بھی کہتے ہیں۔ اِس میں کوئی ’’تدریج‘‘ نہیں۔ یہاں ’’استطاعت و عدم استطاعت‘‘ کی کوئی بحث نہیں۔ اِس میں کوئی ڈھیل اور کوئی نرمی نہیں۔ ہاں ’’اعمال‘‘ کے اندر ’’تدریج‘‘ بھی ہے۔ ’’عدمِ استطاعت‘‘ کا اعتبار بھی۔ اور نرمی و رخصت وغیرہ ایسی اشیاء کی گنجائش بھی۔ نیز بھول چوک اور سستی کوتاہی پر چھوٹ اور معافی کا امکان بھی ’’اعمال‘‘ میں زیادہ ہے بہ نسبت ’’اعتقاد‘‘ کے۔ پروردگار کے سامنے اعلیٰ ترین حالت میں پیش ہونا ’’اعتقاد‘‘ کے معاملہ میں کہیں اہم تر اور نازک تر ہے بہ نسبت ’’اعمال‘‘ کے۔

۔

پس نوشت: اوپر کے مضمون پر وارد بعض اعتراضات کے پس منظر میں لکھی جانے والی ایک تحریر: دین و دنیا.. اور ’نظام‘ کی بحث

Print Article
  نظام میں شرکت
  جمہوریت
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
فرد اور نظام کا ڈائلیکٹ، ایک اہم تنقیح
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویں
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز