عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Sunday, June 15,2025 | 1446, ذوالحجة 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
weekly آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
کشمیر کےلیے چند کلمات
:عنوان

بالی وڈ کی دھنوں، اسکے سستے آلوؤں ٹماٹروں اور اسکی شوگر منڈیوں پر ہماری کیسی کیسی رال نہ بہتی! یہاں حمیت کچھ جاگ اٹھتی ہے اور مسلم فاعلیت اپنے تاریخی دھارے کا کچھ پتہ پوچھتی ہے تو کشمیریو تمہارے دم سے

. جہادمزاحمت . احوالامت اسلام :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

کشمیر کےلیے چند کلمات

حامد کمال الدین

برصغیر پاک و ہند میں ملتِ شرک کے ساتھ ہمارا ایک سٹرٹیجک معرکہ آج کشمیر میں لڑا جا رہا ہے۔ دو ملتوں کی یہ صدیوں سے چلی آتی جنگ جو پیچھے ان گنت موڑ مڑ آئی ہے اور بہت سے عظیم الشان موڑ اللہ کی توفیق سے ابھی اسے مڑنے ہیں، اس وقت البتہ کشمیر ہی کے موڑ پر کھڑی ’بیداریِ مسلمان‘ کی منتظر ہے۔

یقیناً اللہ کے ہر کام میں حکمت ہے جس کا صحیح علم اُسی کے پاس ہے؛ ہم بندوں کو اُس کی تقدیر میں خیر کے پہلو تلاش کرنا اور ان میں اپنے کردار کا تعین کرنا ہوتا ہے۔ یہ ’کشمیر‘ نامی مسئلہ 1947 ہی میں سرے لگ جاتا تو کیا معلوم جنوب ایشیا میں شرک اور توحید کی  یہ جنگ مسلمان کو آواز دینے میں آج اپنے اِس تہذیبی انحطاط کے وقت کیسی کیسی رکاوٹیں پاتی! برصغیر کا مسلمان فی الوقت میدانِ عمل میں نظر نہیں آ رہا تو اس کے پیچھے ہمیں لاحق وہ تہذیبی ضُعف ہی ہے، ورنہ آج جب یہ اپنا ’’غوری‘‘ اور ’’غزنوی‘‘ میدان میں لا چکا اور ’’تکبیر‘‘ سے موسوم اپنی ایٹمی دفاعی صلاحیت جہان کو دکھا چکا، حق یہ تھا کہ دنیا آج اِسی کو سنتی، کہ یہ نہتا دنیا پر غالب آتا رہا ہے، مگر بطور مسلمان یہ آج اِس رزم سے تقریباً روپوش ہے۔ یہ اِس تہذیبی عدم فاعلیت کا شکار آج نہ ہوتا تو دیویوں مورتیوں کی عبادت کا دین ہندوستان میں اِس اکیسویں صدی کے اندر جس قابل ترس حالت میں ہوتا وہ تصور کرنے کا ہے۔ پس سب سے مشکل کام آج اس مسلمان کو جگانا اور ایک ’پیچھے سے چلی آتی‘‘ کہانی میں اس کا وہ کھویا ہوا کردار بحال کروانا ہے۔ کشمیریو! ہم تمہارے شکر گزار ہیں جو اپنی ان بےتحاشا قربانیوں سے تم اس مسلمان کو بیدار کرنے کا ذریعہ بن رہے ہو۔ برصغیر میں دو ملتوں کی تاریخی آویزش میں اُس ’ڈیڈ لاک‘ کا عنوان بنے ہوئے ہو جو اِس آویزش کی سب سے صحیح اور سچی حقیقت ہے۔ تم نہ ہوتے تو ’ممبئی‘ کی سکرینوں میں محو اس مسلمان کو بھلا ہم کیا حوالہ دے کر اٹھاتے اور کس نام سے اس کی غیرت کو جگاتے!

مغربی برصغیر کا ہر مسلمان یہاں اپنےآپ کو کسی قرض کا زیر بار جانتا ہے تو اُسی ’سن سنتالیس‘ والی کہانی کے حوالے سے جو ’’کشمیر‘‘ کے عنوان سے ابھی ناتمام چلی آتی ہے۔ پس کچھ بیداری ہے یا اس کا امکان ہے تو کشمیریو تمہارے دم سے! تصور کرو تم نہ ہوتے تو ’امن کی آشا‘ کے سُروں پر ہم کس بری طرح اپنا آپ ہارتے! ’بالی وڈ‘ کی دھنیں ہمارے لیے کیسی مست قبریں ہوتیں! اُس کے سستے آلوؤں اور ٹماٹروں اور اُس کی حدِّنگاہ شوگر منڈیوں پر ہماری کیسی کیسی رال نہ بہتی! یہاں حمیت کچھ جاگ اٹھتی ہے اور مسلم فاعلیت اپنے تاریخی دھارے کا کچھ پتہ پوچھتی ہے تو تمہارے بہتے لہو کے معجزے سے! اس کشمیری بیٹی اور بہن کے آنچل پر ہمارے نوجوان کیوں فدا نہ ہوں جو رشتوں کی ’’اسلامیت‘‘ کا آج واحد حوالہ رہ گیا ہے اور ’’اسلام‘‘ سے بڑھ کر بھلا کیا رشتہ ہے! تم ہمارے محسن اور ہراول ہو اور تمہاری نصرت ہم پر ایک دیرینہ قرض اور ایک شرعی خدائی عہد؛ جس کےلیے ہم نہ صرف خدا کے آگے بلکہ تاریخ کی عدالت میں بھی جوابدہ ہیں۔ اس خاص پہلو سے؛ ہمالیہ اور بحیرۂ عرب کے مابین واقع اِس وسیع و عریض خطے میں اسلامی احیاء کا ایک قومی حوالہ آج صرف اور صرف ’’کشمیر‘‘ ہے۔ البتہ یہ ایک ایسا احیاء ہے جس کی بیل کسی چھوٹےموٹے عمل سے منڈھے چڑھنے کی نہیں۔ یہ تکمیل پاتا ہے برصغیر کے اُسی تاریخی ریلے کو بحال کروانے سے جو اگر لوٹ آتا ہے تو وہ اپنی نہاد میں اس قدر عظیم الشان ہے کہ ’کشمیر‘ کی حیثیت تب اس کےلیے صرف ایک نقطۂ ابتدا کی ہو سکتی ہے۔ اور کشمیر کےلیے یہ کوئی معمولی شرف نہیں۔

ایک ایسا ہی دشوار تاریخی مقام جہاں آج ہماری ناؤ جا پھنسی ہے اس کا نام ’’کشمیر‘‘ ہے، جو اِس پورے خطے میں ’’مسلمان‘‘ کی پیدائشِ نو کی بنیاد rationale   کچھ ایسے دلگداز اور ناگزیر انداز میں پیش کرتا ہے.. کہ  اسے ناں کرنے کی گنجائش ہمارے ایک گناہگار سے گناہگار شخص کے پاس باقی نہیں رہ گئی ہے۔ سب ایک بات کو سمجھنے لگے ہیں، اور اللہ کے فضل سے کسی نہ کسی سطح پر اس کےلیے سنجیدہ ہونے بھی جا رہے ہیں، گو اس راہ میں بڑھنے کےلیے ہر شخص اور ادارے کو اپنی اپنی پوزیشن نگاہ میں رکھنی ہے.. کہ مسئلہ صرف سامنے کھڑے ایک بےرحم دیوہیکل دشمن کا نہیں بلکہ اس کی پشت پر کھڑی عالمی اسٹیبلشمنٹ کا بھی ہے جس کے ہاتھ آج مسلم ملکوں کے گلیوں محلوں اور یہاں کے میڈیا مائیکروفونوں اور تعلیمی نصابوں تک جا پہنچے ہوئے ہیں۔ البتہ یہ طے ہے کہ ایک ایسی مشکل گھاٹی عبور کرنے کا فوری اور براہِ راست حوالہ immediate and desperate  reference  میرے مبارک کشمیری بھائیو اور بہنو آج تم ہو؛ اور تمہارے سوا کوئی نہیں۔ تم وہ داعیۂ عمل ہو جو بخدا یہاں بہت سے باہمت نفوس کو ساری ساری رات جگاتا اور بہت سے باعزیمت اداروں، جماعتوں اور انجمنوں کو شبانہ روز سرگرم رکھتا ہے۔ یقین کرو، یہاں کا کسان اپنی گندم اٹھاتے وقت ’’کشمیر‘‘ کا حصہ نہیں بھولتا اور یہاں کے تاجر نے اپنی دکان کے کسی گوشے میں ’’کشمیر‘‘ کی صندوقچی بالعموم رکھ چھوڑی ہوتی ہے... ان تمام پابندیوں کے باوجود جو ہمارے کلمہ گو حکمرانوں نے اپنی ’بین الاقوامی‘ ذمہ داریوں کے تحت یہاں کے قومی و ایمانی جذبوں پر شدت کے ساتھ عائد کر رکھی ہیں!

*****

ایک بات کشمیر کی صحوۃ مبارکہ (بابرکت اسلامی بیداری) کےلیے مجھے ضرور کرنی ہے۔ درون سے ہم پر حملہ آور فتنے اس وقت ایک نہیں دو ہیں: جدت پسند اور شدت پسند۔ یہ دونوں بھیانک ’’بیانیے‘‘ عالم اسلام میں اپنے وجود کےلیے ایک دوسرے پر باقاعدہ سہارا کرتے اور اپنی پزیرائی کےلیے ایک دوسرے سے عملاً مدد پاتے ہیں۔ دونوں کا ’چین ری ایکشن‘ chain reaction  بڑے طریقے سے ایک خطے کی اسلامی بیداری کو تباہ کرتا ہے۔ یہ جہاں گیا وہاں کی لہلہاتی فصلوں کو اجاڑ آیا۔ داخلی طور پر یہ دونوں بےشک ہمارے کچھ پرانے عقائدی فتنوں کا احیاء یا تسلسل ہوں، مگر بیرونی سطح پر دشمن ان دونوں سے اپنے اپنے انداز اور ضرورت کی مدد پانے لگا ہے۔ ان دونوں کا جدل dialect   ایسا خوفناک ہے کہ ہم اپنی ایک سائڈ بچاتے بچاتے دوسری سائڈ تباہی کی زد میں دے بیٹھتے ہیں اور پھر ادھر سے بچتےبچتے اپنی پہلی سائڈ گنوا بیٹھتے ہیں۔ ایک آپ پر کافر کی تلوار کو وجہِ جواز بخشتا ہے اور دوسرا مسلمان کے خلاف مسلمان کی تلوار کو بےنیام کرواتا اور اس کےلیے ’علمی بنیادیں‘ فراہم کرتا ہے۔ اپنی مبارک بیداری کو پس جہاں آپ کو آج کچھ غامدی اور شذوذی افکار سے بچانا ہے وہاں ٹی ٹی پی اور داعش وغیرہ ایسے رجحانات سے بھی اتنا ہی اس کا تحفظ کرنا ہے۔ اس ’’وسطیت‘‘ پر رہنے اور فتنے کے ان دونوں رخوں سے بیک وقت دامن کش رہنے کےلیے بطورِ خاص ان علماء کا دامن تھامنا ضروری ہے جو آپ کو سنت و سلف کے علمی ورثہ کے ساتھ صحیح معنیٰ میں جوڑ سکیں؛ کہ فہم کا توازن دینا ایسے ہی علماء کے بس میں ہے، ورنہ آپ کے خطے کا اسلامی عمل ایک پنڈولم بنا افراط اور تفریط کے مابین ڈولتا رہتا اور ہر دو جانب سے شیطان کو اپنے اندر راستہ دیتا چلا جاتا ہے۔ یہ دونوں فتنے (جدت پسند و شدت پسند) اپنے اس بنیادی مضمون میں ایک ہیں کہ مذہبی نوجوان اس وقت امت کے مین اسٹریم علماء سے ایک بڑی سطح پر برگشتہ کروا دیے جائیں، ہاں پھر جیسے مرضی ان کو خراب کرو! ان دونوں کی مصنوعات، مسلم نوجوان کا علمائےامت سے ٹانکہ تڑوائے بغیر، نہیں بکنے کی۔ فالحذر الحذر۔

 (مقبوضہ کشمیر کے اسیر عالم ڈاکٹر محمد قاسم کی تالیف ’’غامدی نظریات کا ایک تحقیقی و تنقیدی جائزہ‘‘ کےلیے لکھے گئے تقدیمی کلمات سے چند پیرے)

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
یوم عرفہ کے حوالہ سے چند اشکالات
احوال-
حامد كمال الدين
یوم عرفہ کے حوالہ سے چند اشکالات تحریر: حامد کمال الدین عرفہ کے حوالہ سے، گلوب پر پائے جانے والے "۔۔۔
شریعت، طریقت اور سیاست!؟
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
شریعت، طریقت اور سیاست!؟===ایک بھلی سی تحریر نظر سے گزری جس کا لب لباب تھا: شریعت، طریقت اور سیاست کو بیک وقت ۔۔۔
یہ لوگ صلاح الدین کے دور میں ہوتے تو اسے بھی "ایجنٹ" کہتے!
جہاد- سياست
Featured-
حامد كمال الدين
یہ لوگ صلاح الدین کے دور میں ہوتے تو کچھ ان میں سے اس کی تکفیر کر رہے ہوتے، اور کچھ اس کو کفار یا رافضہ کا ایج۔۔۔
يَا أيُّهَا النَّبِيُّ حَرِّضِ المُؤْمِنِيْنَ عَلَى الْقِتَال
جہاد- قتال
حامد كمال الدين
يَا أيُّهَا النَّبِيُّ حَرِّضِ المُؤْمِنِيْنَ عَلَى الْقِتَال=== صاف صاف، ہم نے اس جنگ میں ایک پوزیشن لے رکھی ۔۔۔
کــافـر کے ساتھ اپنی اِس جائز جنگ میں، ہندی مسلمانوں کو کھونے سے حتى الوسع گریز کیجیے
احوال- امت اسلام
حامد كمال الدين
کافر کے ساتھ اپنی اِس جائز جنگ میں، ہندی مسلمانوں کو کھونے سے حتى الوسع گریز کیجیےحامد کمال الدینجنگ صرف فوجوں۔۔۔
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان كرم
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان كرم ۔۔۔
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں!
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
"اصلاح" "انقلاب" سے ہٹ کر ایک طرز فکر ہے
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن
احوال- تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے وا۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
حامد كمال الدين
یوم عرفہ کے حوالہ سے چند اشکالات تحریر: حامد کمال الدین عرفہ کے حوالہ سے، گلوب پر پائے جانے والے "۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
س:بعض لوگ حوالہ دیتے ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی مکہ چھوڑ کر ہجرت کی راہ اختیار کرلی تھی، اس تلبی۔۔۔
متفرق-
حامد كمال الدين
مسلکی "دیواروں" کی اونچائی کم کرنے والے عوامل===مسلکی لڑائیوں سے نکل آنے اور امت پر فوکس کرنے کا جو ایک امید ا۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
شریعت، طریقت اور سیاست!؟===ایک بھلی سی تحریر نظر سے گزری جس کا لب لباب تھا: شریعت، طریقت اور سیاست کو بیک وقت ۔۔۔
جہاد- سياست
Featured-
حامد كمال الدين
یہ لوگ صلاح الدین کے دور میں ہوتے تو کچھ ان میں سے اس کی تکفیر کر رہے ہوتے، اور کچھ اس کو کفار یا رافضہ کا ایج۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ٹرمپ کا حالیہ دورہ، مسلمانوں کو اپنی بہتر پوزیشن سمجھنے کی ضروت تحریر: حامد کمال الدین کل بھی اس جانب کچھ اشار۔۔۔
جہاد- قتال
حامد كمال الدين
يَا أيُّهَا النَّبِيُّ حَرِّضِ المُؤْمِنِيْنَ عَلَى الْقِتَال=== صاف صاف، ہم نے اس جنگ میں ایک پوزیشن لے رکھی ۔۔۔
احوال- امت اسلام
حامد كمال الدين
کافر کے ساتھ اپنی اِس جائز جنگ میں، ہندی مسلمانوں کو کھونے سے حتى الوسع گریز کیجیےحامد کمال الدینجنگ صرف فوجوں۔۔۔
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان كرم
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان كرم ۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
عرفان كرم
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
حامد كمال الدين
امت اسلام
حامد كمال الدين
عرفان كرم
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
سياست
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
حامد كمال الدين
ادارہ
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز