عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, April 26,2024 | 1445, شَوّال 16
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
ویلنٹائن پر ایک انگریزی جریدے کا ’پول‘
:عنوان

معاشرے کا اسلام کے حق میں فیصلہ دینا اکثر ہمارے کسی دُوررَس ابلاغی لائحۂ عمل کا نتیجہ نہیں ہوتا۔ زیادہ تر یہ ایک خودکار عمل ہوتا ہے اور موقع پر اٹھائی ہوئی ’’وا اسلاماہ‘‘ کی کوئی صدا کام آ جاتی ہے، جس سےمعاشرے کی اپنی ہی اسلامی حس بیدار ہو جاتی ہے

. متفرق :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

’ویلنٹائن‘ وغیرہ اشیاء چند عشرے پیشتر یہاں کسی نگاہِ غلط انداز کے قابل بھی شاید نہیں تھیں۔ ان کا خالی ذکر ہونا قدروں پر ایمان رکھنے والے ایک مسلم معاشرے کےلیے معیوب ہوتا۔ کسے پڑی تھی کہ پرائی قوم کی تلچھٹ چھانتا پھرے۔ مگر اب آپ نے دیکھ لیا ایک آفت تھی جو مشکل سے ٹلی۔ وہ بھی ہائی کورٹ کے ایک جج کے فیصلہ نے یہ سارا پانسہ پلٹ دیا، ورنہ آپ دیکھتے کیا منظر ہوتا۔ (پوری قوم فاضل جج کے اس فیصلے کی ممنون بےشک ہے)۔ خود آپ کا ’آگہی بخش‘ میڈیا ایک بڑی حد تک قانون کا پابند ہے حیاء کا نہیں، سو قانون کے دم سے خیر رہ گئی۔

قدروں کے حوالے سے قانون کا حرکت میں آنا بےشک مطلوب ہے، مگر یہ معاشرے کے حق میں الارمنگ alarming بھی ہے، خصوصاً اگر وہ اس بڑی سطح پر ہو۔ قدروں کے تحفظ کے معاملہ میں آپ جانتے ہیں ‘’قانون‘‘ آپ کی آخری ڈیفنس لائن ہوتی ہے۔ جس کا مطلب ہے آپ کی بہت سی ڈیفنس لائنیں درہم برہم ہو چکیں۔ پھر جبکہ یہ قانون کا سہارا بھی کچھ ایسا پائیدار نہ ہو! آئین میں جو کچھ بھی ہے، اور وہ بےشک بڑا واضح ہے کہ اس ملک میں لوگوں کو اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کے قابل بنانا ریاست کی باقاعدہ ذمہ داری ہے، لیکن سب جانتے ہیں، آئین کا پالیسیوں اور فیصلوں میں ڈھل جانا یہاں کیسا ایک مشکل اور نایاب واقعہ ہے۔

اس سے زیادہ امید افزا بات ایک حوالے سے میری نظر میں لبرلزم کی جانب مائل ایک انگریزی جریدے کی مایوسی ہے، جس نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ بیچ چوراہے کے ’پولنگ‘ کےلیے لا دھرا تھا کہ آیا آپ اس کی تائید کرتے ہیں یا نہیں۔ مجھے ذرہ شک نہیں کہ ہمارا معاشرہ ایک شدید حد تک اسلام پسند اور اقدار پرست معاشرہ ہے، پھر بھی اس انگریزی جریدے کے ’پول‘ کا نتیجہ ویلنٹائن پر پابندی کے خلاف آتا تو میرے لیے باعثِ تعجب نہ ہوتا۔ اس لیے کہ انگریزی پڑھنے والا طبقہ اس اسلام پسند اور اقدار پرست معاشرے کا نمائندہ طبقہ بالعموم نہیں ہے۔ اس پر مستزاد یہ کہ انگریزی دان طبقے میں سے قدروں پر ایمان رکھنے والے لوگ زیادہ تر ’اپنے کام سے کام رکھنے‘ والے ثابت ہوئے ہیں جو ’پولز‘ وغیرہ کو کسی تہذیبی کشمکش کے طور پر لینے کا تردد کم ہی کرتے ہیں۔ جبکہ ’میڈیائی چابک دستی‘ کا حامل طبقہ بالعموم وہی ہے جو یہاں لبرل ایجنڈا کی نوکری پر مامور ہے۔ لہٰذا ایک انگریزی جریدے کا پول اگر ’لبرل‘ اھواء کے حق میں نکل آتا تو میرے لیے یہ کوئی انہونی خبر نہ ہوتی۔ نہ ہی یہ اس بات کی غماز ہوتی کہ پاکستان کی اکثریت اس وقت لبرل رجحانات سے متاثر ہے۔ تاہم یہ ایک نہایت خوش گوار خبر ہونے کے ساتھ ساتھ میرے لیے حیران کن تھی۔ انگریزی اخبار پر پہنچ کر رائے دینے والا طبقہ اس بھاری اکثریت کے ساتھ اگر یہ فیصلہ سنا رہا ہے کہ پاکستان میں ایسی خرافات کی کوئی گنجائش نہیں تو معاشرے کی عام اکثریت تو ان شاءاللہ کہیں بڑھ کر یہ فیصلہ سنانے والی ہو گی۔ اور وہاں تو ’سترہ فیصد‘ کیا ایک عشاریہ سات فیصدی بھی اس کے خلاف نہ جاتی۔ حق بھی یہی ہے کہ بہت سے مواقع پر ہم نے اپنی آنکھوں دیکھا، کسی لبرل قضیے کے حق میں جلوس نکالنے والے پلے کارڈ بردار مرد اور عورتیں چند درجن سے تجاوز نہیں کر رہے ہوتے اور صرف میڈیا کے کرشمے سے ’خبر‘ کے درجے کو پہنچتے ہیں۔ کیا یہ حیران کن نہیں کہ میڈیا میں ان حضرات کو یدِ طولیٰ حاصل ہونے کے باوجود عوام کی سطح پر ان کے ایجنڈا کو کوئی پزیرائی نہیں؟ میں چاہوں گا کہ ہمارے اسلام پسند اور قدروں کے محافظ طبقے اپنی اس اصل طاقت strength کا اندازہ کریں اور اس کے مطابق کوئی لائحۂ عمل وضع کریں۔ یہاں صرف ایک ابلاغی حکمت عملی سامنے لانے کی ضرورت ہے، جوکہ اس وقت ہم نہیں لا رہے، باقی سب سماجی عوامل اللہ کے فضل سے ہماری پشت پر ہیں۔ اس بات کا اندازہ کر لینا بےحد ضروری ہے کہ یہاں گاہےگاہے معاشرے کا اسلام کے حق میں فیصلہ دینا اکثر ہمارے کسی دُوررَس ابلاغی لائحۂ عمل کا نتیجہ نہیں ہوتا۔ زیادہ تر یہ ایک خودکار عمل ہوتا ہے اور موقع پر اٹھائی ہوئی ’’وا اسلاماہ‘‘ کی کوئی صدا کام آ جاتی ہے، جس سے معاشرے کی اپنی ہی اسلامی حس بیدار ہو جاتی ہے اور معاشرے کی گھٹی میں بیٹھی ہوئی ایک چیز لمحوں میں صدائےبازگشت بن کر سامنے آ جاتی ہے۔ یہ بات جہاں خوش کن ہے وہاں لمحۂ فکریہ بھی ہے۔ تصور کریں، اس قدر عظیم الشان پوٹینشل عوامی تائید رکھتے ہوئے ہمارے پاس کوئی مؤثر ابلاغی پروگرام بھی ہوتا! پھر کون اس ملک میں لبرل سویرے کے راگ چھیڑ سکتا؟ سبحان اللہ، اس ملک میں اسلام کے حاکم نہ ہونے کا مقدمہ؟ ایسی بات کرنے والے یہاں منہ چھپاتے پھرتے۔ مگر اب وہ دندناتے ہیں، محض اس لیے کہ اسلام کے کیس کو یہاں کوئی مؤثر وکیل دستیاب نہیں ہے جو اسے خاص موقعوں پر آنے والے ’رد عمل‘ کی بجائے ایک پروایکٹو proactive  تاثیری عمل کے طور پر لاتا۔ یہ اپنے وجود میں آنے کےلیے واقعات کا محتاج یا منتظر نہ ہوتا بلکہ خود یہ واقعات کو وجود دینے والا ہوتا۔ اس چیز کےلیے ہمیں بہرحال سوچ بچار کرنا ہو گا۔

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
پطرس کے "کتے" کے بعد!
متفرق-
ادارہ
پطرس کے ’’کتے‘‘ کے بعد! تحریر: ابو بکر قدوسی مصنف کی اجازت کے بغیر شائع کی جانے والی ای۔۔۔
انٹرویو ڈاکٹر جعفر شیخ ادریس
متفرق-
عائشہ جاوید
انٹرویو ڈاکٹر جعفر شیخ ادریس ترجمہ: سلیمان واثق نظرثانی: عائشہ جاوید سوڈانی نژاد ایک عالم ج۔۔۔
السلام علیکم اپریل 2014
متفرق-
عائشہ جاوید
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہٗ قارئین کرام !مسلم دنیا اس وقت مصائب وآلام کی جن تند و تیز لہروں۔۔۔
’جدید بیانیہ‘ کے رد پر ایقاظ کا خصوصی شمارہ
متفرق-
ادارہ
السلام علیکم قارئین کرام! مارچ+اپریل 2015 کا ایقاظ آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ اِس خصوصی اشاعت میں دو شمارے یکجا ۔۔۔
ناموس رسالت اور ہمارے دیسی لبرلز دانشورانہ منافقت یا منافقانہ دانشوری؟
متفرق-
ابو زید
ناموس رسالت اور ہمارے دیسی لبرلز دانشورانہ منافقت یا منافقانہ دانشوری؟   ابوزید abuz۔۔۔
جہاد کا قائم مقام.. پاکستان بھارت کا میچ!
متفرق-
ادارہ
جہاد کا قائم مقام.. پاکستان بھارت کا میچ! عامرہ احسان کرکٹ کا میدان..... پاکستان بھارت کا میچ..... فضا نعرہ۔۔۔
السلام عليكم شمارہ 1999
متفرق-
ادارہ
دعا ہے آپ ايمان اور صحت كى بہترين حالت ميں زندگى بسر كررہے ہوں ! قارئين كرام! ہر وہ چيز جو چھپ كر لوگوں۔۔۔
قدروں کا نوحہ
ثقافت- معاشرہ
متفرق-
محمد قطب
محمد قطبؒ اخلاق باختگی کا ایک طوفان کچھ زخموں کو ہرا کر جاتا ہے، گو یہ سال بھر مندمل نہیں ہوتے۔ ۔۔۔
ایک کروڑ افریقیوں کو مار آؤ، کوئی تمہیں ہٹلر نہیں کہے گا!
متفرق-
متفرق-
ادارہ
عالمی میڈیا سے استفادہ: سارہ اقبال اس تصویر کو اچھی طرح دیکھیے۔ کیا آپ اسے پہچان پائے؟ لوگوں کی ا۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز