عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, April 26,2024 | 1445, شَوّال 16
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
ویلنٹائن ڈے منانے کا کیا حکم ہے؟
:عنوان

ہر مسلمان پر ضروری ہے کہ اپنے دین پر کار بند رہے، اور ضعیف العقل بن کر ہر آواز لگانے کے پیچھے نہ چلے، میں اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ مسلمانوں کو ظاہری و باطنی تمام فتنوں سے محفوظ رکھے

. ثقافتمعاشرہ :کیٹیگری
شیخ محمد صالح المنجد :مصنف

ویلنٹائن ڈے منانے کا کیا حکم ہے؟

الحمد للہ:

پہلی بات:

ویلنٹائن ڈے رومانوی جاہلی دن ہے، اس دن کا جشن رومانیوں کے عیسائیت میں داخل ہونے کے بعد بھی جاری رہا، اس جشن کو ایک ویلنٹائن نامی پوپ سے جوڑا جاتا ہے جسے 14 فروری 270 عیسوی کو پھانسی کا حکم دے دیا گیا تھا، کفار ابھی بھی اس دن جشن مناتے ہیں، اور برائی و بے حیائی عام کرتے ہیں۔

دوسری بات:

مسلمان کفار کے کسی بھی دن کو نہیں منا سکتا؛ اس لئے کہ تہوار منانا شریعت کا حصہ ہے، اس لئے شرعی نصوص کی پابندی ضروری ہوگی۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:

"سالانہ دن منانا ایسا منہج ، مسلک اور شریعت ہے جس کے بارے میں اللہ تعالی نے فرمایا:

( لكل جعلنا منكم شرعة ومنهاجا )

ترجمہ: ہم نے ہر ایک کے لئے شریعت اور منہج بنا دیا ہے۔ المائدۃ/48

اسی طرح فرمایا:

( لكل أمة جعلنا منسكا هم ناسكوه )

ترجمہ: ہم نے ہر ایک امت کے لئے عبادت کا ایک طریقہ مقرر کیا جس پر وہ چلتے ہیں۔ الحج/ 67

جیسے قبلہ، نماز، روزہ وغیرہ، چنانچہ انکے تہواروں میں یا دیگر عبادات میں شرکت کرنے میں کوئی فرق نہیں ہے، اس لئے کہ کسی ایک تہوار میں انکی موافقت کرنا کفر پر موافقت ہے، اور چند جزئیات میں موافقت کفر کی بعض جزئیات میں موافقت شمار ہوگی، بلکہ تہواروں کی وجہ سے ہی مختلف شریعتوں میں امتیاز ہوتا ہے، اور اسی سے کسی شریعت کےشعائرکا اظہار ہوتا ہے، اس لئے تہواروں میں موافقت کفریہ شریعت اور واضح ترین کفریہ شعیرہ پر موافقت تصور ہوگی، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ تہواروں میں موافقت آخر کارخالص کفر تک پہنچا سکتی ہے۔

ابتدائی طور پر تہوار منانے کی کم از کم حیثیت ایک گناہ ہے، اور انہی خصوصی تہواروں کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کیا: (ہر قوم کیلئے ایک تہوار ہے، اور ہمارا تہوار ہماری عید ہے) چنانچہ "زنار" - اسلامی ریاست میں ذمی لوگوں کیلئے خاص لباس- وغیرہ اُنکی خاص علامات پہننا بد ترین مشابہت ہے؛ اس لئے کہ یہ علامات مسلم حکمرانوں کی طرف سے وضع کی گئی ہیں دین نے مقرر نہیں کیں، جسکا مقصد یہ ہے کہ مسلم اور کافر کے مابین فرق کیا جاسکے، جبکہ تہوار اور اسکے لوازمات ملعون کفار اور ملعون دین سے تعلق رکھتے ہیں، چنانچہ ان کے امتیازی تہواروں میں موافقت کرنا اللہ تعالی کی ناراضگی اور سزا کا موجب بنتے ہیں" انتہی۔

"اقتضاء الصراط المستقيم" (1/207)

آپ رحمہ اللہ نے یہ بھی کہا:

"مسلمانوں کیلئے کفار کے ساتھ مشابہت کرنا جائز نہیں کہ انکے مخصوص تہواروں میں کھانا پینا، لباس، نہانا دھونا، چراغاں کرنا جائز نہیں، کسی دن عبادت یا کاروبار سے عام تعطیل وغیرہ کی جائے،اس دن کھانے تیار کرنا، تحفے تحائف دینا، تہوار کے لوازمات کی خرید و فروخت کرنا، تہوار کے دن بچوں کو کھیل کود اور اچھا لباس زیب تن کروانا سب کچھ جائز نہیں ہے۔

مختصراً : مسلمانوں کیلئے یہ جائز نہیں کہ وہ کفار کے تہوار کے دن کوئی خاص کام کریں، بلکہ انکے تہوار مسلمانوں کے دیگر ایام کی طرح ہونے چاہئیں، مسلمان اسے کوئی اہمیت نہ دیں" انتہی

"مجموع الفتاوى" (25/329)

حافظ ذہبی رحمہ اللہ کہتے ہیں:

"اگر عیسائیوں اور یہودیوں کا کوئی خاص تہوار ہو، تو جس طرح کوئی مسلمان انکے مذہب اور قبلہ میں انکے ساتھ موافقت نہیں کرتا بعینہٖ کوئی مسلمان ان کے تہوار میں بھی شرکت نہ کرے"انتہی

ماخوذ از: "تشبه الخسيس بأهل الخميس" یہ مضمون مجلہ "الحکمۃ"(4/193) میں شائع ہوا۔

اور جس حدیث کی طرف شیخ الاسلام نے اشارہ کیا ہے بخاری (952) اورمسلم (892) نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے، آپ کہتی ہیں کہ ابو بکر رضی اللہ عنہ میرے پاس آئے اور میرے پاس اس وقت انصاریوں کی دو بچیاں تھیں جو بُعاث کے دن انصار کی طرف سے کہے جانے والے اشعار گنگنا رہی تھیں، آپ کہتی ہیں کہ : وہ دونوں کوئی گلوکارہ بھی نہیں تھیں، انہیں سن کر ابو بکر نے کہا:کیا شیطانی بانسریاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں! یہ کام عید کے دن ہو رہا تھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ابو بکر! ہر قوم کی عید ہوتی ہے اور آج ہماری عید ہے)

ابو داود نے (1134) میں روایت کی ہے کہ انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے تو اہل مدینہ کے دو دن تھے جن میں وہ کھیلا کرتے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (یہ دو دن کیا ہیں؟) تو صحابہ کرام نے جواب دیا: ہم جاہلیت میں ان دنوں میں کھیلا کرتے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (یقیناً اللہ تعالی نے تمہیں اس سے بہتر دو دن عطا کئے ہیں؛ عید الاضحی اور عید الفطر) اس حدیث کو البانی نے صحیح ابو داود میں صحیح قرار دیا ہے۔

اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ عید تہوار کسی قوم کے ایسے خصائص میں سے ہے جن سے وہ دیگر اقوام سے امتیاز حاصل کرتی ہیں، اسی طرح یہ بھی معلوم ہوا کہ جاہلی اور مشرکوں کے تہوار کے دن جشن منانابھی جائز نہیں ہے۔

اور اہل علم نے ویلنٹائن ڈے منانے کے بارے میں حرام ہونے کا فتوی بھی دیا ہے:

1- شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا ، جسکا متن یہ ہے:

" عہدِ قریب میں طالبات کے درمیان ویلنٹائن ڈے منانے کا بہت زیادہ رواج ہوگیا ہے، اور یہ عیسائیوں کا تہوار ہے، اس دن میں مکمل لباس سرخ پہنا جاتا ہے، کپڑے، جوتے سب کچھ سرخ ہوتا ہے، اور طالبات اس دن میں سرخ پھولوں کا آپس میں تبادلہ بھی کرتی ہیں، ہم فضیلۃ الشیخ سے اس تہوار کو منانے کا حکم جاننا چاہتے ہیں، اور آپ مسلمانوں کو اس قسم کے معاملات میں کیا نصیحتیں کرینگے، اللہ تعالی آپکی حفاظت اور نگہبانی فرمائے؟

تو انہوں نے جواب دیا:

ویلنٹائن ڈے منانا متعدد وجوہات کی بنا پر جائز نہیں ہے:

پہلی وجہ: یہ ایک بدعتی تہوار ہے جسکی شریعت میں کوئی اجازت نہیں۔

دوسری وجہ: اسکی وجہ سے عشق اور دیوانگی جنم لیتی ہے۔

تیسری وجہ: اسکی بنا پر دل غیر اخلاقی چیزوں میں مبتلا ہوجاتا ہے جو کہ طریقِ سلف صالحین کے بالکل مخالف ہے۔

اس لئے اس دن کھانے، پینے، پہناوے، اورتحائف وغیرہ عید کے کاموں میں سے کوئی کام نہیں ہونا چاہئے۔

اور ہر مسلمان پر ضروری ہے کہ اپنے دین پر کار بند رہے، اور ضعیف العقل بن کر ہر آواز لگانے کے پیچھے نہ چلے، میں اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ مسلمانوں کو ظاہری و باطنی تمام فتنوں سے محفوظ رکھے، اور ہماری راہنمائی فرمائے، اور توفیق بھی دے"انتہی

"مجموع فتاوى الشيخ ابن عثيمين" (16/199)

2- دائمی کمیٹی برائے فتوی سے پوچھا گیا:

بعض لوگ ہر عیسوی سن کی چودہ فروری کو ویلنٹائن ڈے ((Valentine Day ))مناتے ہوئے سرخ پھولوں کا تبادلہ کرتے ہیں، اس دوران سرخ لباس زیب تن کرتے ہیں، اور ایک دوسرے کو مبارک باد بھی دیتے ہیں، جبکہ کچھ مٹھائیوں والے سرخ رنگ کی مٹھائیاں بنا کر سرخ رنگ کے دل بنا کر پیش کرتے ہیں، جبکہ کچھ تو اس دن سے متعلق خاص مصنوعات بھی پیش کرتے ہیں اور اعلانات کئے جاتے ہیں، تو مندرجہ ذیل نقاط کے بارے میں آپکا کیا خیال ہے:

پہلا: اس دن تہوار منانے کا کیا حکم ہے؟

دوسرا: دکانوں سے اس دن کیلئے خریداری کا کیا حکم ہے؟

تیسرا: اس دن کو نہ منانے والے بعض افراد کی جانب سے اس تہوار میں تحفۃً دی جانے والی کچھ چیزیں فروخت کرنا۔

تو انہوں نے جواب دیا:

"کتاب و سنت کی صریح دلیلیں ہیں ، اور ان پر سلف صالحین کا اجماع بھی ہےکہ اسلام میں صرف دو ہی تہوار ہیں اور وہ: عید الفطر، اور عید الاضحی ہیں، انکے علاوہ تمام تہوار چاہے وہ کسی شخص سے متعلق ہوں، یا جماعت سے ، یا کسی واقعے یا خوشی سے یہ تمام تہوار بدعت ہیں مسلمانوں کےلئے یہ تہوار منانا ، کوئی منائے تو خاموش رہنا، یا اس تہوار میں اظہارِ خوشی کرنا، یا کسی بھی انداز سے اس تہوار کے منانے میں مدد کرنا، درست نہیں ، چونکہ یہ اللہ کی حدود سے تجاوز ہے، اور جو اللہ کی حدود سے تجاوز کرے وہ اپنے آپ پر ظلم کرتا ہے۔

اور اگر کوئی خود ساختہ تہوار کفار کا بنایا ہوا ہوتو یہ گناہ در گناہ ہے، کیونکہ اس میں انکے ساتھ مشابہت ، اور دل لگی کی ایک قسم پائی جاتی ہے، حالانکہ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں مؤمنوں کو ان سے مشابہت اور دل لگی سے منع فرمایا ہے، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا: (جو جس قوم کی مشابہت اختیار کرے وہ اُنہی میں سے ہے)۔

اور ویلنٹائن ڈے بھی مذکورہ جنس میں سے ہے، کیونکہ یہ عیسائیت کے تہواروں میں سے ہے، اس لئے اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان لانے والے مسلمان کیلئے یہ منانا، یا اسکا اقرار کرنا، اور مبارک باد دیناجائز نہیں ، بلکہ اللہ اور اسکے رسول کے احکام کی پاسداری کرتے ہوئے اس سے بچنا، اور ترک کرنا ضروری ہے، تا کہ اللہ تعالی کو ناراض کرنے والے اسباب سے دور رہ سکے۔

ویلنٹائن ڈے اور اسی طرح کے دیگر ناجائز تہواروں پر ایک مسلمان کی طرف سے کسی بھی شکل میں معاونت بھی حرام ہے، چاہے کھانے پینے، خرید و فروخت، مصنوعات، تحائف، خطوط، اعلانات، وغیرہ ہی کی شکل میں کیوں نہ ہو، کیونکہ یہ سب گناہ اور زیادتی کے زمرے میں آتا ہے، اور اللہ اور اسکے رسول کی نافرمانی ہے، جبکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ:

( وتعاونوا على البر والتقوى ولا تعاونوا على الإثم والعدوان واتقوا الله إن الله شديد العقاب )

ترجمہ: نیکی اور تقوی کے کاموں پر ایک دوسرے کی مدد کرو، گناہ اور زیادتی کے کاموں پر ایک دوسرے کی مدد نہ کرو، اور اللہ تعالی سے ڈر جاؤ، بیشک اللہ تعالی سخت سزا دینے والا ہے"

ایک مسلمان کیلئے ہر وقت کتاب و سنت پر کار بند رہنا انتہائی ضروری ہے، خاص طور پر جب فتنے بہت زیادہ ہوں، اور گناہوں کی بھرمار ہو، یہ بھی ضروری ہے کہ غضب ، گمراہی ، اور فسق و فجور والے لوگوں کی غلطیوں میں مت پڑےاورسمجھداری سے کام لے، یہ لوگ اللہ تعالی سے عزت ، وقار کی امید نہیں رکھتے، اور اسلام کی وجہ سے اپنا سر بلند نہیں کرتے۔

اسی طرح ایک مسلمان پر ضروری ہے کہ اللہ تعالی سے گڑگڑا کر ہدایت اور اس پر ثابت قدمی مانگے، کیونکہ اللہ کے علاوہ کوئی ہدایت دینے والا نہیں ، اور ثابت قدم کرنے والا بھی وہی ہے، اللہ تعالی ہمیں توفیق دے۔

اللہ تعالی ہمارے نبی محمد ، آپکی آل، اور صحابہ کرام پر رحمتیں اور سلامتیں نازل فرمائے" انتہی

3- شیخ ابن جبرین حفظہ اللہ سے پوچھا گیا:

"نوجوان لڑکے اور لڑکیوں میں ایک ویلنٹائن ڈے کا تہوار بہت پھیل رہا ہے، "ویلنٹائین" ایک عیسائی راہب کا نام ہے، جس کی عیسائی لوگ تعظیم کرتے ہوئے ہر سال چودہ فروری کو یہ دن مناتے ہیں، اس دن میں وہ لوگ تحائف، اور سرخ پھول پیش کرتے ہیں، اورساتھ ساتھ سرخ لباس بھی زیب تن کرتے ہیں، تو اس تہوار کے منانے کا ، یا اس دن تحائف کا تبادلہ ، اور اظہار خوشی کا کیا حکم ہے؟

تو انہوں نے جواب دیا:

پہلی بات:

اس طرح کے بدعتی تہواروں کو منانا جائز نہیں ہے؛کیونکہ یہ بدعت ہے، اور شریعت میں اسکی کوئی اجازت نہیں ، چنانچہ تہوار عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث میں داخل ہوتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جس نے ہمارے دین میں کوئی ایسی چیز ایجاد کی جو اس میں نہیں تو وہ مردود ہے) یعنی ایجاد کرنے والے پر مردود ہے۔

دوسری بات:

اس تہوار کے منانے میں کفار کی مشابہت اور انکی تقلید ہے، کہ اُس کی تعظیم کی جائے گی جس کی وہ تعظیم کرتے ہیں، اور انکے تہواروں اور تقاریب کا اس میں احترام پایا جاتا ہے، اور ان کی مذہبی رسوم میں مشابہت بھی ہے، جبکہ حدیث میں ہےکہ : (جس نے جس قوم کی مشابہت کی وہ انہی میں سے ہے)۔

تیسری بات:

اس کے منانے پر لہو ولعب، گانا بجانا، بے پردگی، مرد وخواتین کا اختلاط، خواتین کا مردوں کے سامنے آنا ، مفاسد، حرام کام اور گناہ وغیرہ مرتب ہوتے ہیں، یا کم از کم بے حیائی اور اسکے ابتدائی وسائل و آثار رونما ہوتے ہیں۔

اسکے لئے کوئی اپنے تحفظات پیش کرتے ہوئے یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ تو صرف تفریح ہے، کیونکہ یہ غلط ہے، چنانچہ جو اپنے لئے خیر چاہتا ہے، اسکے لئے ضروری ہے کہ گناہوں ، اور گناہوں کے وسائل سے اپنے آپ کو بچا کر رکھے"

پھر انہوں نے کہا:

مذکورہ بالا بیان کے باعث ایسے تحائف اور پھولوں کی خریدو فروخت منع ہے، جن کو خریدار اس قسم کے تہواروں کیلئے استعمال کر سکتا ہے، تا کہ فروخت کرنے والا اس بدعت کی ترویج میں شامل نہ ہو جائے، واللہ اعلم۔ " انتہی

واللہ اعلم .

https://islamqa.info/ur/73007

۔۔۔

ایقاظ کا خصوصی ضمیمہ ’’ویلنٹائن.. مردار تہذیب کی دستک‘‘ اس لنک سے

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
کافروں سے مختلف نظر آنے کا مسئلہ، دار الکفر، ابن تیمیہ اور اپنے جدت پسند
تنقیحات-
ثقافت- معاشرہ
حامد كمال الدين
کافروں سے مختلف نظر آنے کا مسئلہ، دار الکفر، ابن تیمیہ اور اپنے جدت پسند حامد کمال الدین دا۔۔۔
"دردِ وفا".. ناول سے اقداری مسائل تک
ثقافت- خواتين
حامد كمال الدين
"دردِ وفا".. ناول سے اقداری مسائل تک حامد کمال الدین کوئی پچیس تیس سال بعد ناول نام کی چیز ہاتھ لگی۔ وہ۔۔۔
فیمینسٹ جاہلیت کو جھٹلاتی ایک نسوانی تحریر
ثقافت- خواتين
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
ادارہ
فیمینسٹ جاہلیت کو جھٹلاتی ایک نسوانی تحریر اجالا عثمان انٹرنیٹ سے لی گئی ایک تحریر جو ہمیں ا۔۔۔
ویلنٹائن ڈے کی مخالفت کیوں؟
ثقافت- رواج و رجحانات
ذيشان وڑائچ
میرے ایک معزز دوست نے ویلینٹائن ڈے کے حوالے سے ایک پوسٹ پیش کی ہے۔ پوسٹ شروع ہوتی ہے اس جملے سے"ویلنٹائن ۔۔۔
بليو ويل گيم۔۔۔۔۔۔۔۔ ايك مرتى تہذيب
ثقافت- معاشرہ
عرفان شكور
بليو ويل گيم۔۔۔۔۔۔۔۔ ايك مرتى تہذيب   بليو ويل كو ايك قاتل گيم كے طور پر جانا جارہا ہے جس نے 150 سے زا۔۔۔
حُنَفَاء کا حج و قربانی.. اور ’انتھروپالوجسٹوں‘ کا شرک
بازيافت- تُراث
ثقافت- علوم طبعى وسماجى
اصول- عبادت
حامد كمال الدين
حُنَفَاء کا حج و قربانی.. اور ’انتھروپالوجسٹوں‘ کا شرک ’کھنڈر پرستی‘ کی ایک عالمی تحریک جس کا ۔۔۔
بدترین برگ و بار والا مذہب
ثقافت- معاشرہ
باطل- ہوشياركن
حامد كمال الدين
بدترین برگ و بار والا مذہب   تحریر: حامد کمال الدین عزیزم کاشف نصیر کے اس ٹویٹ نے مجھے ا۔۔۔
سرمایہ دارانہ نظام اور جنسیانے کا عمل
ثقافت- رواج و رجحانات
ابو زید
سرمایہ دارانہ نظام اور جنسیانے کا عمل بچیوں کے لباس پر سپرنگر جرنل نامی ایک مغربی ادارے کی ایک تحقیق سا۔۔۔
سینٹ ویلنٹائن.. ایک ’آوارہ مولوی‘ جس کی برسی منانے کو ہمارے لبرل ہوئے!
ثقافت- معاشرہ
ادارہ
  تحریر: محترم خلیل الرحمن چشتی سینٹ ویلنٹائن... روم کے ایک پادری تھے۔  سب کی شادیاں ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز