عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Wednesday, April 24,2024 | 1445, شَوّال 14
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2016-73 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
حسینہ واجد کے ساتھ زیادتی
:عنوان

اردگان کچھ 50 سال پرانے گڑے مردے اکھاڑتے اور ان سفیدریش بزرگوں کو پھانسی کے اعزازات سے نوازتے.. یا حسینہ کےخلاف وہ 50 سال پرانےبنگالی’مجرم‘اپنےگزشتہ گناہوں کو ناکافی جانتے ہوئے کوئی بڑی سطح کی تازہ بغاوت کرلیتے.. پھر تو "مماثلت" کےدعوےمیں کوئی رنگ بھی آتا

. احوال :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

حسینہ واجد کے ساتھ زیادتی

حامد کمال الدین

مسلم معاشروں میں اسلام کی ریاست و سیادت کو واپس لانے کی متمنی آوازیں اپنے تمام تر اختلاف کے باوجود میرے لیے قابل قدر ہیں۔ یہ میرا کیمپ ہیں، اگرچہ حالات و وقائع کو پڑھنے میں ان میں سے ایک ایک کا زاویۂ نگاہ کتنا ہی ایک دوسرے سے جدا ہو۔ اپنا یہ کیمپ، اپنی تمام تر وسعت اور تنوع کے ساتھ، مجھے عزیز ہے اور اس کو کسی ایک ہی رائے یا ایک ہی نقطۂ نظر میں سکیڑ ڈالنا نامنظور۔ ایسا کر کے میں اپنے ایک بڑے اثاثے سے محروم ہو جاؤں گا۔

پھر ایک مسئلہ ترکی میں ہو، اس پر یہاں ایک دوسرے کے ساتھ الجھنا ہمارا بنتا ہی نہیں ہے۔ ہمارے لیے یہاں کے مسائل بھی کچھ اتنے کم نہیں ہیں۔ اور جس چیز کی سب سے بڑھ کر یہاں ضرورت ہے وہ ہے اسلامی آوازوں کی ہم آہنگی، تنوعِ آراء کو قربان کیے بغیر۔

ترکی میں پیش آمدہ ایک مسئلہ پر ہمارا کوئی رائے رکھنا یا ایک دوسرے سے مختلف زاویۂ نگاہ رکھنا یقیناً حرج کی بات نہیں۔ تُرکی صورتحال سے لاتعلق رہنا ایک مسلمان کےلیے اِس ’الیکٹرانک‘ جہان میں ناممکن ہے، جبکہ دیکھنے کے زاویے ہمارے مابین جدا ہو سکتے ہیں، اور رہیں گے۔ البتہ اس کا طریقہ میرے خیال میں یہی درست ہے کہ آپ ایک بات کو اپنی رائے کے طور پر بیان کرنے تک رہیں۔ اپنی اس رائے کے حق میں بھرپور دلائل بےشک دیں۔ اس سے معارض نقطۂ نظر کو دلائل کے ساتھ غلط ٹھہرانا بھی لامحالہ رہے گا۔ کہ اِس درجہ تبادلۂ آراء ایک صحتمند عمل ہے۔ البتہ  یہ اسلوب اختیار کرنا کہ فلاں جماعت نے (باقاعدہ جماعت کا نام لے کر) یہ موقف اختیار کیوں کر رکھا ہے، میرے خیال میں اسلامی سیکٹر کے باہم الجھ پڑنے کا موجب ہو سکتا ہے، ایک ایسے وقت میں جب نہ اس کی ضرورت ہے اور نہ ہم اس کے متحمل۔ یہ چیز اسلامی آوازوں کی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کا باعث بن سکتی ہے اور شاید جواب در جواب کے کسی سلسلہ کو ایک غیرضروری انگیخت دے، جبکہ نقطۂ نظر کا بیان کسی جماعت کو موضوع بنائے بغیر بھی ممکن ہے۔

اس کے باوجود، اگر کسی طرف سے ایسی کوئی بحث شروع ہو گئی ہے تو اس کو اچھے سے اچھے احتمال پر محمول کرنا چاہئے۔ نیز اسلامی سیکٹر کےلیے اس سے بھی زیادہ سے زیادہ فائدے ہی لے کر آنے کی سعی ہونی چاہئے، جس پر میں تھوڑا آگے چل کر بات کروں گا۔

البتہ اس اعتراض کے مضمون پر بےتکلفی سے کچھ بات کر لینے میں بھی حرج نہیں۔

جماعت اسلامی پر یہ تنقید ہوئی ہے کہ یہاں ایک جیسے واقعات کو دیکھنے کےلیے کچھ دہرے قسم کے پیمانے ہیں۔ اردگان صاحب ترکی میں عین وہی کر رہے ہیں جو حسینہ واجد صاحبہ بنگلہ دیش میں کر رہی ہیں (جو گویا اپنی جگہ ایک مسلَّمہ ہے، اختلاف صرف اس سے نکالے جانے والے ’نتائج‘ پر ہو رہا ہے!) لیکن عجب تضاد ہے کہ ایک ہی جیسے واقعے کی ایک طرف جماعتِ اسلامی تائید کر رہی ہے اور ایک طرف مخالفت! خصوصاً یہ کہ حسینہ واجد عین اردگان والے کام بس ذرا عجلت سے انجام دے رہی ہیں! کچھ تجزیے واقعتاً چونکا دینے والے ہوتے ہیں۔ بنگلہ دیشی حکومت اور ترکی حکومت کے اقدامات میں ’واضح مماثلت‘! اردگان ہمارے سامنے بغاوت کے ایک بالکل حالیہ تازہ واقعے پر اقدامات کر رہے ہیں، اور وہ بھی ایک ایسا بھاری بھرکم واقعہ جس میں نہ صرف وہ اور ان کے رفقائےکار داؤ پر لگ چکے تھے بلکہ ترکی کی جمہوریت اس کے اندر بال بال بچی (اردگان کو چھوڑیے، جمہوریت جس سے مقدس تر چیز اِس جہان میں، اور اس کی پوری تاریخ میں، کبھی پائی ہی نہیں گئی!)۔ پھر اردگان نے ابھی کوئی سزائیں دی بھی نہیں ہیں۔ لہٰذا اردگان کےلیے تو ’عجلت‘ کا لفظ برمحل ہی ہے! لیکن حسینہ واجد تو نصف صدی پہلے کے واقعات، کہ جب ’ان کا‘ ملک بھی ابھی نہیں بنا تھا، ڈھونڈ ڈھونڈ کر اور کھود کھود کر نکال رہی ہیں۔ تھوڑی اور دیر کر لیتیں تو وہ سارے بزرگ جو ’ان کا‘ ملک بننے سے پہلے اس کے خلاف کسی مبینہ بغاوت کے مرتکب رہ چکے ’ہوں گے‘، پھانسی کے بغیر ہی دنیا سے چلے جاتے! عجلت! کہاں نصف صدی پرانا ایک شدید متنازعہ اور ممکن التوجیہ واقعہ۔ اور کہاں تازہ بغاوت کا ایک چیختا دھاڑتا ناقابلِ تفسیر واقعہ! اردگان کے زیراقتدار دفاتر میں بھی پچاس سال پرانے ترکی کی کچھ فائلیں پڑی تو یقیناً ہوں گی۔ یہ ان بوسیدہ فائلوں کو نکالتے۔ تھوڑی ان کی گرد جھاڑتے۔ اس کے گڑے مردوں کو اٹھاتے اور پھانسی کے اعزازات سے سرفراز کر کر کے ترکی کے اُن سفید ریش بزرگوں کو جہانِ فانی سے رخصت کرواتے چلے جاتے، ظاہر ہے وہ سب پرانی باتیں دلوں کے تو کسی نہ کسی کونے میں ابھی پڑی ہوں گی، بھڑاس نکالنے میں سوائے معقولیت کے اور ’عجلت‘ وغیرہ ایسا کوئی الزام لگ جانے کے خوفناک اندیشے کے، آخر کیا چیز حائل تھی!؟ یا پھر، دوسری جانب، حسینہ واجد کے خلاف اُن کہنہ سال پاپیوں نے اپنے پچاس برس پرانے گناہوں کو نہایت کم اور ناکافی جانتے ہوئے، حال ہی میں دن دیہاڑے کوئی ایسی بڑی سطح کی مسلح بغاوت کر لی ہوتی جیسی ترکی میں ہوئی پھر تو حسینہ واجد کےلیے بھی ’عجلت‘ کا لفظ بولنا اور بنگلہ دیش کی ان محترمہ کو ترکی کے اردگان کے ساتھ ملانا بنتا۔ لیکن ایسا کچھ بھی ہوئے بغیر دونوں کے مابین مماثلت اور وہ بھی عجلت کے حوالہ سے، جبکہ ترکی میں تو نہ ابھی کسی پر کوئی مقدمہ چلا اور نہ کسی کو کوئی سزا ہوئی، صرف ایک نیٹ ورک سے وابستہ لوگوں کی پکڑ دھکڑ ہو رہی ہے، اس کے علاوہ کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ میرا خیال ہے، حسینہ واجد کے ساتھ تھوڑی زیادتی نہیں ہو گئی!؟

پھر اس بات کا تعین کرنا بھی ضروری ہے کہ جماعتِ اسلامی اردگان کی حمایت کس حوالے سے کر رہی ہے۔ آیا جماعت اسلامی یہ مطالبہ کرتی پھر رہی ہے کہ گولن کو پھانسی چڑھا دو؟ یا حتیٰ کہ جماعت اسلامی نے بغاوت میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے عناصر کو سزائیں دلوانے کی تحریک چلا رکھی ہے؟ ایک جمہوریت کے خلاف کُو ہوا اور اس میں جماعت اسلامی اپنے ملک میں اردگان کےلیے کلمۂ خیر کہلوا رہی ہے، جس کی پشت پر اسلامی اخوت کا جذبہ بھی بےشک کارفرما ہے، اس حد تک اس میں اعتراض کی بات کیا ہے؟ اردگان کی حمایت کی ہے مگر یہ بھی تو دیکھیں کس حوالے سے؟ ایک ہی بات کے بےشمار حوالے ہو سکتے ہیں، کچھ ان میں سے غلط ہوں گے کچھ صحیح ہوں گے۔ دیکھنا تو یہ ہے کہ جب میں ایک جماعت پر اعتراض کرتا ہوں تو اس کےلیے میں اس کے کونسے بیان کو بنیاد بناتا ہوں۔ ترکی کے داخلی نزاع میں میرا خیال ہے جماعت اسلامی کوئی فریق نہیں بنی ہے۔ ترکوں کے داخلی معاملات جماعت نے بدستور ترکوں پر ہی چھوڑ رکھے ہیں۔ اردگان کی حمایت کا یہاں کوئی ریفرنس ہے تو وہ ہے مسلح بغاوت کاروں کے ہاتھوں جمہوری مینڈیٹ چھننے سے بچانا اور جمہوریت کے خلاف اس بغاوت کے پیچھے کارفرما عناصر کو اردگان کا شکستِ فاش سے دوچار کرنا۔ یا پھر اس مسلح بغاوت اور اس کے پیچھے کارفرما عناصر کی کچھ مذمت جماعت نے کر ڈالی ہو گی (اس گلوبل جہان میں اس سطح کے واقعات کسی پشت پناہ کے بغیر انجام پاتے ہوں، بالجزم ایسا کوئی دعویٰ کر ڈالنا ظاہر ہے ممکن نہیں ہے)۔ غرض ترکی کی ایک منتخب حکومت اور اس کے حقِ اقتدار کی حمایت۔ یا مسلح بغاوت کے کارپردازوں کی ایک عمومی مذمت۔ اس سے بڑھ کر جماعت نے کوئی مطالبہ کیا ہو، یا اردگان کے کسی مخصوص اقدام کی حمایت کی ہو تو اس کی نشاندہی ہونی چاہئے۔ محض اردگان کی حمایت یا اس کےلیے اس مشکل گھڑی میں کلمۂ خیر، یہ تو دنیا بھر کے انصاف پسند کر رہے ہیں۔

ہاں اِس حالیہ خونیں واقعے کی گرد بیٹھے اور کوئی ٹھوس شواہد اس بات کے سامنے آئیں کہ اردگان صاحب کچھ لوگوں کو ان کے ناکردہ گناہوں کی سزائیں بھی دینے لگے ہیں تو پھر حق بنے گا کہ اپنے ایک بھائی کو ظلم سے روکا جائے۔ (ابھی تو ایک نیٹ ورک کو توڑنے کا عمل ہو رہا ہے، جس پر باہر بیٹھ کر کچھ کہنا مشکل ہے کہ کہاں کہاں وہ عمل اپنی حدود سے تجاوز کر رہا ہے۔ البتہ اس نیٹ ورک کے وجود سے انکار کرنا کسی کےلیے بھی ممکن نہیں، حسینہ واجد کو درپیش ’مسئلہ‘ کے ساتھ مماثلت پر معذرت کے ساتھ)۔ اردگان کےلیے ہماری محبت کے پیچھے کارفرما چیز اگر اسلام ہے تو وہ اسلام ہی اس بات میں مانع ہو گا کہ ایک ظلم میں ہم کبھی بھی اردگان کی حمایت کریں۔ لیکن ہم کہتے ہیں، ایسا الزام ہم پر قبل از وقت ہے۔ ہمارا ماننا ہے اسلام محض ایک جذبہ نہیں، واضح احکام پر مبنی ایک شریعت ہے جو ظلم میں اپنے سگے بھائی تک کے ساتھ کھڑا ہونے سے ہم کو روک دیتی ہے اور اسلام کی روکی ہوئی چیز سے نہ رکنا اسلام کی کوئی خدمت نہیں ہے۔ خدا نہ کرے اردگان کسی ایسے ظلم کی راہ چلے۔ اور لازم نہیں کہ جماعت اسلامی اس وقت بھی اردگان کی حمایت جاری رکھے۔ ہر دو کےلیے ہم عدل و انصاف پر استقامت کی دعاء کرتے ہیں۔ إِنَّ النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ إِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّي ۚ

یہاں کی کسی بھی اسلامی جماعت کو میں اپنا وجود سمجھتا ہوں۔ اور اپنے وجود کےلیے جوش اور حمیت میں آنا میرے نزدیک ایک نادرست بات ہے، خصوصاً کسی ایسے شخص کے مقابل جو خود بھی اسلام کا نہایت خیرخواہ ہے، اور مجھ سے تو یقیناً زیادہ ہو گا۔ لہٰذا ان مسائل پر بات کرنا اُسی حد تک اور صرف اُسی پہلو سے میرے نزدیک جائز ہے جس سے ملک میں اسلامی ایجنڈا کا بھلا ہو سکتا یا اس سے کسی ضرر کو دفع کیا جا سکتا ہو۔ لہٰذا مسئلہ کی کچھ وضاحت بھی ہو جانا ضروری تھا، جس پر میں کچھ گزارشات آپ کے سامنے رکھ چکا۔ مگر اب میں اس موضوع پر آؤں گا کہ اپنے کسی بھائی کی کسی اسلامی جماعت پر تنقید کو، اگرچہ وہ ہماری نظر میں بےجا بھی ہو، کیونکر اچھے احتمالات پر محمول کیا جا سکتا اور اسلامی ایجنڈا کےلیے اس سے فائدہ لیا جا سکتا ہے۔

اِس مقام پر، میں مسئلہ کو کسی ایک جماعت یا ایک فورم کی نظر سے دیکھنا درست نہیں سمجھتا۔ بلکہ اسلامی سیکٹر کی نظر سے دیکھنا ضروری سمجھتا ہوں۔

مسئلہ کچھ یوں ہو گیا ہے کہ ایک عرصہ سے عقول یہاں عالمی میڈیائی عوامل کے زیرِاثر ساخت پا رہی ہیں، جس کے باعث اسلامی جماعتوں اور ان کے ایشوز کو دیکھنے کا ایک خاص زاویہ عقول کے اندر تشکیل پا چکا ہے۔ بےشک دینی طبقوں کے اپنے اندر اس کا کچھ ردعمل ہو گا، اور اس کی اصلاح ایک الگ موضوع ہے، لیکن ہم بات کر رہے ہیں یہاں مین سٹریم میڈیا سے راہنمائی لینے والی عقول کی، جسے فی الوقت ’رائےعامہ‘ بھی کہا جا سکتا ہے۔ میرے نزدیک اصل چیلنج اس رائےعامہ کو اسلامی ایجنڈا کے حق میں متاثر کرنا ہے، جو اس وقت جان جوکھوں کا کام ہے۔ اس میں ہمارے وہ کالم نگار ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں جن کی ہمدرردیاں ملکی اور عالمی سطح پر ایک اسلامی ایجنڈا کے ساتھ ہیں۔ اِس رائےعامہ کے محاذ پر ہمیں مختلف سطحوں پر کھیلنا اور اپنے ہر کھلاڑی کو داد دینی ہے۔ (کھلاڑی کی کسی غلط شاٹ کی نشاندہی ایک مختلف سیاق ہے مگر اس کے باوجود اس کے حوصلے بڑھانا ایک اور سیاق)۔ اوریا مقبول جان ایسی آوازیں جو بہت کھل کر آ جاتی ہیں، ایک تعداد کو آسودہ کرتی ہیں تو ایک تعداد ان کے ہاتھ سے نکل بھی جاتی ہے۔ کیونکہ رائےعامہ جن رجحانات کی تخلیق کردہ ہے وہ ایک سطح پر اوریامقبول ایسی آوازوں کو  سُنے بغیر مسترد کر دینے کی جانب مائل رہتی ہے۔ لیکن ہو سکتا ہے اسی رائےعامہ کی ایک تعداد عامر خاکوانی ایسی آوازوں کو سننے کی روادار ہو جائے، جس کی وجہ لامحالہ اوریا کی نسبت خاکوانی کی بابت ان کا ایک مختلف تاثر ہے۔ یہ دونوں اگر اسلام کے خیرخواہ ہیں تو یہ دونوں میری ضرورت ہیں؛ میں اِن دونوں کے بغیر نہیں رہنے کا۔ صرف دو کیا، بہت زیادہ سطحیں یہاں بیک وقت میری ضرورت ہیں۔ اسلامی ایجنڈا کی ہمدرد صحافتی آوازوں میں سے ہر آواز اپنی ساکھ کے معاملہ میں ایک اکاؤنٹ کے مانند ہے۔ کوئی اکاؤنٹ ہولڈر اپنے اکاؤنٹ سے کچھ ’’کیش‘‘ نہیں کروا سکتا جب تک کہ وہ اس میں کچھ ’’ڈیپازٹ‘‘ نہ کرے (’کٹوتی‘ کا معاملہ الگ ہے!)۔ قومی اخبارات کے ’اسلامی‘ قارئین کو چھوڑتے ہوئے، جو تعداد میں بہت زیادہ نہیں، رائےعامہ سے کچھ ’کیش‘ کروانے کے معاملہ میں مختلف صحافیوں کی ’لِمِٹ‘ یہاں مختلف ہے۔ کسی کا ’ڈیپازٹ‘ زیادہ تو کسی کا کم۔ یہاں رائےعامہ جب ہمارے کسی ’اسلامی‘ سمجھے جانے والے صحافی کو اسلامی جماعتوں کا زیادہ بڑا ناقد دیکھے گی تو کسی دوسرے موقع پر وہ اس کے اسلامی خیالات کو سننے اور برداشت کرنے پر نسبتاً زیادہ آمادہ ہو گی۔ اور جو ہر وقت ’اسلامیوں‘ کی تائید میں لگا رہے گا اس کو پڑھنے سے پہلے لپیٹ دینے کی جانب مائل ہو گی۔ رائےعامہ کی یہ ایک عمومی ساخت، کچھ معلوم عوامل کے زیراثر، ایک واقعہ ہے، کم از کم میں اس کو نظرانداز نہیں کروں گا۔ لہٰذا ہمارا کوئی اسلام پسند صحافی ہماری کسی دینی جماعت پر تنقید کر جانے میں اگر کوئی غلطی کر بیٹھے تو میں اس غلطی کی نشاندہی تو جہاں ضرورت ہو گی ضرور کر دوں گا اور اس سے اگر کوئی نقصان ہوا تو وہ تو ہو ہی چکا، لیکن میری نظر اس فائدہ پر بھی بہرحال چلی جاتی ہے جو مین سٹریم میڈیا میں ہمیں ایک دوسری صورت میں لامحالہ مل جائے گا۔ اصل چیز ہے ہمارے ان دوستوں بھائیوں کی اسلامی کاز سے ہمدردی، جو ان شاءاللہ ہر شک و شبہ سے بالا ہے۔

Print Article
  ترکی
  ناکام بغاوت
  حامد کمال الدین
  Hamid Kamaluddin
  Gullen
  اردوان
  اردگان
  گولن
  فتح اللہ گولن
  Erdogan
  Fethullah Gülen
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن
احوال- تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے وا۔۔۔
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ
احوال-
جہاد- مزاحمت
حامد كمال الدين
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ تحریر: حامد کمال الدین یاسین ملک تم نے کسر نہیں چھوڑی؛&nb۔۔۔
ایک کافر ماحول میں "رائےعامہ" کی راہداری ادا کرنے والے مسلمان
راہنمائى-
احوال-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک کافر ماحول میں "رائےعامہ" کی راہداری ادا کرنے والے مسلمان تحریر: حامد کمال الدین چند ہفتے پیشتر۔۔۔
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا
احوال- تبصرہ و تجزیہ
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا تحریر: حامد کمال الدین کوئی ۔۔۔
کل جس طرح آپ نے فیصل آباد کے ایک مرحوم کا یوم وفات منایا
تنقیحات-
احوال-
حامد كمال الدين
کل جس طرح آپ نے فیصل آباد کے ایک مرحوم کا یوم وفات "منایا"! حامد کمال الدین قارئین کو شاید ا۔۔۔
‘بندے’ کو غیر متعلقہ رکھنا آپکے "شاٹ" کو زوردار بناتا
احوال-
حامد كمال الدين
’بندے‘ کو غیر متعلقہ رکھنا آپ کے "شاٹ" کو زوردار بناتا! حامد کمال الدین لبرلز کے ساتھ اپنے ا۔۔۔
مزاحمتوں کی تاریخ میں کونسی بات نئی ہے؟
احوال-
حامد كمال الدين
مضمون کا پہلا حصہ پڑھنے کےلیے یہاں کلک کیجیےمزاحمتوں کی تاریخ میں کونسی بات نئی ہے؟ صلیبی قبضہ کار کے خلاف۔۔۔
یہ "سیزفائر" یا "جان بخشی" کی خوشی نہیں، دانش گرو!
جہاد- مزاحمت
احوال-
حامد كمال الدين
یہ "سیزفائر" یا "جان بخشی" کی خوشی نہیں، دانش گرو! حامد کمال الدین فلسطینی قوم کی خوشیوں پر ۔۔۔
سعودی سکولوں میں "مہابهارت پڑهانے" کی ہوائی!
احوال-
حامد كمال الدين
سعودی سکولوں میں "مہابهارت پڑهانے" کی ہوائی! حامد کمال الدین ایک طرف حالیہ سعودی رہنماؤں کا بوجوہ بن ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز