عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, April 26,2024 | 1445, شَوّال 16
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
یہ ’شیخ الاسلام‘ ہیں تو.... فَلیَبکِ علَی الاسلامِ مَن کَانَ بَاکیاً
:عنوان

:کیٹیگری
ادارہ :مصنف

یہ ’شیخ الاسلام‘ ہیں تو.... فَلیَبکِ علَی الاسلامِ مَن کَانَ بَاکیاً

 

سہ ماہی ایقاظ کے توسط سے میں قارئین کی توجہ کچھ عرصہ قبل ہونے والے ایک افسوسناک واقعے کی جانب مبذول کرانا چاہونگا۔ اگر چہ اس واقعے کی صدائے بازگشت اب کافی مدہم پڑ چکی ہے اور آوازوں میں وہ گھن گرج باقی نہیں رہی مگر چونکہ ایقاظ ایک فکری اور تحریکی رسالہ ہے اور اس میں منہج اہلسنت کے بہت سے اہم موضوعات زیر بحث آتے ہیں لہذا اس واقعے کا ایک پہلو قارئین کے سامنے آ جانا مناسب معلوم ہوتا ہے۔

12 جون کو Q.TV پر نشر کئے گئے ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کے درس قرآن کے خلاف جس انداز سے اشتہاری مہم جاری کی گئی وہ ایک ’خاص مذہبی‘ طبقے کی شرمناک ترین جسارت ہے۔ سورہ نساءکی آ یت 43 کے شان نزول والی جس روایت کا تذکرہ ڈاکٹر صاحب نے فرمایا تھا ، قطع نظر اس سے کہ اس کا درجہ استناد کیا ہے(1) اگر اس کے متن پر بھی غور کر لیا جائے تو بھی اس میں کسی صحابی کی توہین کا ادنیٰ شائبہ تک نہیں پایاجاتا۔

شراب کی حرمت سے پہلے کے ایک واقعے سے ’گستاخی اور توہین ‘ کا پہلو نکالنے کا ذوق جن یاران نکتہ داں کو نصیب ہوا خیر سے ان میں ’شیخ الاسلام ‘ طاہر القادری صاحب بھی شامل ہیں۔

مذکورہ روایت کو اگر دیکھا جائے تو اس واقعہ میں ایک اور جلیل القدر صحابی حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بھی ذکر موجود ہے۔ طاہر القادری صاحب کا حضرت عبدالرحمان بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ذکر کئے بغیر اس روایت سے محض حضرت علی  رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اہانت کا پہلو نکالنا کس بات کی غمازی کرتا ہے؟!!! روافض کا تو ذکر ہی جانے دیجئے کہ ان کے ہاں ’بغض صحابہ ‘ شاید ایمانیات کی فہرست میں شمارہوتا ہو۔

سنی کہلانے والے اس نام نہاد شیخ الاسلام (بلکہ ’شوخ الاسلام ‘ ) نے جس طرح سنن ابوداؤد اور جامع ترمذی کی روایت کو ضعیف ثابت کرنے کی خامہ فرسائی کی ہے، کاش وہ اس بات کی بھی کوئی ’علمی ‘ یا ’فقہی‘ توجیہ کر دیتے تو ہم جیسے طالبعلم ان کی نکتہ آفرینی کے قدر دان ہوتے!! مگر لگتا ہے کہ روافض سے ایک طرح کی ’روحانی نسبت‘ کی بنا پر یاپھر ’حالت سکر‘ (2) میں ہونے کی وجہ سے شاید انہیں حضرت عبدالرحمان بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ’گستاخی ‘ محسوس تک نہیں ہو پائی۔

ابوطالب کے ایمان کی فکر جن کو کھائے جا رہی ہو، اور اس موضوع پر وہ کئی گھنٹوں پر مشتمل لمبی چوڑی تقریر کر ڈالیں، آ خر کوئی تو وجہ ہو کہ اسی روایت میں موجود دوسرے صحابی کی ’تضحیک‘ پر ان کے ’جذبہ ایمانی‘ میں کوئی طلاطم برپا نہ ہو !!!!

کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے

شیخ الاسلام کہلوانے کے شوقین یہ صاحب نہ صرف شرکیہ عقائد کے حامل ہیں بلکہ اس کے پر زور داعی اور مبلغ بھی۔ اپنی کتاب ’مسئلہ استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت‘ میں ’ شوخ الاسلام ‘ نے جو موتی بکھیرے ہیں، اور عقیدہ توحید کی جس طرح ’شوخی ‘ اڑائی ہے ان کی اس کاوش نے علم کی دنیا میں چار چاند لگا دیئے ہیں۔ لگتا ہے کہ شیخ الاسلام کہلاتے کہلاتے اب یہ شیخ ’الاسلام‘ کی حدود بھی پھلانگنے لگے ہیں۔ 
کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ شرک اکبر کا داعی ایک شخص علمی اور تحقیقی میدان میں نہ صرف ڈاکٹر اسرار احمد صاحب جیسی خادم قرآن اور قابل احترام شخصیت کے سر آئے بلکہ علم رجال کے فن میں بھی اپنی رائے اور دھونس جمانے کی کوشش کرنے لگے۔

َ فل ´یَب ´کِ علی الاسلام من کان باکیا!

کسی کو بین کرنے ہیں تو وہ اسلام کی اس حالتِ زار پہ کرے۔

ہم ڈاکٹر صاحب کی عصمت کے ہر گز دعویدار نہیں (معاذاﷲ) ، غلطیوں سے پاک صرف اﷲ تعالی کی ذات ہے، مگر ایک ثابت شدہ واقعہ پر تنقید شروع ہو جائے اور اسے ہی ’علمی کارنامہ ‘ سمجھا جانے لگے تو سوائے انا للہ پڑھنے کے اور کیا کیا جا سکتا ہے۔

’شوخ الاسلام ‘ کیا امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کے متعلق بھی کوئی فتوی دینے کی جسارت فرمائیں گے جو کہ اس روایت کی تصحیح کرتے ہیں؟ ( دیدہ باید !!!)

ویسے بھی اپنی ایک تقریر میں وہ امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ پر اپنے ’مخصوص انداز اور ’دبے‘ الفاظ میں ’مسلک پر ست‘ ہونے کا الزام لگا چکے ہیں(نعوذ باﷲمن ذلک)۔

تقریباً اسی طرح کی صورتحال کا ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کو بھی سامنا ہے۔ ذاکر نائیک صاحب عالم اسلام کے مشہور و معروف اسکالر ہیں اور ’تقابل ادیان ‘ کے موضوع پر اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے۔ ایک قلیل گروہ کی فرمائش پر کئی علاقوں میں ان کے ٹی وی چینل PEACE T.V پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس مہم میں رافضی طبقہ خصوصاً پیش پیش رہا ہے۔

وائے افسوس کہ جو فرقہ نہ صرف دین اسلام کے درخشاں ترین ستونوں (صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ) پر تبرا کرنا اپنا مذہبی شعار سمجھتا ہوبلکہ ’تحریف قرآن‘(3) کابھی قائل ہو ، اس طبقہ کو تو سب و شتم کی کھلی اجازت ہو مگر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے چینل سے ایمان کو ’خطرہ‘ محسوس ہونے لگے؟!!

ڈاکٹر صاحب کے خلاف پروپیگنڈہ سے دیوبندی مکتب فکر کے لوگ بھی کافی متاثر نظر آتے ہیں۔ ہم نے خود اس مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے کئی افراد کو (جن میں ان کے علماءبھی شامل ہیں) ڈاکٹر صاحب پر طنزیہ جملے کستے ہوئے سنا ہے جو کم از کم اہل علم کے شایان شان نہیں۔ کتاب و سنت کے دلائل کی روشنی میں بے شک آ پ اختلاف کرنے کا پورا پورا حق رکھتے ہیں مگر علمی نوعیت کے اختلاف کو (اگر واقعتاً ہو!!)انتشار اور طعن و تشنیع کا بہانہ بنا لینا حد درجہ قابل مذمت ہے۔

ذاکر نائیک صاحب کے چینل پر آنے والے نو مسلم افراد کی ایما ن افروز تقریریں بھی کیا ڈاکٹر صاحب کی دینی خدمات کا ثبوت نہیں ہیں؟ لاجواب حافظہ کا مالک ہونا اور تبلیغ دین کے لئے اپنے آپ کو وقف کر دینا کیا ایسی باتیں ہیں کہ جن سے یونہی صرف نظر کر دیا جائے؟

دوسرے کی آ نکھوں کا تل ڈھونڈنا ، رائی کا پہاڑ بنا دینا اور دیگر تمام خوبیوں کو نظر انداز کر جانا کیا انصاف کی علامت ہے؟

رافضی ایران میں اہلسنت کے ساتھ جو امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے وہ بھی اسی بغض کا مظہر ہے۔ دراصل روافض کا بغض تو کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، البتہ ان کی بے جا ’وکالت‘ کرنے والے یہ شوخ الاسلام (طاہر القادری صاحب ) بھی اب کھلم کھلا وہی کردار ادا کرنے لگے ہیں۔

نہایت افسوس کا مقام ہے کہ اہلسنت طبقہ کی طرف سے اس پروپیگنڈہ مہم کے جواب میں کوئی خاص رد عمل تک دیکھنے میں نہیں آیا۔

کیا اب ہم اس بات کے منتظر ہیں کہ جب کوئی ہماری اپنی ہی تنظیم یا ہماری اپنی ہی جماعت کے خلاف پروپیگنڈہ ہو تب کہیں جا کر ہم اس کا مقابلہ کریں گے اور اگر یہی مہم کسی ’دوسرے‘ کے خلاف شروع کی جائے تو اس پر کوئی قابل ذکر حرکت رو پذیر نہ ہوگی؟؟؟

طبقہ ہائے اہل سنت کا (خاص طور سے ایسے موقعوں پر) ایک آ واز ہونااور اہل بدعت و ضلال کے خلاف صف آراءہوناشاید اس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

اﷲ کرے یہ سعادت ہمیں نصیب ہو !!!

(حذیفہ عبد الرحمن ۔ کراچی)

(1) محققین کے نزدیک یہ روایت صحیح  ہے۔

(2) حالت سکر صوفیاءکی ایک اصطلاح ہے۔

(3) ہرچند کہ یہ عقیدہ اب محض ان کی کتب کی زینت بن چکا ہے اور کافی بڑی تعداد اس عقیدے سے لا تعلقی کا اظہار کرتی ہے ۔

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز