عشرذوالحج..
موحدین کے ’’قومی دن‘‘
یہ کچھ خاص دن اُس کی بڑائی کرنے کے...
کچھ مبارک ایام... ایک قدردان، نوازشیں کرنے والی
ہستی کو خالص ترین سپاس پیش کرنے کے... جو اُس نے خود مقرر فرمائے؛ چاہتمندوں کے
مل کر اُس کی تعظیم اور تکبیر کرنے کو:
اللهُ أكۡبَرُاللهُ أكۡبَرُ.. لَا إلٰهَ اِلَّا اللهُ، وَاللهُ أكۡبَرُ اللهُ أكۡبَرُ، وِلِلهِ الۡحَمۡدُ
ہر چیز کی بڑائی بھول کر اُس کی بڑائی!!!
خوبی صرف اُس کی... باقی اگر کسی کی کوئی خوبی ہے
تو بس اُس کی عطاء! یعنی ہر کسی کی خوبی میں
فی الحقیقت اُس کی خوبی۔ سو تعریف ہو تو اس کی... ایک ایسی تعریف جس سے کبھی دل نہ
بھرے۔
اللهُ أكۡبَرُاللهُ أكۡبَرُ.. لَا إلٰهَ اِلَّا اللهُ، وَاللهُ أكۡبَرُ اللهُ أكۡبَرُ، وِلِلهِ الۡحَمۡدُ
*****
فی أیامٍ معلومات...!!!
کچھ خاص مقرر دن!!!
کیا آپ نے دیکھا نہیں
قبیلے، وطن اور مٹی پر فدا ہونے والے جب پورا سال
ایک بات کی گردان سے سیر نہیں ہوتے تو وہ اس کےلیے کچھ تہوار رکھتے ہیں!
تو پھر... یہ ہمارے ایامِ تکبیر ہیں
زمین و آسمان کے مالک کے گُن گانے کے خصوصی ایام
موحدین کے ’’قومی دن‘‘!!!
كَذِكْرِكُمْ آبَاءَكُمْ أَوْ أَشَدَّ ذِكْرًا...!!!
’’جیسے گُن تم اپنے آباء کے گاتے ہو؛ بلکہ اس سے
بھی بڑھ کر‘‘۔
*****
مبارک ایام
بتوں کو توڑنے والے ہاتھوں کے تعمیر کردہ اُس بیتِ
عتیق میں... بھِیڑ کرنے
رِجَالًا وَعَلَىٰ كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِن كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ
دور دور سے پیدل چلے آتے اور سواریوں کو چلا چلا
کر دبلا کرنے والے... ہر دوردراز کی گھاٹی سے چلے آتے نغمے الاپتے، نعرے لگاتے
منزلِ شوق کی جانب رواں دواں طلبگاروں کے
اُس قدیمی ڈیرے کے گرد پھیرے لگانے
وَلْيَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ الْعَتِيقِ
حُنَفاء کےلیے مقرر ٹھہرائے ہوئے گھاٹ پر قربانیوں
کے چڑھاوے دینے،
عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ
خدائے واحد کے نام کی منتیں پوری کرنے
وَلْيُوفُوا نُذُورَهُمْ
خدا کی حرمتوں کی تعظیم کو ذہن نشین کروانے
ذَٰلِكَ وَمَن يُعَظِّمْ حُرُمَاتِ اللَّـهِ
نیز... بتوں کی نجاست کو قلوب میں پختہ کروانے
فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْأَوْثَانِ
اور
جاہلیت کے قول و دستور
وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ
کو خیرباد کہہ ڈالنے
... کا اپنا وہ ’’مِلّی‘‘
سبق دہرانے کے!!!
خدا کی یاد اور محبت میں دلوں کے پگھلنے اور
پسیجنے کے
الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّـهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ
خدا کے آگے عاجزانہ روش اختیار کرنے کے
وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ
صرف اُسی کی خدائی
فَإِلَـٰهُكُمْ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ
اور ’’اسلام‘‘ کی صورت اُس ایک کا ہوجانے
فَلَهُ أَسْلِمُوا
کے اسباق تازہ کرنے کے ایام
*****
کسی کو کیا معلوم
موحدین کی یہ تکبیرات آج ایک دین ... ایک تہذیب...
ایک تاریخ... ایک روایت... ایک زندگی... اور ایک ملت کا اِحیاء ہے
مِّلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ ۚ هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمِينَ مِن قَبْلُ وَفِي هَـٰذَا
تاریخ کے اس موڑ پر
جب
خلقت ہم سے یہ روشنی چھین لے جانے کےلیے ایک بار
پھر اکٹھی ہو چکی ہے:
حُنَفَاءَ لِلَّـهِ غَيْرَ مُشْرِكِينَ بِهِ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّـهِ فَكَأَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَاءِ فَتَخْطَفُهُ الطَّيْرُ أَوْ تَهْوِي بِهِ الرِّيحُ فِي مَكَانٍ سَحِيقٍ ﴿٣١﴾ذَٰلِكَ وَمَن يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّـهِ فَإِنَّهَا مِن تَقْوَى الْقُلُوبِ ﴿٣٢﴾ الحج
صرف ایک خدا کے ہو کر۔ اس کے ساتھ شریک نہ ٹھیرا
کر۔ اور جو شخص (کسی کو) خدا کے ساتھ شریک مقرر کرے تو وہ گویا ایسا ہے جیسے آسمان
سے گر پڑے پھر اس کو پرندے اُچک لے جائیں یا ہوا کسی دور جگہ اُڑا کر پھینک دے۔
(یہ ہمارا حکم ہے) اور جو شخص ادب کی چیزوں کی جو خدا نے مقرر کی ہیں عظمت رکھے تو
یہ (فعل) دلوں کی پرہیزگاری میں سے ہے (ترجمہ جالندھری)
اللهُ أكۡبَرُاللهُ أكۡبَرُ.. لَا إلٰهَ اِلَّا اللهُ، وَاللهُ أكۡبَرُ اللهُ أكۡبَرُ، وِلِلهِ الۡحَمۡدُ
*****
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي الله عنهما عَنِ النَّبِيِّ صلى الله
عليه وسلم أَنَّهُ قَالَ: مَا الْعَمَلُ فِي أَيَّامٍ أَفْضَلَ مِنْهَا فِي
هَذِهِ. قَالُوا: وَلَا الْجِهَادُ، قَالَ: وَلَا الْجِهَادُ، إِلَا رَجُلٌ خَرَجَ
يُخَاطِرُ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ بِشَيْءٍ. [ صحيح البخاري، (969)
].
روایت ابن عباسؓ سے، نبیﷺ سے، کہ فرمایا: نہیں
کوئی دن ایسے جن میں عمل ان دس ایام میں عمل سے افضل ہو۔ عرض کیا: کیا جہاد بھی
نہیں؟ فرمایا: ہاں جہاد بھی نہیں، سوائے ایک آدمی جس نے اپنی جان اور مال (خدا کی
راہ میں) داؤ پر لگا دیے اور پھر کچھ بھی واپس نہ آیا۔
وَعَنِ ابۡنِ عُمَرَ رضي الله عنهما عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ( ما من أيام
أعظم ولا احب إلى الله العمل فيهن من هذه الأيام العشر فأكثروا فيهن من التهليل
والتكبير والتحميد ) [ رواہ الإمام أحمد].
اور روایت ابن عمرؓ سے، نبیﷺ سے، فرمایا: نہیں
کوئی ایسے دن جن میں عمل عظیم تر ہو اور اللہ کو محبوب تر ہو اِن دس ایام سے۔ پس
اِن میں زیادہ سے زیادہ کرو: تہلیل (یہ ورد کہ ’’نہیں کوئی ہستی لائقِ عبادت مگر
اللہ‘‘) اور تکبیر (یہ ورد کہ ’’اللہ سب سے بڑا ہے‘‘) اور تحمید (یہ ورد کہ ’’سب
تعریف اور خوبی اللہ کی‘‘)۔
تہلیل، تکبیر اور تحمید... یعنی:
اللهُ أكۡبَرُاللهُ أكۡبَرُ.. لَا إلٰهَ اِلَّا اللهُ، وَاللهُ أكۡبَرُ اللهُ أكۡبَرُ، وِلِلهِ الۡحَمۡدُ
*****
#ملت_ابراہیمؑ_کا_سبق_دہرانے_کے_دن
#عشر_ذی_الحج
#عشرذوالحج