عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Wednesday, April 24,2024 | 1445, شَوّال 14
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2015-04 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
بِحَبۡلِ اللّٰہِ جَمِیۡعاً کی تفسیر: "جماعۃ المسلمین"
:عنوان

ابوہریرہؓ والی حدیث میں جو بات ان الفاظ میں آئی: وأن تعتصموا بحبل الله جميعاً ولا تفرقوا۔ عین وہی بات عبد اللہ بن مسعودؓ والی حدیث میں ان الفاظ کے ساتھ آگئی: ولزومُ جماعةِ المسلمين۔

. مشكوة وحىاللہ كے كلام سے :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

ایک رکاکت بھری (naïve)  عربی کا سہارا لیتے ہوئے اہل مورد کی جانب سے بار بار ’نکتہ‘ بیان کیا جاتا ہے: قرآن نے کہا ہے: إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ ’’مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں‘‘، یہ تو نہیں کہا: المؤمنون قومٌ واحد!

گویا لفظِ ’’قوم‘‘  اُس زمانے میں ’’نیشن‘‘ کے معنیٰ میں استعمال ہوتا بھی تھا!

’’نیشن‘‘ کے معنیٰ میں تو لفظ ’’قوم‘‘ آج بھی عربی میں مستعمل نہیں! اور نہ اس سے پہلے کبھی رہا ہے! اور قرآنِ مجید ظاہر ہے عرب اور عربی میں نازل ہوا ہے!

اور ویسے یہ ضروری کیا ہے کہ دورِ حاضر میں بنا لی گئی ایک چیز، پوری کی پوری، عین اپنے اس ’جدید‘ مفہوم کے ساتھ قرآن میں آئے؟ اور ذرا کاریگری دیکھیں: چونکہ قرآن میں ’’المؤمنون قومٌ واحدٌ‘‘ کے لفظ نہیں آئے، لہٰذا شرق تا غرب مسلمانوں کا ایک سیسہ پلائی قوت اور وحدت (الجماعۃ) ہونا دین کا تقاضا ہی نہیں!

ایک مربوط شناخت کی حامل انسانی وحدت کےلیے شرعی نصوص میں ’’الجماعۃ‘‘ کا لفظ  استعمال ہوا ہے۔ کہیں مختصر طور پر ’’الجماعۃ‘‘ اور کہیں پورا لفظ ’’جماعۃ المسلمین‘‘۔  نصوص کا تتبع کریں تو کہیں یہ ’’قوم‘‘ کے قریب قریب معنیٰ میں آتا ہے (جو ایک نظریہ پر کھڑی ہو)، کہیں ’’ریاست‘‘ کے قریب قریب معنیٰ میں، تو کہیں ایک مستحکم مجتمع سیاسی وسماجی قوت کے معنیٰ میں۔

(’’الجماعۃ‘‘ کے مفہوم پر ہم نے اپنی زیرتالیف کتاب ’’ابن تیمیہ کی خلافت و ملوکیت پر تعلیقات‘‘ میں قدرے تفصیل سے روشنی ڈالی ہے؛ یہاں اِس مختصر وضاحت پر ہی اکتفاء کریں گے)۔

سنت اور سلف سے قرآنی آیت وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا کی جو تفسیر ملتی ہے وہ بھی ’’الجماعۃ‘‘ ہے... جو ہمارے آزاد خیال ’مفسرین‘ کو شاید مشکل سے قبول ہو۔

دراصل مغرب میں پروان چڑھنے والے نظریۂ فردیت  individualism کا اثر ہمارے جدید تعلیم یافتہ ذہن نے بھی اچھا خاصا لیا ہے۔ چنانچہ یہ ذہن آیتِ مذکورہ کا مفہوم بیان کرتے ہوئے ’’جمیعاً‘‘  کا معنیٰ ’’اکٹھے‘‘ یا ’’جماعت بن کر‘‘ کی بجائے ’’سب لوگ‘‘ کرنے کو زیادہ ترجیح دیتا ہے۔ تاکہ مراد یہ ہوجائے کہ: ’’سب لوگ‘‘ اللہ کی رسی (قرآن) سے چمٹ جاؤ۔  پھر یہ ’’سب لوگ‘‘دیکھتے ہی دیکھتے ’’ہر آدمی‘‘ سے بدل جاتا ہے۔ یعنی ’’ہر آدمی‘‘ (اپنے اپنے طور پر!!!) اللہ کی رسی (شرعِ قرآنی) کو مضبوطی سے تھام لے! یوں ’’جماعت‘‘  کا معنیٰ مکمل طور پر گول ہوگیا؛ اور قرآن کے اُس مقام پر بھی جہاں (از روئے حدیث و ازروئے تفسیرِ سلف) ’’جماعت‘‘ کا حکم دیا گیا، نظریۂ فردیت   individualism    ثابت ہوگیا! سلف قرآن کے اِس مقام پر ’’الجماعۃ‘‘ کے مباحث بیان کرتے رہ گئے؛ اور ہمارے ماڈرن مفسرین کا خیال کہ آیت یہاں ’الگ الگ‘ انسان سے مخاطب ہے!

آیت کی تفسیر از روئےحدیث: الجماعۃ

امام ابن تیمیہ﷫ اپنی کتاب ’’خلافت و ملوکیت‘‘ میں ایک ہی مضمون پر دو حدیثیں ایک ساتھ لے کر آئے ہیں:

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:

إنَّ اللَّهَ يَرْضَى لَكُمْ ثَلَاثًا: أَنْ تَعْبُدُوهُ وَلَا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا، وَأَنْ تَعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا، وَأَنْ تناصحوا مَنْ وَلَّاهُ اللَّهُ أَمْرَكُمْ (صحیح مسلم 1715)

ابو ہریرہؓ سے روایت ہے، کہ نبیﷺ نے فرمایا:

 اللہ کو تمہارے لیے تین باتیں پسند ہیں: یہ کہ تم اس کی عبادت کرو بغیر اس کے کہ اُس کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک کرو۔ اور یہ کہ سب مل کر اللہ کی رسی سے چمٹ جاؤ اور آپس میں تفرقہ نہ کرو۔ اور یہ کہ جن لوگوں کو اللہ نے تمہارا حکمران بنایا ہے ان کا وفادار و خیرخواہ  رہو۔

عَن ابْنِ مَسْعُودٍ وَزَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:

ثَلَاثٌ لَا يُغِلُّ عَلَيْهِنَّ قَلْبُ مُسْلِمٍ: إخْلَاصُ الْعَمَلِ لِلَّهِ وَمُنَاصَحَةُ وُلَاةِ الْأُمُورِ وَلُزُومُ جَمَاعَةِ الْمُسْلِمِينَ.  (أحمد 13350، ابن ماجۃ 3056،  صححہ الالبانی عن زید بن ثابت)

عبد اللہ بن مسعود اور زید بن ثابت﷠ سے روایت ہے، کہ نبیﷺ نے فرمایا:

تین باتیں ایسی ہیں کہ ان کا پابند مسلمان دل کا پاپی نہیں ہوتا: عمل کو خالص اللہ کےلیے کرنا۔ اولیاء الامور کی خیرخواہی اور مسلمانوں کی جماعت سے وابستگی۔

آپ دیکھتے ہیں، دونوں حدیثوں میں من و عن ایک سا مضمون ہے:

ý         ابوہریرہ﷛ والی حدیث میں فرمایا: اَنْ تَعْبُدُوهُ وَلَا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا۔ عین یہ چیز ابن مسعود﷛ والی حدیث میں ان الفاظ کے ساتھ آگئی:   إخْلَاصُ الْعَمَلِ لِلَّهِ۔

ý         ابوہریرہ﷛ والی حدیث میں فرمایا: وَأَنْ تناصحوا مَنْ وَلَّاهُ اللَّهُ أَمْرَكُمْ۔ عین یہی بات ابن مسعود﷛ والی حدیث میں یوں آگئی: وَمُنَاصَحَةُ وُلَاةِ الْأُمُورِ۔

ý         ابوہریرہ﷛ والی حدیث میں جو بات ان الفاظ میں آئی:  وَأَنْ تَعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا۔ عین وہی بات عبد اللہ بن مسعود﷛ والی حدیث میں ان الفاظ کے ساتھ آگئی: وَلُزُومُ جَمَاعَةِ الْمُسْلِمِينَ۔

اب لامحالہ کسی امتی سے نہیں بلکہ خود نبیﷺ سے ثابت ہوگیا کہ آیت ’’وَاعۡتَصِمُوا بِحَبۡلِ اللّٰہِ جَمِیۡعاً‘‘ کی تفسیر ’’لُزُومُ جَمَاعَةِ الْمُسْلِمِينَ‘‘ ہے }نہ کہ ’اپنے اپنے طور پر قرآن مجید سے تعلق قائم کرنا‘ (جس پر آلِ وحید الدین خان کا پورا تصورِ دین کھڑا ہے){۔

آیت کی تفسیر از سلف وائمہ متقدمین: الجماعۃ

مفسر طبری﷫ ’’حبل اللہ‘‘ کی تفسیر حضرت عبد اللہ بن مسعود ﷛ سے بیان کرتے ہیں: الجماعۃ۔ (دیکھئے آل عمران کی اس آیت کے تحت طبری کی تفسیر)۔ ابن عبدالبر﷫ اس پر اپنی تقریر دیتے ہوئے کہتے ہیں:

وَحَبْلُ اللَّهِ فِي هَذَا الْمَوْضِعِ فِيهِ قَوْلَانِ أَحَدُهُمَا كِتَابُ اللَّهِ وَالْآخَرُ الْجَمَاعَةُ وَلَا جَمَاعَةَ إِلَّا بِإِمَامٍ وَهُوَ عِنْدِي مَعْنَى مُتَدَاخِلٌ مُتَقَارِبٌ لِأَنَّ كِتَابَ اللَّهِ يَأْمُرُ بِالْأُلْفَةِ وَيَنْهَى عَنِ الْفُرْقَةِ

اس مقام پر ’’حبل اللہ‘‘ کی تفسیر میں (سلف سے) دو قول آتے ہیں: ایک یہ کہ اس سے مراد ہے کتاب اللہ۔ دوسرا یہ کہ اس سے مراد ہے جماعت (مسلمانوں کا ایکا کر کے رہنا)۔ جبکہ جماعت بغیر امام کے ممکن نہیں۔ میرے نزدیک یہ دونوں معنے ایک دوسرے کے اندر داخل ہیں  اور باہم قریب ہیں؛ کیونکہ کتاب اللہ کا اپنا حکم یہ ہے کہ (مومن) ایک ہوں اور ٹولہ ٹولہ ہونے سے ممانعت ہے۔

ابن عبدالبرؒ اپنی اِس تقریر پر (کہ یہ دونوں معنے ایک دوسرے میں داخل ہیں) دلیل دیتے ہیں کہ خود عبداللہ بن مسعودؓ دو الگ الگ مواقع پر ’’حبل اللہ‘‘ کی تفسیر میں یہ دو قول بیان کرتے ہیں۔                                                   (التمھید مؤلفہ ابن عبد البر: 21: 269)

اوپر شروع میں مذکور عبد اللہ بن مسعود﷛ والی حدیثِ مسلم کی شرح میں، امام نووی﷫ لکھتے ہیں:

وَأَمَّا قَوْلُهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَفَرَّقُوا فَهُوَ أَمْرٌ بِلُزُومِ جَمَاعَةِ الْمُسْلِمِينَ وَتَأَلُّفِ بَعْضِهِمْ بِبَعْضٍ وَهَذِهِ إِحْدَى قَوَاعِدِ الْإِسْلَامِ                              (شرح النووی لصحیح مسلم حدیث 1715)

(حدیثِ مذکورہ میں) نبیﷺ کا یہ فرمان کہ ’’ٹولے مت بنو‘‘: دراصل یہ جماعۃ المسلمین کو لازم پکڑنے کا حکم ہے اور یہ کہ مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ مل اپنی شیرازہ بندی کریں۔ اور یہ اسلام کے بنیادی پایوں میں سے ایک پایہ ہے۔

*****

ویسے بھی آپ دیکھ لیں، قرآن وہ شریعت ہی نہیں ہے جسے ہر شخص ’اپنے اپنے طور پر‘ تھام لے تو وہ تھامی جائے؛ قرآنی شریعت (حبلُ اللہ) کو ’’تھامنے‘‘ کیلئے کرۂ ارض پر پھیلی ایک مربوط انسانی وحدت درکار ہے۔ (زیرِ تالیف کتاب، فصل ’’واعتصموا بحبل اللہ کی تفسیر‘‘، شائع ایقاظ اپریل 2014)


Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
اوچھے ہاتھ درایت
تنقیحات-
مشكوة وحى- علوم حديث
حامد كمال الدين
اوچھے ہاتھ درایت! صحیح مسلم کی ایک حدیث پر اٹھائے گئے اشکال کے ضمن میں حامد کمال الدین ۔۔۔
ابن عباس : تفسیر قرآن چار پہلوؤں سے
مشكوة وحى- علوم قرآن
حامد كمال الدين
22 ابن عباس﷠: تفسیر قرآن چار پہلوؤں ۔۔۔
غصہ مت کرو
مشكوة وحى-
مریم عزیز
17 حدیثِ نبوی ’’غصہ مت کرو‘‘ ار۔۔۔
اللہ کے کلام سے۔ اپریل 2014
مشكوة وحى-
ادارہ
إنَّ اللَّهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إلَى أَهْلِهَا وَإِذَا حَكَمْتُمْ بَيْنَ النَّاسِ أَ۔۔۔
شرح دعائے قنوت
مشكوة وحى- توضيح مفہومات
رقائق- اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
شرح دعائے قنوت نوٹ: ’’دعائے قنوت‘‘ ایک ایک جملہ کی علیحدہ شرح کےلیے آپ اس لنک پر جا سکتے ہیں۔ عَنِ ۔۔۔
خدا واسطے کی اخوت
مشكوة وحى- فرمايا رسول اللہ ﷺ نے
حامد كمال الدين
(حديث:‏152‏)[1] عن محمد بن سوقة أن رسول الله عليه السلام قال ما أحدث عبد أخا يواخيه في الله إلا رفعه ا۔۔۔
کائنات کا مالک اور مخلوق.. رُوبرُو
مشكوة وحى- توضيح مفہومات
حامد كمال الدين
هَلْ يَنظُرُونَ إِلَّا أَن يَأْتِيَهُمُ اللَّـهُ فِي ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ وَالْمَلَائِكَةُ وَقُضِيَ الْأ۔۔۔
حاکمیتِ خداوندی.. اجتماعِ انسانی.. اور سیاست
مشكوة وحى-
ادارہ
کتاب کا سبق حاکمیتِ خداوندی.. اجتماعِ انسانی.. اور سیاست إِنَّا أَنزَلْنَا التَّوْرَاةَ فِيهَا هُدًى وَنُورٌ۔۔۔
قرآنِ مجید کا پہلا امر اور پہلا نہی
مشكوة وحى- توضيح مفہومات
حامد كمال الدين
مجالسِ قرآنی يَا أَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَل۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز